پی ٹی آئی امیدوار ناصر راجہ آدھے گھنٹے کی مہلت پر بازیاب عدالت میں پیش کردیا گیا
سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے بھائی ناصر راجہ پی پی 11 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں
اسلام آباد ہائیکورٹ کے سخت احکامات اور عدم بازیابی پر انتخابات ملتوی کرنے کے عندیے پر پولیس نے راجہ بشارت کے بھائی راجہ ناصر کی گرفتاری ظاہر کردی۔
پی ٹی آئی امیدوار ناصر راجہ عدالت میں پیش ہوگئے جس پر انکے وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر کیس خارج کردیا گیا۔
قبل ازیں عدالت نے پی پی 11 کے امیدوار کو ساڑھے 8 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سی سی پی اور روالپنڈی اور ایس ایچ او کو طلب کیا تھا۔
سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے بھائی راجہ ناصر کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں ایس ایس پی آپریشنز پیش ہوئے اور انہوں نے راجہ ناصر کی گرفتاری سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پی پی 11 کے امیدوار ہمارے پاس نہیں البتہ ہمیں اُن کی گمشدگی کی اطلاع ون فائیو کے ذریعے ملی۔ عدالت نے پہلے آدھے گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے عدم بازیابی کی صورت میں حلقے کے انتخابات ملتوی کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
بعد ازاں جج نے سماعت شام ساڑھے سات بجے تک ملتوی کی، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو اسٹیٹ کونسل نے بتایا کہ راجہ ناصر کو روالپنڈی کے تھانہ مورگاہ کی پولیس نے 10 مئی کے مقدمات میں گرفتار کیا ہے۔
عدالت نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ 'آپ کے دائرہ اختیار میں یہ کاروائی کیوں ہوئی؟ اسلام آباد کے دائرہ اختیار میں ایسے واقعات کیوں ہوتے ہیں، آپ نے تو اس حلقے کے الیکشن ہونے سے پہلے متنازع کر دیے'۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ الیکشن ہونے جارہے ہیں اسلام آباد میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہیئیں۔ اگر یہ امیدوار الیکشن میں نا ہو انتخابات ہو جائیں تو آپ کہہ سکتے ہیں صاف شفاف الیکشن ہو گئے ؟
اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ قانون کے مطابق 24 گھنٹے پہلے مہم کا وقت ختم ہو چکا ہے، اگر ایک امیدوار نہیں ہے تو اس کا الیکشن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اسٹیٹ کونسل نے استدعا کی کہ عدالت ان راجہ ناصر کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرے۔ جس پر 9 ماہ پہلے کا مقدمہ ہے اب الیکشن سے دو روز پہلے گرفتاری کردی۔
جسٹس ارباب محمد نے سی پی او راولپنڈی کو رات ساڑھے آٹھ بجے تک راجہ ناصر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سی پی او راولپنڈی اور ایس ایچ او مورگاہ کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دے دیا۔
واضح رہے کہ لاپتہ ہونے والے ناصر راجہ پی پی 11 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
پی ٹی آئی امیدوار ناصر راجہ عدالت میں پیش ہوگئے جس پر انکے وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر کیس خارج کردیا گیا۔
قبل ازیں عدالت نے پی پی 11 کے امیدوار کو ساڑھے 8 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سی سی پی اور روالپنڈی اور ایس ایچ او کو طلب کیا تھا۔
سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت کے بھائی راجہ ناصر کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں ایس ایس پی آپریشنز پیش ہوئے اور انہوں نے راجہ ناصر کی گرفتاری سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پی پی 11 کے امیدوار ہمارے پاس نہیں البتہ ہمیں اُن کی گمشدگی کی اطلاع ون فائیو کے ذریعے ملی۔ عدالت نے پہلے آدھے گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے عدم بازیابی کی صورت میں حلقے کے انتخابات ملتوی کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
بعد ازاں جج نے سماعت شام ساڑھے سات بجے تک ملتوی کی، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو اسٹیٹ کونسل نے بتایا کہ راجہ ناصر کو روالپنڈی کے تھانہ مورگاہ کی پولیس نے 10 مئی کے مقدمات میں گرفتار کیا ہے۔
عدالت نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ 'آپ کے دائرہ اختیار میں یہ کاروائی کیوں ہوئی؟ اسلام آباد کے دائرہ اختیار میں ایسے واقعات کیوں ہوتے ہیں، آپ نے تو اس حلقے کے الیکشن ہونے سے پہلے متنازع کر دیے'۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ الیکشن ہونے جارہے ہیں اسلام آباد میں ایسے واقعات نہیں ہونے چاہیئیں۔ اگر یہ امیدوار الیکشن میں نا ہو انتخابات ہو جائیں تو آپ کہہ سکتے ہیں صاف شفاف الیکشن ہو گئے ؟
اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ قانون کے مطابق 24 گھنٹے پہلے مہم کا وقت ختم ہو چکا ہے، اگر ایک امیدوار نہیں ہے تو اس کا الیکشن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
اسٹیٹ کونسل نے استدعا کی کہ عدالت ان راجہ ناصر کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کرے۔ جس پر 9 ماہ پہلے کا مقدمہ ہے اب الیکشن سے دو روز پہلے گرفتاری کردی۔
جسٹس ارباب محمد نے سی پی او راولپنڈی کو رات ساڑھے آٹھ بجے تک راجہ ناصر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سی پی او راولپنڈی اور ایس ایچ او مورگاہ کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دے دیا۔
واضح رہے کہ لاپتہ ہونے والے ناصر راجہ پی پی 11 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔