امریکا نے حملہ کیا تو پوری قوت سے جواب دینے میں لمحہ نہیں لگائیں گے ایران
پہلے بھی حملہ آوروں کو فوری اور پوری قوت سے جواب دیا ہے، ایران
ایران نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ہماری قومی سلامتی اور خود مختاری کو للکارا تو اسے فوری اور قوت کے ساتھ جواب دیں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلے بھی ہر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا ہے اور اگر اب بھی امریکا نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کیا جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا امریکا ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کے عراق اور شام پر حملے؛ ہلاکتیں 40 ہوگئیں
یاد رہے کہ اردن میں ایک فوجی بیس پر ڈرون حملے میں امریکا کے 3 فوجی ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کا الزام امریکا نے ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ پر عائد کیا تھا۔
امریکا نے بعد ازاں شام اور عراق میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ امریکا نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ حزب اللہ کو مالی اور فوجی امداد ایران فراہم کرتا ہے۔
تاہم جب امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران پر حملہ کرنا چاہتے ہیں تو انھوں نے جواب دیا تھا کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ امریکی فوجیوں پر حملے میں ایران براہ راست ملوث تھا۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ فی الحال ایران پر حملے کے حق میں نہیں لیکن ایران کے خلاف ٹھوس شواہد مل گئے تو کچھ بھی ممکن ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلے بھی ہر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا ہے اور اگر اب بھی امریکا نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کیا جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا امریکا ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کے عراق اور شام پر حملے؛ ہلاکتیں 40 ہوگئیں
یاد رہے کہ اردن میں ایک فوجی بیس پر ڈرون حملے میں امریکا کے 3 فوجی ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کا الزام امریکا نے ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ پر عائد کیا تھا۔
امریکا نے بعد ازاں شام اور عراق میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ امریکا نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ حزب اللہ کو مالی اور فوجی امداد ایران فراہم کرتا ہے۔
تاہم جب امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران پر حملہ کرنا چاہتے ہیں تو انھوں نے جواب دیا تھا کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ امریکی فوجیوں پر حملے میں ایران براہ راست ملوث تھا۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ فی الحال ایران پر حملے کے حق میں نہیں لیکن ایران کے خلاف ٹھوس شواہد مل گئے تو کچھ بھی ممکن ہے۔