عطا تارڑ پی پی پی امیدوار کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے دونوں جماعتوں کے امیدواروں کو 5 فروری کو دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ طلب کر لیا ہے


ویب ڈیسک February 04, 2024
ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے دستاویزی ثبوت کے ساتھ دونوں امیدواروں کو 5 فروری کو طلب کرلیا—فوٹو: فائل

صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے لاہور کے حلقہ این-اے127 اور پی پی-160 میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور ووٹوں کی خریداری کے الزام پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عطااللہ تارڑ اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے صوبائی اسمبلی کے امیدوار مصباح الرحمان کو نوٹسز جاری کردیے۔

لاہور میں صوبائی الیکشن کمشنر کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے احکامات پر لاہور میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کارروائی کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار برائے این اے-127 لاہور عطا اللہ تارڑ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے پی پی- 160 میاں مصباح الرحمن کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عطا تارڑ کا پی پی کیلیے ووٹ خریدنے والے 2 افراد کو پکڑنے کا دعوی

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے مابین مبینہ طور پر ووٹوں کی خریدوفروخت اور الیکشن دفتر پر حملے کے تناظر میں نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے دونوں جماعتوں کے امیدواروں کو 5 فروری کو دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔

عطااللہ تارڑ کی پریس کانفرنس

دوسری جانب ماڈل ٹاؤن 180H لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عطااللہ تارڑ نے اسد کھوکھر، شہباز کھوکھر اور میاں عمران جاوید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی لاہور میں انتشار اور کرپشن کو سیاست میں لانا چاہتی ہے، فیلڈ میں پیپلزپارٹی کا کوئی اجلاس نظر نہیں آ رہا ہے، جن کی کوئی مہم نہیں اور نہ ہی کوئی حاضری ہے اور چند ٹکے لگا کر اگر ووٹ خرید لیں گے تو ان کی بھول ہے یہ منی لانڈرنگ نہیں ہے۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری لیپ ٹاپ لے کر بیٹھتے ہیں کہ 50 ہزار ووٹ کےلیے اتنے پیسے چاہئیں، پاپا پیسے دے دیں، ضد بازی میں بلاول بھٹو نے لاہور سے الیکشن کا انتخاب کر لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تحمل اور صبر کے ساتھ الیکشن مہم چلا رہے ہیں، پھر خبریں شروع ہوئیں ووٹوں کی خریداری شروع ہوگئی ہے، شناختی کارڈ لے کر ڈھائی ہزار روپے دے کر مقدس کتاب پر حلف لیا جا رہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں لیکن معاملہ جب بس سے باہر ہوگیا تو لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھی انتظامیہ سے رابطہ کیا کہ انہیں روکیں۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں بھی درخواست جمع کروا دی ہے جو سوموار کو سنی جائے گی، میں خود میڈیا کے ساتھ ووٹوں کی خریداری کے مرکز میں گیا جہاں لمبی قطار میں لوگوں نے بتایا کہ پیسے دے کر ووٹ لینا چاہتے ہیں۔؎

ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی ہزار روپے دے کر مسلمانوں کو سورہ یاسین اور بائبل پر قسم دی جا رہی ہے، لیپ ٹاپ سے شناختی کارڈ اور رسیدیں دی جا رہی تھیں، مذہبی کتابیں اس لیے ہوتی ہیں کہ ہاتھ رکھ کر ووٹ لیں۔

انہوں نے کہا کہ تین لوگوں کو پولیس کے حوالے کیا جو ووٹ خرید رہے تھے، ووٹوں کی خریداری پر الیکشن کمیشن نوٹس لے کیونکہ یہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، آنکھوں دیکھا حال ہے رشوت لی اور دی جا رہی ہے۔

عطااللہ تارڑ نے ان کی جانب سے پیسے دے کر ووٹ خریدنے کے حوالے سے جاری ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک ویڈیو دیکھی ہے اگر وہ میری ہو تو اللہ کا سخت ترین عذاب مجھ پر نازل ہو، میرے ووٹ خریدنے کے معاملے پر ویڈیو میں سب نے ماسک پہنے ہوئے ہیں، بلاول بھٹو کو چیلنج ہے اگر ثابت ہوجائے کہ میرے لوگ ووٹ خرید رہے ہیں تو الیکشن سے دستبردار ہو جاؤں گا۔

مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے کہا کہ ووٹ بیچنے والوں کا ووٹ کاسٹ نہیں ہوسکتا، ان پر نظر ہے ان کے خلاف بھی کارروائی کریں گے، جن کے ووٹ خریدے گئے ہیں، اگر اب ووٹ خریدنے کا سلسلہ بند نہیں ہوا تو پھر اپنے ہاتھ سے روکوں گا لہٰذا الیکشن کمیشن فی الفور نوٹس لے کر ووٹوں کی خریداری روک دے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔