لیبیا میں باغی جنرل حفتار کے گھر پر خودکش حملے میں 3 محافظ ہلاک ایئر چیف زخمی
حملہ آور نے بارود سے لدی گاڑی رہائشگاہ کے کمپاؤنڈ میں لے جانے کی کوشش کی، محافظوں نے فائرنگ کردی اور دھماکا ہوگیا
لیبیا میں انتہا پسندوں کے خلاف لڑنے والے باغی جنرل خلیفہ حفتار کے گھر پر خود کش حملے میں3 محافظ جاں بحق اور لیبیا کی ایئر فورس کے چیف آف اسٹاف صقر الجروشی زخمی ہو گئے۔
عسکری ذرائع نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ خود کش حملہ آور نے بارود سے لدی گاڑی جنرل خلیفہ حفتار کی رہائش گاہ کے کمپاؤنڈ میں لے جانے کی کوشش کی، وہاں موجود محافظوں نے گاڑی پر فائرنگ کی تو بمبار نے دھماکا کر دیا۔ ایئر چیف جنرل صفر الجیروشی نے بتایا کہ حملے میں 3سپاہی جاں بحق ہوگئے۔
عسکری ذرائع نے بتایا کہ جنرل حفتار محفوظ رہے، ان کی جانب سے کسی بھی وقت نیوز کانفرنس سے خطاب متوقع ہے۔ فی الحال کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی تاہم خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ حملہ انتہا پسندوں کی حکمت عملی کی نشاندہی کرتا ہے جن کے خلاف حفتار لڑائی کر رہے ہیں۔ ادھر شہر سیرت میں مسلح جنگجوئوں نے کار پر فائرنگ کردی جس سے ریڈ کراس کا نمائندہ ہلاک ہوگیا، جنیوا میں ریڈ کراس نے اپنے نمائندے کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
عسکری ذرائع نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ خود کش حملہ آور نے بارود سے لدی گاڑی جنرل خلیفہ حفتار کی رہائش گاہ کے کمپاؤنڈ میں لے جانے کی کوشش کی، وہاں موجود محافظوں نے گاڑی پر فائرنگ کی تو بمبار نے دھماکا کر دیا۔ ایئر چیف جنرل صفر الجیروشی نے بتایا کہ حملے میں 3سپاہی جاں بحق ہوگئے۔
عسکری ذرائع نے بتایا کہ جنرل حفتار محفوظ رہے، ان کی جانب سے کسی بھی وقت نیوز کانفرنس سے خطاب متوقع ہے۔ فی الحال کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی تاہم خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ حملہ انتہا پسندوں کی حکمت عملی کی نشاندہی کرتا ہے جن کے خلاف حفتار لڑائی کر رہے ہیں۔ ادھر شہر سیرت میں مسلح جنگجوئوں نے کار پر فائرنگ کردی جس سے ریڈ کراس کا نمائندہ ہلاک ہوگیا، جنیوا میں ریڈ کراس نے اپنے نمائندے کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔