پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی انڈیکس 63 ہزار کی نفسیاتی سطح سے بھی نیچے آگیا

100 انڈیکس میں شدید مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو 1 کھرب ، 15 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا

—فائل فوٹو

افراط زر بڑھنے، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود کم نہ ہونے اور سیاسی جماعتوں کے حالیہ تصادم جیسے عوامل کے باعث پیر کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان رہا، جس کے دوران 100 انڈیکس 63000 ہزار کی نفسیاتی سطح سے بھی نیچے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے یعنی پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے بادل صبح سے چھائے رہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے 1 کھرب 15 ارب اور 76 کروڑ روپے سے زائد ڈوب گئے۔

اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے باعث 100 انڈیکس 1095 پوائنٹس کمی کے ساتھ 62 ہزار 773 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ 30 انڈیکس 21145.85 پر بند ہوا۔


کاروبار کے دوران 348 کمپنیوں کے مجموعی طور پر 31 کروڑ 75 لاکھ 77 ہزار 239 روپے مالیت کے شیئرز کی خرید و فروخت ہوئی، جس میں سے 73 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 253 کی قیمتوں میں کمی اور 22 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

سب سے زیادہ اضافہ یونی لیور فوڈز کی قیمت میں 100 روپے ہوا جس کے بعد فی شیئر کی قیمت 22 ہزار 500 روپے پر پہنچ گئی، اسی طرح سفائر فائبرز کے بھاؤ میں 97 روپے اضافہ ہوا۔

ماڑی پیٹرولیم کی قیمت میں 99.21 روپے کمی ہوئی جس کے بعد قیمت 2353.16 روپے پر پہنچ گئی۔

 
Load Next Story