کوہستان میں علما نے خواتین کو انتخابی مہم روکنے کا کوئی فتویٰ جاری نہیں کیا الیکشن کمیشن

اگر کسی خاتون کو ووٹ ڈالنے سے بھی روکا گیا تو کارروائی ہوگی اور انتخابی عمل کو کالعدم قرار دیا جائے گا، ترجمان


Staff Reporter January 29, 2024
(فوٹو: فائل)

خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں علما کے گروپ کی جانب سے خواتین کی انتخابی مہم پر مبینہ پابندی کیخلاف جاری فتوے کی خبر کو الیکشن کمیشن نے بے بنیاد قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مختلف چینلز پر خبر نشر کی گئی کہ کوہستان میں علما کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر فتویٰ جاری کرتے ہوئے خواتین کی انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد کی، اس پر نوٹس لیتے ہوئے ضلعی مانیٹرنگ آفیسر اپر کوہستان سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ افسر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ خبر درست نہیں اور نہ ہی مقامی علما نے کوئی ایسا فتویٰ جاری کیا ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ اگر آئندہ انتخابات کے دوران کسی خاتون کو متعلقہ انتخابی حلقے میں انتخابی مہم چلانے سے یا ووٹ ڈالنے سے روکا گیا تو الیکشن کمیشن الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 9 کے تحت کاروائی کرے گا اور اس حلقے میں انتخابات کے عمل کو کالعدم بھی قرار دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں