اینڈرائیڈ صارفین ان پیغام رساں ایپلی کیشنز سے ہوجائیں ہوشیار
سائبر سیکیورٹی کمپنی کی جانب سے نقصان دہ کوڈ کی حامل 12 ایپس کی نشان دہی کی گئی ہے
ایک سیکیورٹی کمپنی نے اینڈرائیڈ صارفین کو متنبہ کیا ہے کہ گوگل پلے اسٹور پر موجود متعدد پیغام رساں ایپلی کیشنز ایسے میلویئرز رکھتی ہیں جو صارفین کے واٹس ایپ کے نجی پیغامات کو چراتے ہوئے ان کا کیمرا استعمال کرسکتی ہیں۔
سیکیورٹی کمپنی ای سیٹ کے مطابق یہ نقصان دہ ایپس ڈاؤن لوڈ ہونے کے بعد ریموٹ ایکسیس ٹروجن (آر ای ٹی) انسٹال کر سکتی ہیں جو صارف کا نجی ڈیٹا چوری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کمپنی کے محققین نے نقصان دہ کوڈ کی حامل ایسی 12 ایپس کی نشان دہی کی ہے کہ جو گوگل پلے اسٹور ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب تھیں اور زیادہ تر ایپس نے پیغام رساں ایپلی کیشن کا روپ دھارا ہوا تھا۔ ان ایپس میں پرائیوی ٹاک، مِیٹ می، لیٹس چیٹ، کوئک چیٹ، رفاقت چٹ چیٹ، یوہو ٹاک، ٹک ٹاک (TikTalk)، ہیلو چیٹ، نیڈوس، گلو چیٹ اور ویو چیٹ شامل تھیں۔
ای سیٹ کے مطابق یہ ایپس 2021 سے 2023 کے درمیان مختلف اوقات میں ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب تھیں۔ اگر کسی صارف نے ان میں سے کوئی ایپ کبھی فون میں ڈاؤن لوڈ کی ہو تو فوری طور پر ڈیلیٹ کر دے کیوں کہ یہ ایپس واٹس ایپ اور سگنل کے نجی میسجز چرانے کے ساتھ فون کیمرے کا استعمال اور کال ریکارڈ کرنے تک کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
کمپنی کے مطابق یہ ایپس ملائیشیا، پاکستان اور بھارت میں 1400 بار ڈاؤن لوڈ کی جا چکی ہے۔