ڈالر کی انٹر بینک قدر میں اضافہ اوپن مارکیٹ میں 7 پیسے سستا
نئے انفلوز کے فقدان اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ جبکہ اوپن مارکیٹ ریٹ میں آگئی۔
ایکپریس نیوز کے مطابق نئے انفلوز کے فقدان اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ کے بعد معمولی تیزی رہی جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، ایک موقع پر ڈالر کی قدر 16 پیسے کی کمی سے 279 روپے 43 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
بعدازاں بیرونی ادائیگیوں اور درآمدی ضروریات کے لیے ادائیگیوں کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 5 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 64 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں سپلائی معمول کے مطابق ہونے سے ڈالر کی قدر 7 پیسے کی کمی سے 281 روپے 9 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہونے سے مستقبل میں بھی درآمدی سرگرمیاں محدود رہنے، برآمدی شعبوں سے موصول ہونے والی برآمدی آمدنی اور ترسیلات زر کی آمد اطمینان بخش ہونے سے انٹربینک میں سپلائی بہتر ہے۔
ماہرین کے مطابق غیرملکیوں کی پاکستانی آئل اینڈ گیس سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی، ترسیلات زر بڑھانے کی غرض سے پاکستان کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ سہ فریقی معاہدے آئندہ دنوں میں روپیہ تگڑا ہونے کا باعث بنیں گے۔
ایکپریس نیوز کے مطابق نئے انفلوز کے فقدان اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ کے بعد معمولی تیزی رہی جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، ایک موقع پر ڈالر کی قدر 16 پیسے کی کمی سے 279 روپے 43 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
بعدازاں بیرونی ادائیگیوں اور درآمدی ضروریات کے لیے ادائیگیوں کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 5 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 64 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں سپلائی معمول کے مطابق ہونے سے ڈالر کی قدر 7 پیسے کی کمی سے 281 روپے 9 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہونے سے مستقبل میں بھی درآمدی سرگرمیاں محدود رہنے، برآمدی شعبوں سے موصول ہونے والی برآمدی آمدنی اور ترسیلات زر کی آمد اطمینان بخش ہونے سے انٹربینک میں سپلائی بہتر ہے۔
ماہرین کے مطابق غیرملکیوں کی پاکستانی آئل اینڈ گیس سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی، ترسیلات زر بڑھانے کی غرض سے پاکستان کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ سہ فریقی معاہدے آئندہ دنوں میں روپیہ تگڑا ہونے کا باعث بنیں گے۔