ٹیم ڈائریکٹر کا عہدہ کیسے لیا گیا مکی آرتھر نے لب کشائی کردی
ریویو اجلاس ڈرامہ تھا، ذکا اشرف کی عزت ہوتی اگر وہ مجھے سیدھا بول دیتے، سابق ٹیم ڈائریکٹر
قومی ٹیم کے سابق ڈائریکٹر مکی آرتھر نے اپنے عہدے سے اچانک ہٹائے جانے پر لب کشائی کردی۔
کرک انفو کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق ڈائریکٹر مکی آرتھر نے پاکستان کرکٹ کی موجودہ حالات کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ورلڈکپ کے بعد لاہور واپس آئے تو دورہ آسٹریلیا کیلئے منصوبہ بندی شروع کردی تھی اور ٹیم کمبینیشن کے بارے میں بھی سوچ لیا تھا لیکن جب پاکستان پہنچے تو یہاں مکمل خاموشی تھی۔
مکی آرتھر نے کہا کہ چیئرمین ذکا اشرف ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہتے تھے، میں نے، گرانٹ بریڈ برن اور مینجر ریحان الحق نے انہیں پریزینٹیشن دی، اس اجلاس میں وقفہ آیا اور میں نے ڈائریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ سے لاجسٹک پر بات کی لیکن میں حیران تھا کہ اس ریویو میں اتنی بریک کیوں آگئی ہے۔
مزید پڑھیں: مکی آرتھر، گرانٹ بریڈ برن اور اینڈریو پٹک اپنے اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے
انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران مجھے کان میں آہستہ سے بتایا گیا کہ ذکا اشرف مجھے اکیلے میوزیم میں ملنا چاہتے ہیں، جہاں انہوں نے بہت سوالات پوچھے اور پھر کہا کہ ہم سپورٹ اسٹاف اور کپتان کو ہٹانے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: 2023 ورلڈکپ؛ ناقص کارکردگی بابر اعظم کی قیادت نگل گئی
سابق ڈائریکٹر نے کہا کہ ریویو اجلاس محض ایک بہانہ تھا، میرے لیے ذکا اشرف کی زیادہ عزت ہوتی اگر وہ مجھے سیدھا بول دیتے، مجھے یہ اس وقت سب ڈرامہ لگا جب محمد حفیظ پہلے ہی پی سی بی آفس میں بیٹھے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کنٹریکٹ کے مطابق تین ماہ کی سیٹلمنٹ حاصل کی اگر فوری استعفیٰ دیتے تو ہمیں کچھ نہ ملتا۔
کرک انفو کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق ڈائریکٹر مکی آرتھر نے پاکستان کرکٹ کی موجودہ حالات کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ورلڈکپ کے بعد لاہور واپس آئے تو دورہ آسٹریلیا کیلئے منصوبہ بندی شروع کردی تھی اور ٹیم کمبینیشن کے بارے میں بھی سوچ لیا تھا لیکن جب پاکستان پہنچے تو یہاں مکمل خاموشی تھی۔
مکی آرتھر نے کہا کہ چیئرمین ذکا اشرف ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہتے تھے، میں نے، گرانٹ بریڈ برن اور مینجر ریحان الحق نے انہیں پریزینٹیشن دی، اس اجلاس میں وقفہ آیا اور میں نے ڈائریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ سے لاجسٹک پر بات کی لیکن میں حیران تھا کہ اس ریویو میں اتنی بریک کیوں آگئی ہے۔
مزید پڑھیں: مکی آرتھر، گرانٹ بریڈ برن اور اینڈریو پٹک اپنے اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے
انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران مجھے کان میں آہستہ سے بتایا گیا کہ ذکا اشرف مجھے اکیلے میوزیم میں ملنا چاہتے ہیں، جہاں انہوں نے بہت سوالات پوچھے اور پھر کہا کہ ہم سپورٹ اسٹاف اور کپتان کو ہٹانے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: 2023 ورلڈکپ؛ ناقص کارکردگی بابر اعظم کی قیادت نگل گئی
سابق ڈائریکٹر نے کہا کہ ریویو اجلاس محض ایک بہانہ تھا، میرے لیے ذکا اشرف کی زیادہ عزت ہوتی اگر وہ مجھے سیدھا بول دیتے، مجھے یہ اس وقت سب ڈرامہ لگا جب محمد حفیظ پہلے ہی پی سی بی آفس میں بیٹھے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کنٹریکٹ کے مطابق تین ماہ کی سیٹلمنٹ حاصل کی اگر فوری استعفیٰ دیتے تو ہمیں کچھ نہ ملتا۔