الیکشن کمیشن کا آدھے گھنٹے میں نتائج جاری کرنے کا حکم
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں 12ویں عام انتخابات 2024 کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے حوالے سے بھی خاص انتظامات کیے گئے۔ مجموعی طور پر پولنگ پرامن ماحول میں منعقد ہوئی۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے نتائج میں تاخیر سے متعلق کہا کہ نتائج جوں جوں آتے جائیں گے، اس سے آگاہ کیا جائے گا، الیکشن کمیشن کا نظام کام کر رہا ہے اور یہ نتائج اسی نظام سے حاصل کرلیے گئے ہیں اور تاخیر کی وجہ انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ابھی تک پورے ملک سے صرف 9ہزار پولنگ اسٹیشنز کے نتائج موصول ہوئے ہیں جبکہ 81 ہزار پولینگ اسٹیشنز کے نتائج آنا باقی ہے اس کے ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے کہ فارم 45 ہر صورت جاری کیا جائے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے تمام صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریٹرننگ افسران کو مراسلہ جاری کردی جس میں صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریٹرننگ افسران کو آدھے گھنٹےمیں تمام نتائج جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق تمام صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریٹرننگ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آدھے گھنٹے میں تمام نتائج کا اعلان کریں ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل
ملک بھر میں حکومت نے بغیر بتائے موبائل سروس معطل کردی۔ بیشتر علاقوں میں موبائل سگنلز بند، انٹرنیٹ کی سروس بھی متاثر رہی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس فوری بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
انتخابی تنائج میں تاخیر پر تشویش
عام انتخابات میں پولنگ کا عمل 5 بجے ختم ہوا تاہم 11 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی قوم انتخابی نتائج کا انتظار کررہی ہے جبکہ بعض سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے انتخابی نتائج کی تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے لیکن الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے تاحال کوئی وجہ نہیں بتائی۔
علاوہ ازیں سرکاری ٹی وی، نجی چینلز اور مقامی میڈیا نے نتائج کے اعلان کا عمل شروع کیا، لیکن پیش رفت سست رہی، سندھ اور خیبرپختونخوا کے بعض حلقوں کے نتائج ابھی تک باقی ہیں۔ اگرچہ اندرون سندھ سے نتائج سامنے آرہے ہیں لیکن صوبائی دارالحکومت اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں نتائج سست رفتاری سے سامنے آرہے ہیں۔
اسی طرح ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی سست روی سے نتائج موصول ہو رہے ہیں۔ کے پی اور بلوچستان سے نتائج کا انتظار جاری ہے۔ اس تاخیر پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشنرسکندر سلطان راجا نے کہا تھا کہ کہ آر او نے رات 2 بجے تک نتیجہ جاری کرنا ہے تاہم نتائج 2 بجے سے پہلے بھی آ سکتے ہیں۔
کامن ویلتھ مبصرین کا مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ
دولت مشترکہ ممالک کے مبصرین نے اسلام آباد سمیت مختلف شہروں کے پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے ووٹنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ریٹرننگ افسران سے ملاقاتیں بھی کیں۔
الیکشن کمیشن میں شکایات موصول
الیکشن کمیشن مانیٹرنگ سیل میں مختلف جماعتوں اور شہریوں کی جانب سے 50 سے زائد شکایت موصول ہوئیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بیشتر شکایات کا فوری ازالہ کر دیا گیا۔
ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں میڈیا کا داخلہ بند
لاہور کے مختلف ریٹرنگ افسران کے دفاتر میں میڈیا کا داخلہ بند کردیا گیا، صوبائی الیکشن کمیشن سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، الیکشن سٹی میں تاحال لایور کے کسی حلقے کا نتیجہ جاری نہیں کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے عہدیدار نے لاہور کے ٹاؤن ہال میں قائم الیکشن سٹی میں الیکشن کمیشن کا عملہ بھی غائب ہے، موبائل سروس اور انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے، موبائل فون بند ہونے کی وجہ سے پریزائیڈنگ افسران خود چل کر نتائج جمع کروا رہے ہیں۔
فارم 45 سے متعلق الیکشن کمیشن کی ہدایت
الیکشن کمیشن نے فارم 45 کی تیاری اور تفصیل سے متعلق ہدایات جاری کر دیں اور کہا ہے کہ فارم 45 کی تصویر لیکر ریٹرننگ افیسر کو بذریعہ موبائل فون بھیجیں، اگر موبائل فون کے سگنلز نہ ہوں یا کسی بھی وجہ سے فارم 45 کی ترسیل میں دشواری پیش آئے تو پریزائیڈنگ افسر کا انتظار کیے بغیر ریٹرننگ افسر فارم 45 اور پولنگ کا سامان لیکر آر او آفس فوری روانہ ہو اور ترسیل کو یقینی بنائے۔
مزید پڑھیں: ہوشیار خبردار !!! زرا سی غلطی آپ کا ووٹ ضائع کرسکتی ہے
پریزائیڈنگ افسران، سینئر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران مکمل احتیاط سے فارم 45 تیار کریں تاکہ غلطی کی گنجائش نہ رہے، ہدایت نامے میں کہا گیا پریزائیڈنگ افسران ، سینئر اسسٹنٹ پریذائڈنگ افسران فارم 45 پر اپنے شناختی کارڈ والے دستخط کریں، پولنگ اسٹیشن میں موجود امیدوار الیکشن ایجنٹس پولنگ ایجنٹس سے فارم 45 پر مختص مقررہ جگہ پر دستخط کریں۔
امیدوار، الیکشن ایجنٹ یا پولنگ ایجنٹ دستخط سے انکار کرے یا گنتی ختم ہونے سے پہلے پولنگ اسٹیشن چھوڑے تو پریزائیڈنگ افسر فارم 45 پر مختصر وجہ تحریر کریں، دستخطوں کے بعد پریزائیڈنگ افسران فام 45 کی ایک کاپی پولنگ اسٹیشن کے باہر نمایاں جگہ پر چسپاں کریں، فام 45 کی دستخط شدہ کاپی کی نقول وہاں موجود پولنگ ایجنٹوں اور مبصرین کو فراہم کریں۔
ناخوش گوار واقعات
پولنگ کے دوران چند ناخوش گوار واقعات بھی پیش آئے۔ ڈی آئی خان میں انتخابات کے لیے سیکیورٹی پر تعینات ایلیٹ فورس کی موبائل وین پر بم حملے میں 5 اہلکار شہید اور 4 زخمی ہو گئے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ 232 میں پریزائیڈنگ افسر سے بیلٹ پیپر چھین لیے گئے۔ سیاسی جماعت کے مسلح افراد الیکشن عملے کو زدوکوب کرکے متعدد بیلٹ پیپر چھین کر فرار ہوگئے۔ راولپنڈی اور دیگر شہروں میں بعض پولنگ اسٹیشنز کے باہر سیاسی کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔
ووٹنگ کا وقت بڑھانے کا امکان مسترد
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں ووٹنگ کا وقت شام 5 بجے تک ہے۔ ووٹنگ کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔
دوسری جانب بہت سے پولنگ اسٹیشن میں پانچ بجے دروازے بند کردیے گئے اور احاطے میں موجود ووٹرز کے ووٹ پانچ کے بعد بھی کاسٹ کیے جانے کا عمل جاری رہا۔
ہیلپ لائن نمبر کا اجرا
الیکشن کمیشن نے شکایت کے اندراج کیلیے ہیلپ لائن نمبر 051111327000 جاری کردیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مذکورہ نمبر پر کال کرکے شکایت درج کرواسکتی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ عام انتخابات کے پیش نظر 24 گھنٹے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروا جاسکتی ہے۔