روزویلٹ ہوٹل مالیاتی مشاورتی خدمات کے معاہدے پر دستخط
نگراں وزیر نجکاری فواد حسن کی تقریب میں شرکت،کنسورشیم کی مہارت پر اظہار اعتماد
روز ویلٹ ہوٹل کی مشترکہ ڈیولپمنٹ کے حوالے سے جے ایل ایل کی سربراہی میں قائم کنسورشیم کے ساتھ روزویلٹ ہوٹل کی مشترکہ ڈیولپمنٹ کے حوالے سے ایک مالیاتی مشاورتی خدمات کا معاہدہ طے پاگیا۔
وزارت نجکاری کے مطابق نجکاری کمیشن کے دفتر میں جے ایل ایل کی سربراہی میں قائم کنسورشیم کے ساتھ روزویلٹ ہوٹل کی مشترکہ ڈیولپمنٹ کیلیے ایک مالیاتی مشاورتی خدمات کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں،روزویلٹ ہوٹل، نیویارک، امریکا میں پی آئی اے آئی ایل کی ملکیتی جائیداد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیلیے مالیاتی مشیر کی تقرری کی منظوری
نگراں وفاقی وزیر نجکاری و آئی پی سی فواد حسن فواد نے تقریب میں شرکت کی، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے عزم ظاہر کیا کہ دنیا کے مالیاتی دارالحکومت کے مرکز میں واقع تاریخی اور اہم مقام کو جدید ترین معیارات کے ساتھ ایک شاندار ڈھانچے کے طور پر تیار کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے مالیاتی مشاورتی کنسورشیم کی صلاحیت اور مہارت پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ بہترین ممکنہ شراکت داروں کو تلاش کیا جائے گا،حکومت پاکستان کیلیے اس کی ترقی سے زیادہ سے زیادہ ممکنہ قدر حاصل کی جا سکے گی۔
دستخط کے بعد ہونے والی میٹنگ میں تفصیلی روڈ میپ اور تکمیلی مدت پر بھی اتفاق کیا گیا جس کے نتیجے میں پروجیکٹ کیلیے ممکنہ جوائنٹ وینچر پارٹنرز کی شناخت اور انتخاب کیا جائے گا۔
وزارت نجکاری کے مطابق نجکاری کمیشن کے دفتر میں جے ایل ایل کی سربراہی میں قائم کنسورشیم کے ساتھ روزویلٹ ہوٹل کی مشترکہ ڈیولپمنٹ کیلیے ایک مالیاتی مشاورتی خدمات کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں،روزویلٹ ہوٹل، نیویارک، امریکا میں پی آئی اے آئی ایل کی ملکیتی جائیداد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیلیے مالیاتی مشیر کی تقرری کی منظوری
نگراں وفاقی وزیر نجکاری و آئی پی سی فواد حسن فواد نے تقریب میں شرکت کی، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے عزم ظاہر کیا کہ دنیا کے مالیاتی دارالحکومت کے مرکز میں واقع تاریخی اور اہم مقام کو جدید ترین معیارات کے ساتھ ایک شاندار ڈھانچے کے طور پر تیار کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے مالیاتی مشاورتی کنسورشیم کی صلاحیت اور مہارت پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ بہترین ممکنہ شراکت داروں کو تلاش کیا جائے گا،حکومت پاکستان کیلیے اس کی ترقی سے زیادہ سے زیادہ ممکنہ قدر حاصل کی جا سکے گی۔
دستخط کے بعد ہونے والی میٹنگ میں تفصیلی روڈ میپ اور تکمیلی مدت پر بھی اتفاق کیا گیا جس کے نتیجے میں پروجیکٹ کیلیے ممکنہ جوائنٹ وینچر پارٹنرز کی شناخت اور انتخاب کیا جائے گا۔