متعدی مرض میں مبتلا اکثر افراد اپنی بیماری کو چھپاتے ہیں تحقیق
تحقیق کے لیے 900 سے زیادہ شرکاء کو شامل کیا گیا جن میں 400 ہیلتھ کیئر ملازمین بھی شامل تھ
ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ متعدی بیماری (infection) میں مبتلا بہت سے لوگ کام، سفر یا سماجی تقریبات میں جانے کے لیے اپنی بیماری کو چھپاتے ہیں۔
حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ہر چار میں سے تین افراد (75 فیصد) کم از کم ایک بار ضرور اپنی متعدی بیماری کو دوسروں سے چھپاتے ہیں۔
سائیکولوجیکل سائنس نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تحقیق میں شامل شرکا نے اپنی بیماری کو مخفی رکھ کر ہوائی جہازوں میں سفر کرنے اور دیگر سماجی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی اطلاع دی اور دوسروں میں بیماری پھیلنے کے خطرے کو نظر انداز کیا۔
مزید برآں ان 75 فیصد افراد میں وہ بھی شامل تھے جو حفظان صحت کے شعبوں سے منسلک تھے۔ مشی گن یونیورسٹی کے ڈاکٹر اور سرکردہ محقق ولسن میرل کا کہنا تھا کہ اکثر بیمار افراد حتیٰ الامکان اپنے متعدی مرض کو چھپاتے ہیں چاہے ان کی بیماری دوسروں کے لیے کتنی ہی نقصان دہ ہو۔
ولسن اور ان کے ساتھیوں نے تحقیق کے لیے 900 سے زیادہ شرکاء کو شامل کیا جن میں 400 ہیلتھ کیئر ملازمین بھی شامل تھے۔ ان میں سے 70 فیصد شرکا نے اپنے متعدی مرض کی علامات کو چھپانے کی اطلاع دی۔
اکثر شرکا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ ان کا مرض اگر ظاہر ہوتا تو ان کی کئی سماجی سرگرمیاں متاثر ہوتیں۔ باقی شرکا نے کہا کہ انہوں نے کم تنخواہ کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ اوور ٹائم کیلئے ایسا کیا۔
حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ہر چار میں سے تین افراد (75 فیصد) کم از کم ایک بار ضرور اپنی متعدی بیماری کو دوسروں سے چھپاتے ہیں۔
سائیکولوجیکل سائنس نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تحقیق میں شامل شرکا نے اپنی بیماری کو مخفی رکھ کر ہوائی جہازوں میں سفر کرنے اور دیگر سماجی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی اطلاع دی اور دوسروں میں بیماری پھیلنے کے خطرے کو نظر انداز کیا۔
مزید برآں ان 75 فیصد افراد میں وہ بھی شامل تھے جو حفظان صحت کے شعبوں سے منسلک تھے۔ مشی گن یونیورسٹی کے ڈاکٹر اور سرکردہ محقق ولسن میرل کا کہنا تھا کہ اکثر بیمار افراد حتیٰ الامکان اپنے متعدی مرض کو چھپاتے ہیں چاہے ان کی بیماری دوسروں کے لیے کتنی ہی نقصان دہ ہو۔
ولسن اور ان کے ساتھیوں نے تحقیق کے لیے 900 سے زیادہ شرکاء کو شامل کیا جن میں 400 ہیلتھ کیئر ملازمین بھی شامل تھے۔ ان میں سے 70 فیصد شرکا نے اپنے متعدی مرض کی علامات کو چھپانے کی اطلاع دی۔
اکثر شرکا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ ان کا مرض اگر ظاہر ہوتا تو ان کی کئی سماجی سرگرمیاں متاثر ہوتیں۔ باقی شرکا نے کہا کہ انہوں نے کم تنخواہ کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ اوور ٹائم کیلئے ایسا کیا۔