کراچی میں ایم کیو ایم اور پی پی میں تصادم ایم کیو ایم یونٹ انچارج جاں بحق
مشتعل افراد نے دو ڈبل کیبن گاڑیوں کو نذر آتش اور متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے
ناظم آباد نمبر دو ملٹی چوک پر دو سیاسی جماعتوں میں خونی تصادم کے دوران شدید فائرنگ سے ایک سیاسی جماعت کا کارکن جاں بحق ، دوسری سیاسی جماعت کا ایک کارکن زخمی ہوگیا۔
مشتعل افراد نے دو ڈبل کیبن گاڑیوں کو نذر آتش اور متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے ، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر 4 افراد کو حراست میں لے لیا ۔
ناظم آباد نمبر دو ملٹی چوک کے قریب اتوار اور پیر کی درمیانی شب دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کے دوران شدید فائرنگ سے علاقہ گونج اٹھا۔
مسلح افراد نے متعدد گاڑیوں پر ڈنڈے برسائے جس سے گاڑیوں کے شیشے بھی چکنا چور ہوگئے ، جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر واقعے گلبہار تھانے کی دو موبائلیں موقع پر پہنچ گئیں تاہم پولیس کی موجودگی میں بھی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا ، جس کی زد میں آکر دو افراد زخمی ہوگئے۔
ایک زخمی کو پرائیوٹ گاڑی میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دوسرے زخمی کو اسپتال لے جانے کے لیے پولیس موبائل میں ڈالا گیا ، پولیس موبائل فائرنگ کے باعث علاقے سے نکلنے میں ناکام ہوگئی۔
بعد ازاں اسے ویگو گاڑی میں منتقل کر کے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ زخمی ہونے والا شخص دم توڑ چکا ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 44 سالہ فراز احمد قریشی ولد غیور احمد قریشی کے نام سے کی گئی جبکہ زخمی ہونے والے نوجوان کی شناخت 25 سالہ راؤ محمد طلحہٰ ولد راؤ محمد سلیم کے نام سے کی گئی۔
طلحہٰ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ، علاقہ مکینوں کے مطابق پیپلز پارٹی کے ریلی علاقے سے گزر رہی تھی کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر کے سامنے اپنا جھنڈا لگا رہے تھے کہ اسی دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی جو نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔
گاڑیوں میں سوار نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ جبکہ کچھ افراد نے گاڑیوں پر ڈنڈے بھی برسائے ، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی آواز اتنی شدید تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دے رہی تھے ، فائرنگ کی آواز سن کر گلبہار تھانے کی پولیس موبائلیں موقع پر پہنچ گئیں تاہم پولیس کے پہنچنے کے باوجود فائرنگ نہیں رکی۔
اسی دوران نامعلوم افراد نے دو ڈبل کیبن ( ہائی لکس ) گاڑیوں کو آگ لگا دی ، گاڑیوں کے مالکان کو اپنی گاڑیاں چھوڑ کر بھاگنا پڑ گیا ۔ بعدازاں رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچی جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا۔
فائربریگیڈ کی ایک گاڑی نے موقع پر پہنچ کر گاڑیوں میں لگنے والے آگ کو بجھایا جبکہ جلنے والی گاڑی کے مالکان رینجرز کی موبائل میں بیٹھ کر اپنی گاڑیوں تک پہنچے تاہم اس وقت تک دونوں گاڑیاں جل کر مکمل طور پر تباہ ہوچکی تھیں۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والا فراز پاپوش نگر کا رہائشی اور ایم کیو ایم پاکستان گلبہار سیکٹر یونٹ 38 کا انچارج تھا جبکہ زخمی ہونے والا راؤ محمد طلحہٰ پیپلز پارٹی کا کارکن ہے۔
واقعے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سیکڑوں مشتعل کارکنان عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے اور صبح 5 بجے تک اسپتال میں موجود رہے بعد ازاں مقتول کی لاش پولیس کارروائی کے بعد نیوکراچی کے کے ایف سردخانے لے جائی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے فائرنگ کے شبہے میں 4 افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کر آغاز کر دیا جبکہ جائے وقوعہ سے متعدد خول ملے ہیں جنہیں فارنزک کے لیے بھیج دیا گیا ۔
مشتعل افراد نے دو ڈبل کیبن گاڑیوں کو نذر آتش اور متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے ، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر 4 افراد کو حراست میں لے لیا ۔
ناظم آباد نمبر دو ملٹی چوک کے قریب اتوار اور پیر کی درمیانی شب دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کے دوران شدید فائرنگ سے علاقہ گونج اٹھا۔
مسلح افراد نے متعدد گاڑیوں پر ڈنڈے برسائے جس سے گاڑیوں کے شیشے بھی چکنا چور ہوگئے ، جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر واقعے گلبہار تھانے کی دو موبائلیں موقع پر پہنچ گئیں تاہم پولیس کی موجودگی میں بھی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا ، جس کی زد میں آکر دو افراد زخمی ہوگئے۔
ایک زخمی کو پرائیوٹ گاڑی میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دوسرے زخمی کو اسپتال لے جانے کے لیے پولیس موبائل میں ڈالا گیا ، پولیس موبائل فائرنگ کے باعث علاقے سے نکلنے میں ناکام ہوگئی۔
بعد ازاں اسے ویگو گاڑی میں منتقل کر کے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ زخمی ہونے والا شخص دم توڑ چکا ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 44 سالہ فراز احمد قریشی ولد غیور احمد قریشی کے نام سے کی گئی جبکہ زخمی ہونے والے نوجوان کی شناخت 25 سالہ راؤ محمد طلحہٰ ولد راؤ محمد سلیم کے نام سے کی گئی۔
طلحہٰ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا ، علاقہ مکینوں کے مطابق پیپلز پارٹی کے ریلی علاقے سے گزر رہی تھی کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر کے سامنے اپنا جھنڈا لگا رہے تھے کہ اسی دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی جو نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔
گاڑیوں میں سوار نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ جبکہ کچھ افراد نے گاڑیوں پر ڈنڈے بھی برسائے ، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ فائرنگ کی آواز اتنی شدید تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دے رہی تھے ، فائرنگ کی آواز سن کر گلبہار تھانے کی پولیس موبائلیں موقع پر پہنچ گئیں تاہم پولیس کے پہنچنے کے باوجود فائرنگ نہیں رکی۔
اسی دوران نامعلوم افراد نے دو ڈبل کیبن ( ہائی لکس ) گاڑیوں کو آگ لگا دی ، گاڑیوں کے مالکان کو اپنی گاڑیاں چھوڑ کر بھاگنا پڑ گیا ۔ بعدازاں رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچی جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا۔
فائربریگیڈ کی ایک گاڑی نے موقع پر پہنچ کر گاڑیوں میں لگنے والے آگ کو بجھایا جبکہ جلنے والی گاڑی کے مالکان رینجرز کی موبائل میں بیٹھ کر اپنی گاڑیوں تک پہنچے تاہم اس وقت تک دونوں گاڑیاں جل کر مکمل طور پر تباہ ہوچکی تھیں۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والا فراز پاپوش نگر کا رہائشی اور ایم کیو ایم پاکستان گلبہار سیکٹر یونٹ 38 کا انچارج تھا جبکہ زخمی ہونے والا راؤ محمد طلحہٰ پیپلز پارٹی کا کارکن ہے۔
واقعے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سیکڑوں مشتعل کارکنان عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے اور صبح 5 بجے تک اسپتال میں موجود رہے بعد ازاں مقتول کی لاش پولیس کارروائی کے بعد نیوکراچی کے کے ایف سردخانے لے جائی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے فائرنگ کے شبہے میں 4 افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کر آغاز کر دیا جبکہ جائے وقوعہ سے متعدد خول ملے ہیں جنہیں فارنزک کے لیے بھیج دیا گیا ۔