غیر شرعی نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ

بشریٰ بی بی نے 14 نومبر 2017 کے طلاق نامے کو من گھڑت قرار دے دیا

(فوٹو : فائل)

عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج دوپہر کو سنایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں غیر شرعی نکاح کیس کی 14 گھنٹے طویل سماعت کی اور دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

استغاثہ کے چاروں گواہوں پر جرح کا عمل مکمل ہوگیا۔ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل سلمان اکرم راجہ نے گواہوں سے جرح کی گئی جبکہ بشری بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گل نے گواہوں پر جرح کی۔

گواہوں میں خاور مانیکا، عون چوپدری، نکاح خواں مفتی سعید اور ملازم لطیف عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے 342 کا بیان جمع کرادیا۔ جس میں 13، 13 سوالات کے جوابات دیے گئے ہیں۔ دونوں ملزمان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے جوابات تحریر کرائے۔

عدالت میں 342 کے بیانات کے بعد شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے ختمی دلائل دیے جبکہ ملزمان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے شہادت صفائی اور دلائل پیش کیے اور ایک گواہ کو پیش کرنے کی اجازت مانگی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 'گواہ بشری بی بی کے گھر کا ایک فرد ہے، اُس کا نام نہیں بتاؤں گا البتہ اُسے عدالت لانے کی اجازت دی جائے'۔ عدالت نے شہادت صفائی میں گواہ پیش کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کل دوپہر کو اڈیالہ جیل میں سنایا جائے گا۔

دوران سماعت وکلا صفائی کی جانب سے سیکشن 249-A کے تحت بریت درخواست اور سیکشن 179 کے تحت عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دائر درخواستیں بھی مسترد کی گئی۔


بشریٰ بی بی نے 14 نومبر 2017 کے طلاق نامے کو من گھڑت قرار دے دیا

دوران سماعت بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں 14 نومبر 2017 کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دے دیا اور بیان دیا کہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق ثلاثہ اپریل 2017 میں دی، اپریل سے اگست 2017 تک میں نے اپنی عدت کا دورانیہ گزارا اور اپنے والدہ کے گھر منتقل ہوگئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یکم جنوری 2018 کو بانی پی ٹی آئی سے ایک ہی نکاح ہوا۔

عون چوہدری کی اڈیالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو

آئی پی پی کے رہنما اور کیس میں گواہی دینے والے عون چوہدری نے بتایا کہ ہماری گواہی پر جرح مکمل ہو چکی ہے ، میری گواہی پر بانی پی ٹی آئی کے پاس کوئی جواز نہیں تھا، مفتی سعید نے بھی اقرار کیا کہ ان کو بھی عدت مکمل ہونے کا نہیں بتایا گیا تھا، آپ پارٹی کے لیڈر ہوکر جھوٹ پر زندگی کا فیصلہ کرتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے نوجوا نوں کو بانی پی ٹی آئی نے گمراہ کیا۔ یہ خاتون مذہب کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہے، فرح گوگی اور جمیل گجر فیصلے کرواتے تھے خوابوں پر ملک کے اہم فیصلے کئے جاتے تھے ملک کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے، جو لوگ ہمارے نوحوانوں کو گمراہ کرتے ہیں ان کو دیکھ کر شرم آتی ہے'۔

عون چوہدری نے کہا کہ 'میں نے عدالت کو بالکل سچ بتایا کہ یہ نکاح عدت کے دوران ہوا، چور چور کہنے والا خود چور نکلے ہیں۔ ملک کے وزیر اعظم اور بشری بی بی نے توشہ خانہ کے تحائف بیچے، ہمارے لئے شرم کی بات ہے کہ ملک کے سابق وزیر اعظم پر چوری ثابت ہوئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'آج ہمیں اپنی نسل کو بتانا پڑتا ہے کہ ریاست کے خلاف نہیں جانا چاہیے، میرے لئے تکلیف دہ مرحلہ ہے کہ میرا لیڈر جھوٹ پر مبنی نکاح کرکے آیا، کیا لیڈر ایسا ہوتا ہے کہ کسی کا گھر توڑے بچوں کی زندگی تباہ کرے، پاکستان کے اداروں کو تباہ کرنے والے منہ کی کھائیں گے، ایک نہیں دو نہیں تین افراد کو بتایا گیا کہ عدت کا وقت مکمل ہو چکا ہے'۔

 
Load Next Story