حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا
حکومت نے 146 جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ خزانہ کی سفارش پر کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان اور اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف مارکیٹ ریگولیشن چین کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔
اس مفاہمتی یادداشت کے تحت دونوں ممالک کے درمیان معلومات کے تبادلے اور تکنیکی استعداد میں اضافہ ہو گا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر پاکستانی ماہرِ نفسیات محمد سلیم خان ترین کے لیے شعبہ نفسیات میں اُن کی خدمات کے اعزاز میں برطانیہ کے بادشاہ چارلس کی جانب سے ممبر آف برٹش ایمپائر کا ایوارڈ وصول کرنے کی اجازت دے دی۔
وفاقی کابینہ نے ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھوکو اٹلی کی جانب سے دیئے گئے گولڈ میڈل فار ایروناٹیکل میرٹ کو وصول کرنے کی اجازت دے دی حکومت اٹلی نے یہ اعزاز ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں اٹلی اور پاکستان کی فضائیہ کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کی خدمات کے اعتراف میں دیا۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ قومی صحت کی سفارش پر ہارڈشپ کیٹگری کے تحت عالمی منڈی میں خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے 146 انتہائی ضروری جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
وزارت قومی صحت اور ڈریپ کی جانب سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ڈریپ کے آن لائن پورٹل کے ذریعے شہری مارکیٹ میں ادویات کی عدم دستیابی کے حوالے سے شکایات درج کروا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عام آدمی کو ادویات کی مناسب قیمت پر فراہمی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات اُٹھا رہی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایسی پالیسیز مرتب کررہی ہے جس کا فائدہ عام آدمی کو بھی ہو اور فارماسیوٹیکل کی صنعت بھی ترقی کرے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کے حوالے سے تجاویز مرتب کی جائیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ ادویات کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ادویات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کے حوالے سے ضروری قانون سازی کے لئے سفارشات مرتب کی جائیں تاکہ آئیندہ منتخب حکومت ان سفارشات کو پارلیمنٹ میں پیش کر سکے۔