متحدہ نہ ہوتی تو پیپلز پارٹی سندھو دیش بنا چکی ہوتی مصطفیٰ کمال
ریاست بتا دے کہ ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے پھر کوئی شکوہ نہیں کریں گے، ایم کیو ایم رہنما
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ متحدہ نہ ہوتی تو پیپلز پارٹی اب تک سندھو دیش بنا چکی ہوتی۔
این اے 249 کے مرکزی الیکشن آفس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ناظم آباد نمبر 2 میں ہمارے کارکن محمد فراز کے قتل کی ایف آئی آر پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم ودیگر کے خلاف کاٹی جائے۔ رات کے پہر پیپلز پارٹی کے دہشتگردوں نے اسٹریٹ فائرنگ کرکے ہمارے کارکن کو شہید کیا۔ یہ ساری کارروائی ڈاکٹر عاصم کے احکامات پر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی حرام خوری بچانے کے لیے دہشتگردی کا راستہ اختیار کر چکی ہے، ہم نے اس شہر سے را کا تسلط ختم کیا جو 30 سالوں کے آپریشن سے نہیں ہو سکا تھا، ایم کیو ایم کے کارکنان کا خون سستا نہیں ہے، یہ بغیر تنخواہ لئے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، اس را کے تسلط کو اب پیپلز پارٹی اپنی سیاست بچانے کے لیے دوبارہ بحال کرنا چاہتی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اربوں روپے کی کرپشن کا یہ بزنس انہیں بند ہوتا دکھائی دے رہا ہے تو دہشتگردی پر اتر آئے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان سندھ کی آخری لائن آف ڈیفنس ہے ورنہ پیپلز پارٹی نے سندھ کو اب تک سندھو دیش بنا دیا ہوتا، یہ صرف پاکستان کھپے کا نعرہ بھی اس لیے لگاتے ہیں کہ انہیں اربوں روپے سالانہ کرپشن کرنے کی چھٹی یہاں حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک 3 ماہ میں 6 کارکنان شہید ہو چکے ہیں، ریاست اب ہمیں بتائے کہ وہ ہمیں تحفظ دے سکتی ہے اور انصاف ہوتا ہوا دکھائی دے گا یا نہیں ورنہ ہمیں بتا دے کہ ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے پھر کوئی شکوہ یا پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔
اس موقع پر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان انیس قائم خانی و دیگر اراکین رابطہ کمیٹی، سی او سی انچارج فرقان اطیب و ڈسٹرکٹ سینٹرل کے زمہ داران و کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔