فائیو اے سائیڈ ہاکی ٹورنامنٹ دورے کی درد ناک کہانی سامنے آگئی
سفیر نے ذاتی رقم ادا کرکے ہاکی ٹیم کو رسوائی اور پاکستان کو بدنامی سےبچایا
قومی کھیل ہاکی کا زوال اپنی جگہ لیکن انتظامی امور انٹرنیشنل سطح پر مسلسل جگ ہنسائی کے سبب بننے لگے۔
مسقط میں پیسوں کی ادائیگی نہ کرنے پر پاسورٹ ضبطگی کے ساتھ قومی ٹیم کو ہوٹل سے باہر نکالنے کی وارننگ ملی، اس موقع پر عمان میں پاکستانی سفیر نے ذاتی حیثیت میں رقم ادا کرکے ہاکی ٹیم کو رسوائی اور پاکستان کو بدنامی سےبچایا۔
دوسری جانب ٹیم ورلڈکپ فائیو اے سائیڈ ٹورنامنٹ کی تقریب سے بھی غائب رہی، قصہ کچھ یوں ہے کہ پیرس اولمپکس کوالیفائرز اور فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈکپ میں شریک دوسری ٹیموں کا قیام انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے تجویز کردہ مہنگے ہوٹلز میں تھا اس کے برعکس پاکستانی ٹیم کے رہنےکا انتظام سستے ترین ہوٹل میں کیا گیا، تاہم ٹورنامنٹ کے دوران بروقت ادائیگی نہ کرنے پر کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ کو سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر نے بالآخر 8 سال بعد عہدے سے استعفیٰ دیدیا
ہوٹل انتظامیہ نے ادائیگی نہ کئے جانے پر پاسپورٹ ضبط اور کمروں سے نکالنے کی وارننگ ملنے پر کھلاڑی اور انتظامیہ کے ارکان کئی گھنٹوں تک لابی میں بیٹھے رہے۔اس موقع پر عمان میں موجود پاکستانی سفیر عمران علی مسیحابنے، انہوں نے کسی نے کسی طریقے سے ذاتی حیثت میں رقم کی ادائیگی کو یقینی بناکرٹیم کو ہوٹل بے دخلی سے بچایا۔
مزید پڑھیں: قومی کھیل ہاکی کے کھلاڑی اور ملازمین مالی بدحالی کا شکار
یہ بھی معلوم ہواہے کہ پاکستانی ٹیم کی انشورنش بھی نہیں کرائی گئی تھی، دفاعی کھلاڑی عبداللہ کے 3 دانت ٹوٹنے پر اسپتال انتظامیہ نے ان کا علاج کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس موقع پر بھی سفیر مدد کو آئے اور علاج کے اخراجات برداشت کیے۔
اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر پاکستانی سفیر نے 3 ہزار 100 عمانی ریال خرچ کرکے پاکستانی ٹیم کی پریشانیوں کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔
مسقط میں پیسوں کی ادائیگی نہ کرنے پر پاسورٹ ضبطگی کے ساتھ قومی ٹیم کو ہوٹل سے باہر نکالنے کی وارننگ ملی، اس موقع پر عمان میں پاکستانی سفیر نے ذاتی حیثیت میں رقم ادا کرکے ہاکی ٹیم کو رسوائی اور پاکستان کو بدنامی سےبچایا۔
دوسری جانب ٹیم ورلڈکپ فائیو اے سائیڈ ٹورنامنٹ کی تقریب سے بھی غائب رہی، قصہ کچھ یوں ہے کہ پیرس اولمپکس کوالیفائرز اور فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈکپ میں شریک دوسری ٹیموں کا قیام انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے تجویز کردہ مہنگے ہوٹلز میں تھا اس کے برعکس پاکستانی ٹیم کے رہنےکا انتظام سستے ترین ہوٹل میں کیا گیا، تاہم ٹورنامنٹ کے دوران بروقت ادائیگی نہ کرنے پر کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ کو سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر نے بالآخر 8 سال بعد عہدے سے استعفیٰ دیدیا
ہوٹل انتظامیہ نے ادائیگی نہ کئے جانے پر پاسپورٹ ضبط اور کمروں سے نکالنے کی وارننگ ملنے پر کھلاڑی اور انتظامیہ کے ارکان کئی گھنٹوں تک لابی میں بیٹھے رہے۔اس موقع پر عمان میں موجود پاکستانی سفیر عمران علی مسیحابنے، انہوں نے کسی نے کسی طریقے سے ذاتی حیثت میں رقم کی ادائیگی کو یقینی بناکرٹیم کو ہوٹل بے دخلی سے بچایا۔
مزید پڑھیں: قومی کھیل ہاکی کے کھلاڑی اور ملازمین مالی بدحالی کا شکار
یہ بھی معلوم ہواہے کہ پاکستانی ٹیم کی انشورنش بھی نہیں کرائی گئی تھی، دفاعی کھلاڑی عبداللہ کے 3 دانت ٹوٹنے پر اسپتال انتظامیہ نے ان کا علاج کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس موقع پر بھی سفیر مدد کو آئے اور علاج کے اخراجات برداشت کیے۔
اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر پاکستانی سفیر نے 3 ہزار 100 عمانی ریال خرچ کرکے پاکستانی ٹیم کی پریشانیوں کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔