اوگرا نے گیس ٹیرف میں بڑا اضافہ کر دیا
سوئی ناردرن کے ٹیرف میں 35.1 اور سدرن کے ٹیرف میں 8.5 فیصد کا بڑا اضافہ کر دیا گیا
اوگرا نے 2 فروری سے سوئی ناردرن کے ٹیرف میں 35.1 اور سوئی سدرن کے ٹیرف میں 8.5 فیصد کا بڑا اضافہ کر دیا۔
اوگرا نے اضافے کا نوٹیفکیشن منظوری کے لیے وفاقی حکومت کو اطلاق کے لیے بھجوا دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سوئی ناردرن سسٹم پر گیس کی اوسط قیمت 1238.68 روپے سے بڑھا کر 1673.82 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی۔ سوئی ناردرن کو صارفین سے 180 ارب روپے مزید وصول کرنے کی اجازت دی گئی۔
سوئی سدرن کی گیس کی اوسط قیمت 1350.68 روپے سے بڑھا کر 1466.40 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی۔ سوئی سدرن کو صارفین سے 48 ارب روپے مزید وصول کرنے کی اجازت دی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اوگرا سوئی کمپنیوں سے گیس چوری کی شرح کم کروانے میں ناکام رہی۔
اوگرا کے مطابق سوئی کمپنیوں نے گیس چوری کم کرنے کے لیے اوگرا کو ٹھوس منصوبہ پیش نہیں کیا اور رواں مالی سال گیس چوری سے سوئی ناردرن کو 14 ارب 77 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔
اوگرا نے کمپنی کے منافع پر عائد 10 فیصد سپر ٹیکس کا بوجھ صارفین پر ڈالنے کی منظوری دے دی۔
حکومت نے یکم جولائی سے زیادہ منافع کمانے والی کمپنیوں سے سپر ٹیکس وصولی شروع کی تھی اور حکومت کی ہدایت تھی کہ ٹیکس وصولی کو صارفین پر منتقل نہ ہونے دیا جائے۔
سوئی ناردرن کو کرک میں دفتر کھولنے کی اجازت بھی دی گئی جس کے لیے 10 کروڑ روپے سالانہ کے اخراجات کی بھی منظوری دی گئی۔
اوگرا نے اضافے کا نوٹیفکیشن منظوری کے لیے وفاقی حکومت کو اطلاق کے لیے بھجوا دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سوئی ناردرن سسٹم پر گیس کی اوسط قیمت 1238.68 روپے سے بڑھا کر 1673.82 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی۔ سوئی ناردرن کو صارفین سے 180 ارب روپے مزید وصول کرنے کی اجازت دی گئی۔
سوئی سدرن کی گیس کی اوسط قیمت 1350.68 روپے سے بڑھا کر 1466.40 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی۔ سوئی سدرن کو صارفین سے 48 ارب روپے مزید وصول کرنے کی اجازت دی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اوگرا سوئی کمپنیوں سے گیس چوری کی شرح کم کروانے میں ناکام رہی۔
اوگرا کے مطابق سوئی کمپنیوں نے گیس چوری کم کرنے کے لیے اوگرا کو ٹھوس منصوبہ پیش نہیں کیا اور رواں مالی سال گیس چوری سے سوئی ناردرن کو 14 ارب 77 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔
اوگرا نے کمپنی کے منافع پر عائد 10 فیصد سپر ٹیکس کا بوجھ صارفین پر ڈالنے کی منظوری دے دی۔
حکومت نے یکم جولائی سے زیادہ منافع کمانے والی کمپنیوں سے سپر ٹیکس وصولی شروع کی تھی اور حکومت کی ہدایت تھی کہ ٹیکس وصولی کو صارفین پر منتقل نہ ہونے دیا جائے۔
سوئی ناردرن کو کرک میں دفتر کھولنے کی اجازت بھی دی گئی جس کے لیے 10 کروڑ روپے سالانہ کے اخراجات کی بھی منظوری دی گئی۔