ای روزگار منصوبے سے آئی ٹی ایکسپورٹ میں 10 ارب ڈالر سالانہ اضافہ ہوگا وزیرآئی ٹی
نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نےا سلام آباد میں ملک کے پہلے ای روزگار مرکز کا افتتاح کیا
نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ ای روزگار منصوبے کی تکمیل سے سالانہ 10 ارب ڈالرز آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوسکے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد میں ملک کے پہلے ای روزگار مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ ایکسل کنسلٹنگ سروسز کے اشتراک سے قائم مرکز کیلیے 10 ہزار مربع فٹ جگہ مختص کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ای روزگار مرکز میں تمام سہولیات سے آراستہ 100 ورک اسٹیشنز ہیں، ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ، یوپی ایس،ٹریننگ سینٹر، انفرادی کیبنز، اوراسٹارٹ اپس کیلیے آفس رومز ہیں، مرکز کے قیام سے ملک بھرمیں 10 ہزار ای روزگار مراکز کے قیام کے منصوبے کا آغاز ہوگیا ہے اور اس منصوبے کی تکمیل سے سالانہ 10 ارب ڈالرز آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت یہ مراکز فری لانسرز کی صلاحیت اور آمدنی میں نمایاں اضافہ کرسکیں گے، انہوں نے کہا کہ ای روزگار مراکز کے قیام کیلیے وزیراعظم اسکیم کے تحت بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ان مراکز کیلیے فری لانسرز کی فراہمی کا ذمہ دار ہوگا۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ وعدے کے مطابق دیگر شہروں میں بھی ای روزگار مراکز تکمیل کے قریب ہیں، ہم نے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر سے متعلق مشکل ترین فیصلے قلیل مدت میں کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت کیلیے سازگار ماحول اور ڈیجیٹل پاکستان کا مکمل روڈ میپ بنادیاہے ، پاکستان میں ڈیجیٹل ایکو سسٹم کیلیے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے تمام مطلوبہ اقدامات کرنے اور عالمی سطح پر پاکستان کو "ٹیکنالوجی کی منزل" قرار دینے کیلیے تمام دستیاب فورمز کا استعمال کیا گیاہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد میں ملک کے پہلے ای روزگار مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ ایکسل کنسلٹنگ سروسز کے اشتراک سے قائم مرکز کیلیے 10 ہزار مربع فٹ جگہ مختص کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ای روزگار مرکز میں تمام سہولیات سے آراستہ 100 ورک اسٹیشنز ہیں، ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ، یوپی ایس،ٹریننگ سینٹر، انفرادی کیبنز، اوراسٹارٹ اپس کیلیے آفس رومز ہیں، مرکز کے قیام سے ملک بھرمیں 10 ہزار ای روزگار مراکز کے قیام کے منصوبے کا آغاز ہوگیا ہے اور اس منصوبے کی تکمیل سے سالانہ 10 ارب ڈالرز آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوسکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت یہ مراکز فری لانسرز کی صلاحیت اور آمدنی میں نمایاں اضافہ کرسکیں گے، انہوں نے کہا کہ ای روزگار مراکز کے قیام کیلیے وزیراعظم اسکیم کے تحت بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ان مراکز کیلیے فری لانسرز کی فراہمی کا ذمہ دار ہوگا۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ وعدے کے مطابق دیگر شہروں میں بھی ای روزگار مراکز تکمیل کے قریب ہیں، ہم نے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر سے متعلق مشکل ترین فیصلے قلیل مدت میں کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آنے والی حکومت کیلیے سازگار ماحول اور ڈیجیٹل پاکستان کا مکمل روڈ میپ بنادیاہے ، پاکستان میں ڈیجیٹل ایکو سسٹم کیلیے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے تمام مطلوبہ اقدامات کرنے اور عالمی سطح پر پاکستان کو "ٹیکنالوجی کی منزل" قرار دینے کیلیے تمام دستیاب فورمز کا استعمال کیا گیاہے۔