کراچی میں شدید بارش سے کئی علاقے زیر آب شہری رات بھر سڑکوں پر پھنسے رہے

بارش کے بعد 700 فیڈر ٹرپ ہونے کی وجہ سے کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، اربن فلڈنگ کے باعث ایمرجنسی نافذ

فوٹو اسکرین گریپ

شہر قائد کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش کے بعد کئی علاقے زیر آب آ گئے، جس کی وجہ سے شہری رات بھر سڑکوں پر پھنسے رہے اور میلوں تک ٹریفک جام رہا جب کہ بجلی بند ہونے سے شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق مغرب کے بعد شہر میں بارش کا سسٹم برسنا شروع ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے شہر بھر میں موسلادھار بارش ہوئی۔ کم و بیش ایک گھنٹے کی بارش کے بعد شہر دریا کا منظر پیش کرنے لگا، سیوریج سسٹم ناکارہ اور کوئی پیشگی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے شہر کی تمام چھوٹی بڑی شاہراہوں پر میلوں دور تک ٹریفک جام رہا اور شہری رات گئے تک سڑکوں پر پھنسے رہے۔

شہر میں بارش کے دوران 700 سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے سے مختلف علاقے تاریکی میں ڈوب گئے، جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ رات گئے تک شہریوں خصوصاً موٹر سائیکل سواروں کی بڑی تعداد سڑکوں پر دھکے کھاتے، پیدل گاڑیاں گھسیٹتے نظر آئے۔ علاوہ ازیں دیگر گاڑیاں بھی پھنسنے یا بند ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر بند کھڑی رہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مزید متاثر ہوا۔

 

لانڈھی، کورنگی، ڈیفنس، کلفٹن، آئی آئی چند ریگر روڈ، ٹاور، کیماڑی، بولٹن مارکیٹ، صدر، گلستان جوہر، گلشن اقبال، نیپا، لیاقت آباد، سرجانی سمیت شہر بھر میں ایک گھنٹے سے زائد وقت تک تیز بارش ہوئی اور اس دوران ہوا کے جھکڑ بھی چلے۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں حفاظتی انتظامات کئے تحت بجلی کو بندکیا گیا ہے۔

تیز بارش کے باعث شہر کی مرکزی سڑکوں سمیت تمام گلیاں اور رہائشی علاقے زیر آب آ گئے۔ گٹر ابلنے اور پانی جمع ہونے سے پورا شہر دریا کا منظر پیش کرتا رہا جس کی وجہ سے شہریوں کی موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں بھی بند ہوئیں۔

بارش کی وجہ سے شہر میں 700 سےز ائد فیڈرز ٹرپ ہوگئے جس کے باعث لیاقت آباد، گلشن اقبال، ناظم آباد، پی آئی بی، معمار اور لانڈھی سمیت کئی دیگر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ علاوہ ازیں نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے کراچی کے کئی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر سید صلاح الدین احمد نے شہر بھر میں ممکنہ بارش کے پیش نظر واٹر کارپوریشن میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے چیف انجینئر سیوریج کو تمام جیٹینگ و سکشن مشینوں ہمہ وقت تیار رکھنے کے احکامات جاری کردیے۔

ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق تمام ایگزیکٹو انجینئرز کو اپنے اپنے علاقوں میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ کہا گیا ہے کہ بارش سے قبل شہر بھر کی تمام اہم شاہراہوں پر مشینری پہنچا دی جائے۔

سب سے زیادہ بارش شاہراہ فیصل پر 75 ملی میٹر ریکارڈ

محکمہ موسمیات کی جانب سے ہفتے کی شب شہرمیں ہونے والی بارش کے جاری اعداد و شمار جاری کردیے گئے جس کے مطابق سب سے زیادہ بارش پی اے ایف بیس فیصل(شاہراہ فیصل ) پر75ملی میٹرریکارڈ ہوئی جبکہ ملیر ہالٹ میں 64ملی میٹر، سرجانی ٹاون63.8 ملی میٹر، کیماڑی میں 55ملی میٹر، قائدآباد 52ملی میٹر، اولڈائیرپورٹ ہر 51 ملی میٹر بارش ہوئی۔


اسی طرح گلشن حدید میں 50ملی میٹر، پی اے ایف بیس مسرورپر47.2 ملی میٹر، جناح ٹرمینل پر42 ملی میٹر، سعدی ٹاون37.6 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 33.6 ، گلشن معمار 23.8 ملی، ناظم آباد 23.5 ملی میٹر اور کورنگی میں 15ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی۔

شہری غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں، میئر کراچی

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بارش کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں ہنگامی دورہ کیا اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔

تفصیلات کے مطابق میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے پی آئی ڈی سی پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اور کے ایم سی سمیت متعلقہ حکام و متعلقہ ڈی ایم سیز کو نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کی ہدایت کی۔

مرتضیٰ وہاب کو حکام نے بریفنگ دی کہ جن علاقوں میں بارش تھم چکی وہاں نکاسی آب کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ 'کسی علاقے میں بھی بارش کا پانی جمع نہ ہونے پائے'۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بارش کے باعث گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

بعد ازاں میئر کراچی نے آئی آئی چندریگر روڈ، پاکستان چوک، برنس روڈ کا دورہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پی آئی ڈی سی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی فراہمی بحال ہوگئی ہے، لیاری کے چار پمپنگ اسٹیشنز جنریٹرز پر چلائے جارہے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں نکاسی آب کا کام جاری ہے۔ اس وقت بھی مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔

نگراں وزیر اعلیٰ کی افسران کو ہدایت، میئر کراچی سے رابطہ

نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے صوبے بھر میں شدید بارش کے پیش نظر افسران کو ہدایت جاری کر دیں جبکہ انھوں نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کو ٹیلیفون کر کے بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق معلومات بھی حاصل کی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت جاری کی ہے کہ کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی کو ہر صورت یقینی بنانے بنایا جائے جبکہ انھوں نے واٹر بورڈ کے سی ای او کو بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ سکشن مشینوں کی مدد سے نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی ہے کہ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جائے اور اس حوالے سے جو بھی ضروری اقدامات ہیں انھیں اپنایا جائے ، وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی پولیس کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ عوام کی مدد کریں ۔
Load Next Story