اسلام آباد ہائیکورٹ نے نگران حکومت کو ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ سے روک دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نگران حکومت کو ایف بی آر کی تنظیم نو سے روکتے ہوئے ری اسٹرکچرنگ کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔
ایف بی آر کے افسر نے نگران حکومت کے اقدام کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ کام نگراں حکومت کا مینڈیٹ نہیں ، لہذا نگراں حکومت کو ایف بی آر کی ری اسٹریکچرنگ سے روکا جائے ، الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن نے بھی حکومت کو روکا تھا اس کے باوجود کمیٹی بنا دی گئی۔
واضح رہے کہ نگران حکومت نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کو عملی جامہ پہنانے کیلیے عملدرآمد کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 72 گھنٹوں میں پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ریونیو ڈویژن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 8 رکنی امپلیمینٹیشن اینڈ ایسیٹ ڈسٹریبیوشن کمیٹی کی سربراہی نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کریں گی جبکہ ساجد قاضی کو کمیٹی کا سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے افسر نے نگران حکومت کے اقدام کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ کام نگراں حکومت کا مینڈیٹ نہیں ، لہذا نگراں حکومت کو ایف بی آر کی ری اسٹریکچرنگ سے روکا جائے ، الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کمیشن نے بھی حکومت کو روکا تھا اس کے باوجود کمیٹی بنا دی گئی۔
واضح رہے کہ نگران حکومت نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کو عملی جامہ پہنانے کیلیے عملدرآمد کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے 72 گھنٹوں میں پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ریونیو ڈویژن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 8 رکنی امپلیمینٹیشن اینڈ ایسیٹ ڈسٹریبیوشن کمیٹی کی سربراہی نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کریں گی جبکہ ساجد قاضی کو کمیٹی کا سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔