معروف قانون دان جسٹس ر رشید اے رضوی انتقال کرگئے

رشید اے رضوی کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر ڈیفس فیز 4 امام بارگاہ یثرب میں ادا کی جائے گی


ویب ڈیسک February 04, 2024
فوٹو فائل

معروف قانون دان اور سابق جج جسٹس (ر) رشید اے رضوی انتقال کرگئے۔

تفصیلات کے مطابق سابق جج و معروف قانون دان رشید اے رضوی کراچی میں انتقال کرگئے، رشید اے رضوی ولد رفیق رضوی 1947 میں بمبئی میں پیدا ہوئے۔ جس کے بعد رشید اے رضوی کا خاندان کراچی پاکستان ہجرت کرگیا۔

رشید اے رضوی سندھ ہائیکورٹ کے سابق جج تھے۔ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر رہے اور وہ 4 مرتبہ سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر، ممبر پاکستان بار کونسل، وائس چیئرمین سندھ بار کونسل، صدر کراچی بار ایسوسی ایشن اور کمیشن برائے تحفظ کے چیئرپرسن رہ چکے ہیں۔

وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک سرکردہ سینئر ایڈووکیٹ، وکلاء برادری کے ممتاز رہنما اور فوجی آمروں کیخلاف پاکستان میں آئینی اور انسانی حقوق کی جنگ میں ایک سرکردہ شخصیت تھے۔

رشید اے رضوی پاکستان کے ان چند سینئر وکلاء میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنے قانونی کیریئر کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں غریب اور پسماندہ طبقات خصوصاً محنت کش طبقے کو قانونی خدمات فراہم کرنے کے لیے وقف کیا تھا۔

ان کی نماز جنازہ آج بروز اتوار بتاریخ 4 فروری کو بعد نماز ظہر امام بارگاہ یثرب ڈیفینس فیز 4 جبکہ تدفین ڈیفنس فیز 8 کے قبرستان میں کی جائیگی۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری، نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے رشید اے رضوی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

گورنر سندھ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ ' رشید اے رضوی نے بطور جج اور وکیل پوری زندگی قانون و انصاف کی سربلندی کے لئے کام کیا، وہ میرے وکیل بھی رہے، ان کا انتقال میرا ذاتی نقصان ہے، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت اور درجات بلند فرمائے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینئیر قانون دان جسٹس رشید اے رضوی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'مرحوم جسٹس رشید اے رضوی کی قانون کی حکمرانی کے لیے بے پناہ خدمات ہیں، رشید اے رضوی کے انتقال کی خبر میرے اور میرے خاندان کے لیے بھی باعث صدمہ ہے'۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ 'دکھ کی اس گھڑی میں رشید اے رضوی کے اہلہ خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوں اور مرحوم کی مغفرت و بلند درجات کیلیےدعا گو بھی ہوں'۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں