راولپنڈی میں حساس ادارے کی گاڑی پر خودکش حملہ 2 افسروں سمیت 5 افراد جاں بحق

حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کرتے ہوئے اسے جیل میں قید ساتھیوں کی ہلاکت کا رد عمل قرار دے دیا


ویب ڈیسک June 04, 2014
سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا گھیراؤ کر کے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ فوٹو؛ آن لائن

QUETTA: فتح جھنگ روڈ پر حساس ادارے کی گاڑی پر خود کش حملے میں 2 فوجی افسروں سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان نے قبول کرلی۔

پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق راوالپنڈی میں فتح جھنگ روڈ پر خود کش بمبار نے خود کو حساس ادارے کی ڈبل کیبن گاڑی سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں 2 فوجی افسران اور 3 سویلین جاں بحق ہو گئے جب کہ خود کش حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں حساس ادارے کی گاڑی کے قریب سے گزرنے والے موٹر سائیکل رکشہ کا ڈرائیور بھی جاں بحق ہو گیا جب کہ 2 بھائیوں سمیت 7 افراد زخمی بھی ہوئے جنھیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال راولپنڈی منتقل کیا گیا۔ خود کش حملے میں شہید ہونے والے فوجی افسران کی شناخت لیفٹیننٹ کرنل ظاہر شاہ اور ارشد جب کہ رکشہ ڈرائیور کی شناخت سلیم کے نام سے ہوئی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ کی جگہ سے خود کش حملہ آور کا سر اور ٹانگ ملی ہے جو شکل سے غیر ملکی معلوم ہوتا ہے۔ دوسری جانب خود کش دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا گھیراؤ کر کے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جب کہ قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے فتح جنگ میں حساس ادارے کی گاڑی پر خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانی ومالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ، وزیر اعظم نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے ہمراہ لیفٹیننٹ کرنل ظاہر شاہ اور لیفٹیننٹ کرنل ارشد کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر نواز شریف نے دہشت گردی کی کارروائی کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ اور فتح جنگ میں دہشت گردی بزدلانہ اور شرمناک حرکت ہے، عسکری ادارے ملک وقوم کی خاطر قربانیاں دے رہے ہیں اور ہم ان کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے،نامعلوم مقام سے جاری بیان میں ترجمان طالبان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں کو قتل کیا جارہا ہے، کراچی میں دو روز قبل 7 ساتھیوں کو قتل کیا گیا جبکہ خودکش حملہ بھی جیلوں میں قید ساتھیوں کی ہلاکت کا رد عمل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں