اسٹیبلشمنٹ کو سبق سیکھتے ہوئے الیکشن میں غیرجانبدار رہنا چاہیے سراج الحق
الیکشن شفاف نہ ہوئے تو ملک میں زیادہ ہنگامے اور فساد ہوں گے، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعتِ اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو الیکشن میں غیر جانبدار رہنا چاہیے۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ الیکشن شفاف نہ ہوئے تو ملک میں زیادہ ہنگامے اور فساد ہوں گے۔ الیکشن کے حوالے سے اب بھی شکوک و شبہات برقرار ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ اور دیگر ریاستی ادارے غیر جانب دار رہے تو ہی انتخابات کی ساکھ اچھی رہے گی۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ ایک حکومت لانے میں پوری طرح ملوث تھی لیکن اسٹیبلشمںٹ کو ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے غیر جانبدار رہنا چاہیے۔عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو بھی غیر جانبدار رہنا ہوگا۔ ایسا کرنا ان اداروں کی ساکھ کے لیے بھی بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں اسٹیبلشمنٹ جس حکومت کو اقتدار میں لائی اس کی وجہ سے فوج کو آج بھی تنقید کا سامنا ہے۔ حکومتی اتحاد میں شامل ہونے یا حزبِ اختلاف میں بیٹھنے کا فیصلہ الیکشن کے بعد کریں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ الیکشن شفاف نہ ہوئے تو ملک میں زیادہ ہنگامے اور فساد ہوں گے۔ الیکشن کے حوالے سے اب بھی شکوک و شبہات برقرار ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ اور دیگر ریاستی ادارے غیر جانب دار رہے تو ہی انتخابات کی ساکھ اچھی رہے گی۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ ایک حکومت لانے میں پوری طرح ملوث تھی لیکن اسٹیبلشمںٹ کو ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے غیر جانبدار رہنا چاہیے۔عدلیہ اور الیکشن کمیشن کو بھی غیر جانبدار رہنا ہوگا۔ ایسا کرنا ان اداروں کی ساکھ کے لیے بھی بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں اسٹیبلشمنٹ جس حکومت کو اقتدار میں لائی اس کی وجہ سے فوج کو آج بھی تنقید کا سامنا ہے۔ حکومتی اتحاد میں شامل ہونے یا حزبِ اختلاف میں بیٹھنے کا فیصلہ الیکشن کے بعد کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی کے مطابق ایسا دکھائی دیتا ہے کہ الیکشن کے نتیجے میں بہت سی چھوٹی بڑی جماعتیں قومی اسمبلی میں آئیں گی تو اس صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے جماعتِ اسلامی حکومت یا حزبِ اختلاف میں بیٹھنے کا فیصلہ کرے گی۔ جماعتِ اسلامی نے ملک بھر سے 700 سے زائد امیدواروں کو میدان میں اُتارا ہے اور ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جماعت کے امیدوار اتنی بڑی تعداد میں الیکشن لڑ رہے ہیں۔