فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے میں عالمی عدالت کے فیصلے پر فاطمہ بھٹو کا اظہارِافسوس
عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ میں فوری طور پر جنگی بندی کا حکم نہیں دیا، پوتی ذوالفقار علی بھٹو
سابق وزیراعظم وپیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی اور میر مرتضیٰ بھٹو کی بیٹی فاطمہ بھٹو نے فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزام کے تحت دائر مقدمے میں اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
انسٹاگرام پر شیئر کی گئی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو فوری طور پر جنگی بندی کا حکم نہیں دیا۔ عدالت نے جنوبی افریقا کے حق اور اسرائیل کے خلاف فیصلہ دیا۔
مزیدپڑھیں: عالمی عدالت انصاف کا اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی روکنے کا حکم
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے جرائم پوری دنیا کے سامنے ہیں اور آج عدالتی فیصلے سے اس کی توثیق بھی ہوگئی، آج اسرائیل ایک اچھوت ریاست بن گیا۔ فاطمہ بھٹو نے مزید کہا کہ اگراسرائیل نے فوری جنگ بندی نہیں کی تو اسے ہمیشہ کے لیے جنگی مجرم سے کہیں زیادہ بدترین مجرم کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ دی ہیگ میں واقع عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقا کے مقدمے کے فیصلے میں اسرائیل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو قابل سماعت قرار دیدیا ہے۔
علاوہ ازیں عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت 11 اور 12 جنوری کو ہوئی تھی اور آج فیصلہ سنادیا گیا۔
عالمی عدالت نے اسرائیل کو نسل کشی کے اقدامات سے بھی روکا اور اسرائیل کو نسل کشی پر اپنے فوجیوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کرنے اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں رکاوٹ ختم کرنے کا حکم بھی دیا۔
انسٹاگرام پر شیئر کی گئی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو فوری طور پر جنگی بندی کا حکم نہیں دیا۔ عدالت نے جنوبی افریقا کے حق اور اسرائیل کے خلاف فیصلہ دیا۔
مزیدپڑھیں: عالمی عدالت انصاف کا اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی روکنے کا حکم
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے جرائم پوری دنیا کے سامنے ہیں اور آج عدالتی فیصلے سے اس کی توثیق بھی ہوگئی، آج اسرائیل ایک اچھوت ریاست بن گیا۔ فاطمہ بھٹو نے مزید کہا کہ اگراسرائیل نے فوری جنگ بندی نہیں کی تو اسے ہمیشہ کے لیے جنگی مجرم سے کہیں زیادہ بدترین مجرم کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ دی ہیگ میں واقع عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقا کے مقدمے کے فیصلے میں اسرائیل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو قابل سماعت قرار دیدیا ہے۔
علاوہ ازیں عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف مقدمے کی سماعت 11 اور 12 جنوری کو ہوئی تھی اور آج فیصلہ سنادیا گیا۔
عالمی عدالت نے اسرائیل کو نسل کشی کے اقدامات سے بھی روکا اور اسرائیل کو نسل کشی پر اپنے فوجیوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کرنے اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں رکاوٹ ختم کرنے کا حکم بھی دیا۔