عطا تارڑ کا پی پی کیلیے ووٹ خریدنے والے 2 افراد کو پکڑنے کا دعوی
پی پی سینیٹر بلوشہ خان نے عطا تارڑ کے انتخابی دفتر میں گھسنے کی مذمت کرتے ہوئے اُن کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور حلقہ این اے 127 کے امیدوار عطا تارڑ نے ووٹ کی خریداری میں ملوث پی پی کے دو افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ پی پی کی مقامی رہنما نے لوٹ مار اور کارکنوں کے اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے لیگی رہنما کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 127 میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں ووٹر خریدنے کے معاملے پر جھگڑا ہوا جسکے بعد مسلم لیگ ن کے این اے 127 سے امیدوار عطااللہ تارڑ پیپلزپارٹی کے دفتر میں ساتھیوں سمیت داخل ہوگئے۔
انہوں نے ساتھیوں سمیت دو افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا دعوی کیا اور کہا کہ دونوں مذہبی کتاب پر ہاتھ رکھ کر پی پی امیدوار کیلیے ووٹ مانگ رہے تھے۔
عطاء اللہ تارڑ اور ان کے ساتھیوں نے زبردستی پی پی کے کیمپ آفس میں داخل ہوکر دونوں افراد پیپلزپارٹی کے انتخابی دفتر قینچی بازار سے پکڑنے کا دعویٰ کیا اور اُن سے مذہبی کتابیں بھی اپنے قبضے میں لے لیں۔
لیگی امیدوار نے الزام عائد کیا کہ دونوں افراد خواتین اور دیگر ووٹرز کو پیسے دیکر ووٹ خرید رہے تھے اور اُن سے مذہبی کتاب پر حلف لے رہے تھے کہ 8 فروری کو وہ پی پی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔
'پی پی سندھ سے پیسہ لاکر اپنے لاڈلے کو یہاں جتوانے کیلیے خرچ کررہی ہے'
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاتارڑ نے کہا کہ ہمیں اطلاع آرہی تھی کہ پیپلزپارٹی ووٹوں کی خریدوفروخت میں ملوث ہے،جس پر ہم نے پیپلزپارٹی کےلوگ ووٹوں کی خریدوفروخت کرتےرنگ ہاتھوں پکڑے، یہ مقدس کتابوں پر ہاتھ رکھوا کر ووٹ کی خریدوفروخت کررہے تھے، انہوں نے کوشش کی کہ پیسےکا بےدریغ استعمال کیاجائے،سندھ سےگاڑیوں کےذریعے پیسے لائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن ایجنٹ مقرر کیےگئے، جوزیادہ ووٹ لائےگا اس کازیادہ کمیشن ہے، ایک سیٹ اپ موجود ہے جو ووٹوں کی خریدوفروخت میں ملوث ہے،ہمیں بلاول بھٹوزرداری حلقےمیں کہیں نظرنہیں آرہے میں انہیں کہتا ہوں کہ تم اپنے ابو کے پیچھے چھپنا بند کردو۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بلاول صاحب!یہ لاہورشہر ہے، ہمیں سب علاج آتےہیں، اگر ہمیں دوبارہ خرید و فروخت نظر آئی تو ہم سے برا کوئی نہیں ہوگا، آپ نےجہاں جہاں یہ کاروبار شروع کرایا، ہم بند کرائیں گے،لاہور میں آپ کا ٹھیک ٹھاک علاج کرسکتےہیں ہم نے اپنے لوگوں کوروکا ہواہے۔
'بلاول بھٹو اپنے والد کے پیچھے چھپنا بند کریں'
لیگی امیدوار نے کہا کہ اپنی آئی پر آگیا تو آپکےچودہ طبق روشن کردوں گا،انسانوں کی طرح الیکشن نہیں لڑسکتے تو ہمیں بھی اپنے لوگوں کوڈھیل دینی پڑے گی، بلاول انتخابی مہم میں کہیں نظر نہیں آئے جبکہ پی پی 160 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار مصباح الرحمان حلقے میں نظر نہیں آتے الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کرپشن کا پیسہ، سندھ کی عوام کا پیسہ لاہور لا کر لاڈلے بچے کو ایم این اے بنایا جارہا ہے، سندھ سے ٹیمیں آکر پنجاب میں تقسیم اور کرپشن کی سیاست کو فروغ دینا چاہتی ہیں، یہ لوگ کراچی کا کلچر یہاں بھی لانا چاہتے ہیں، کراچی کے خراب حالات میں لیاری گینگ وار ذمہ دار ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ لاہور کا ووٹر پنجاب کے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دے گا، معلوم ہے کس نے کتنے اور کہاں سے پیسے لیے ووٹ کو بیچنا، قانونی طور پر جرم ہے چار ٹیب ہم نے ریکوور کیے ہیں 3 لوگ ہم نے پکڑ کر کوٹ لکھپت تھانے پولیس کے حوالے کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ جانتے ہیں ان کی شکست یقینی ہے تو انہوں بوکھلاہٹ میں قانون کی خلاف ورزی شروع کردی ہے، الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر ہمیں پیر کی تاریخ دی ہے، صوبائی الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ معاملے کو سنجیدہ لیا جائے ضرورت پڑی تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔
پی پی کا عطا تارڑ پر کارکنان کو اغوا کرنے کا الزام، گرفتاری کا مطالبہ
اُدھر پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر اور مقامی رہنما سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ این اے 127 اور پی پی 160 پر میاں مصباح پی پی کے امیدوار ہیں، عطا تارڑ نے اُن کے دفتر میں ساتھیوں سمیت داخل ہوکر حملہ کیا اور کارکنوں کو اغوا کا جرم کیا جس پر انہیں گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی یقینی کامیابی پر مریم نواز بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، لاہور میں پی پی 160 میں عطا تارڑ کی پیپلزپارٹی کے امیدوار کے دفتر پر حملہ غنڈہ گردی ہے، پیپلزپارٹی کے امیدوار کے دفتر پر لیگی امیدوار کا ساتھی سمیت حملہ لوٹ مار اور اغوا الیکشن کمیشن کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔
پلوشہ خان نے کہا کہ 'عطا تارڑ گلو بٹ بننے سے پہلے گلو بٹ کا انجام یاد رکھیں، چھانگا مانگا میں خرید اور فروخت مسلم لیگ ن کی بدنما تاریخ رہی ہے، مسلم لیگ ن غنڈہ گردی اور بدمعاشی کے ذریعے انتخابات چوری کرنے کا خیال دل سے نکال دے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 127 میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں ووٹر خریدنے کے معاملے پر جھگڑا ہوا جسکے بعد مسلم لیگ ن کے این اے 127 سے امیدوار عطااللہ تارڑ پیپلزپارٹی کے دفتر میں ساتھیوں سمیت داخل ہوگئے۔
انہوں نے ساتھیوں سمیت دو افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا دعوی کیا اور کہا کہ دونوں مذہبی کتاب پر ہاتھ رکھ کر پی پی امیدوار کیلیے ووٹ مانگ رہے تھے۔
عطاء اللہ تارڑ اور ان کے ساتھیوں نے زبردستی پی پی کے کیمپ آفس میں داخل ہوکر دونوں افراد پیپلزپارٹی کے انتخابی دفتر قینچی بازار سے پکڑنے کا دعویٰ کیا اور اُن سے مذہبی کتابیں بھی اپنے قبضے میں لے لیں۔
لیگی امیدوار نے الزام عائد کیا کہ دونوں افراد خواتین اور دیگر ووٹرز کو پیسے دیکر ووٹ خرید رہے تھے اور اُن سے مذہبی کتاب پر حلف لے رہے تھے کہ 8 فروری کو وہ پی پی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔
'پی پی سندھ سے پیسہ لاکر اپنے لاڈلے کو یہاں جتوانے کیلیے خرچ کررہی ہے'
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاتارڑ نے کہا کہ ہمیں اطلاع آرہی تھی کہ پیپلزپارٹی ووٹوں کی خریدوفروخت میں ملوث ہے،جس پر ہم نے پیپلزپارٹی کےلوگ ووٹوں کی خریدوفروخت کرتےرنگ ہاتھوں پکڑے، یہ مقدس کتابوں پر ہاتھ رکھوا کر ووٹ کی خریدوفروخت کررہے تھے، انہوں نے کوشش کی کہ پیسےکا بےدریغ استعمال کیاجائے،سندھ سےگاڑیوں کےذریعے پیسے لائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن ایجنٹ مقرر کیےگئے، جوزیادہ ووٹ لائےگا اس کازیادہ کمیشن ہے، ایک سیٹ اپ موجود ہے جو ووٹوں کی خریدوفروخت میں ملوث ہے،ہمیں بلاول بھٹوزرداری حلقےمیں کہیں نظرنہیں آرہے میں انہیں کہتا ہوں کہ تم اپنے ابو کے پیچھے چھپنا بند کردو۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بلاول صاحب!یہ لاہورشہر ہے، ہمیں سب علاج آتےہیں، اگر ہمیں دوبارہ خرید و فروخت نظر آئی تو ہم سے برا کوئی نہیں ہوگا، آپ نےجہاں جہاں یہ کاروبار شروع کرایا، ہم بند کرائیں گے،لاہور میں آپ کا ٹھیک ٹھاک علاج کرسکتےہیں ہم نے اپنے لوگوں کوروکا ہواہے۔
'بلاول بھٹو اپنے والد کے پیچھے چھپنا بند کریں'
لیگی امیدوار نے کہا کہ اپنی آئی پر آگیا تو آپکےچودہ طبق روشن کردوں گا،انسانوں کی طرح الیکشن نہیں لڑسکتے تو ہمیں بھی اپنے لوگوں کوڈھیل دینی پڑے گی، بلاول انتخابی مہم میں کہیں نظر نہیں آئے جبکہ پی پی 160 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار مصباح الرحمان حلقے میں نظر نہیں آتے الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کرپشن کا پیسہ، سندھ کی عوام کا پیسہ لاہور لا کر لاڈلے بچے کو ایم این اے بنایا جارہا ہے، سندھ سے ٹیمیں آکر پنجاب میں تقسیم اور کرپشن کی سیاست کو فروغ دینا چاہتی ہیں، یہ لوگ کراچی کا کلچر یہاں بھی لانا چاہتے ہیں، کراچی کے خراب حالات میں لیاری گینگ وار ذمہ دار ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ لاہور کا ووٹر پنجاب کے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دے گا، معلوم ہے کس نے کتنے اور کہاں سے پیسے لیے ووٹ کو بیچنا، قانونی طور پر جرم ہے چار ٹیب ہم نے ریکوور کیے ہیں 3 لوگ ہم نے پکڑ کر کوٹ لکھپت تھانے پولیس کے حوالے کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ جانتے ہیں ان کی شکست یقینی ہے تو انہوں بوکھلاہٹ میں قانون کی خلاف ورزی شروع کردی ہے، الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر ہمیں پیر کی تاریخ دی ہے، صوبائی الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ معاملے کو سنجیدہ لیا جائے ضرورت پڑی تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔
پی پی کا عطا تارڑ پر کارکنان کو اغوا کرنے کا الزام، گرفتاری کا مطالبہ
اُدھر پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر اور مقامی رہنما سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ این اے 127 اور پی پی 160 پر میاں مصباح پی پی کے امیدوار ہیں، عطا تارڑ نے اُن کے دفتر میں ساتھیوں سمیت داخل ہوکر حملہ کیا اور کارکنوں کو اغوا کا جرم کیا جس پر انہیں گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی یقینی کامیابی پر مریم نواز بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، لاہور میں پی پی 160 میں عطا تارڑ کی پیپلزپارٹی کے امیدوار کے دفتر پر حملہ غنڈہ گردی ہے، پیپلزپارٹی کے امیدوار کے دفتر پر لیگی امیدوار کا ساتھی سمیت حملہ لوٹ مار اور اغوا الیکشن کمیشن کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔
پلوشہ خان نے کہا کہ 'عطا تارڑ گلو بٹ بننے سے پہلے گلو بٹ کا انجام یاد رکھیں، چھانگا مانگا میں خرید اور فروخت مسلم لیگ ن کی بدنما تاریخ رہی ہے، مسلم لیگ ن غنڈہ گردی اور بدمعاشی کے ذریعے انتخابات چوری کرنے کا خیال دل سے نکال دے۔