خواتین کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی عام نشستوں پر 5 فیصد ٹکٹ نہ دینے کا انکشاف

سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 206 کی خلاف ورزی کی گئی ہے، عورت فاؤنڈیشن

(فوٹو : فائل)

عام انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے خواتین کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی عام نشستوں پر 5 فیصد ٹکٹ نہ دینے کا انکشاف ہواہے۔

خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم عورت فاؤنڈیشن کا کہنا ہے انتخابات 2024 میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 206 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

عورت فانڈیشن نے اس حوالے سے چیف الیکشن کمیشن پاکستان کو لکھا ہے کہ مرکزی دھارے کی کئی سیاسی جماعتوں نے الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 206 کی تعمیل نہیں کی، جس کے مطابق عام انتخابات 2024 میں ہر صوبائی اور قومی اسمبلی میں خواتین کو کم از کم پانچ فیصد جنرل نشستوں کے ٹکٹ دیئے جانا ایک قانونی تقاضا تھا۔


قومی اسمبلی (این اے) کی 266 نشستوں پر الیکشن میں حصہ لینے والی8 سیاسی جماعتوں کے عورت فا ؤنڈیشن کی جانب سے کیے گئے اس تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ صرف ایم کیو ایم اور پاکستان مسلم لیگ(ن)نے جنرل نشستوں پر خواتین کو 5 فیصد سے زیادہ ٹکٹ دے کر قانونی تقاضے کو پورا کیا ہے، اور باقی 6 جماعتیں، بشمول، پی پی پی پی،جمعیت العلمائے اسلام (ف)،جماعت اسلامی ،عوامی نیشنل پارٹی ،بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) اورتحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

تجزیہ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ایم کیو ایم نے 73 ٹکٹیں مرد امیدواروں کو دی ہیں، جن میں سے 7 خواتین کو دیے گئے، خواتین کے ٹکٹوں کا تناسب 9.59 ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے مجموعی طور پر 205 جنرل نشستوں کے ٹکٹ دیے ہیں جن میں سے 189 مردوں اور 16 خواتین کو 7.80 فیصد کے ساتھ ٹکٹ دیے گئے۔

پی پی پی پی نے 245 این اے ٹکٹ دیے ہیں، جس میں 234 مرد اور 11 خواتین کو شامل ہیں، جو کہ 4.5 فیصد کا تناسب بنتا ہے۔ جماعت اسلامی نے این اے کے 229 ٹکٹ دیے ہیں، جسمیں 219 مرد اور 10 خواتین شامل ہیں، جن کا تناسب 4.37 فیصد بنتا ہے۔ اے این پی نے 59 ٹکٹ دیے ہیں جن میں سے صرف دو جنرل نشستوں کے ٹکٹ خواتین کے لیے ہیں، جن کی فیصد 3.33 بنتی ہے۔

تحریک لبیک پاکستان نے 220 ٹکٹوں میں سے صرف 2 خواتین کو ٹکٹ دیے ہیں اور اسکا تناسب 0.09% بنتا ہے۔ جے یو آئی (ف) اور (بی این پی) نے قومی اسمبلی کے لیے ایک بھی ٹکٹ خواتین کو نہیں دیا، جب کہ جے یو آئی (ف) نے 127 مردوں کو ٹکٹ دیے ہیں۔ بی این پی نے مردوں کو 11 سیٹیں دی ہیں۔
Load Next Story