الیکشن 2024 قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار 92 ن لیگ 75 پی پی 54 نشستوں پر کامیاب
ایم کیو ایم17، جے یو آئی4، مسلم لیگ ق 3 جبکہ آئی پی پی اور بلوچستان نیشنل پارٹی 2، 2 نشستوں پر کامیاب ہوئے
الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کے تمام 266 حلقوں میں سے 264 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے، این اے 88 خوشاب کا نتیجہ روک لیا گیا جبکہ این اے 8 باجوڑ میں پولنگ ملتوی کی گئی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں کامیاب ہونے والے پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں سمیت مجموعی تعداد 101 ہوگئی ہے۔ مسلم لیگ ن اب تک 75 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے تاہم 4 آزاد امیدواروں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا ہے جب کہ پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار 54 ہوگئے ہیں۔
ایم کیو ایم 17، جے یو آئی 4، پاکستان مسلم لیگ ق 3 جبکہ استحکامِ پاکستان پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی 2، 2 نشستوں پر کامیاب قرار پائے۔ نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، مسلم لیگ ضیا اور ایم ڈبلیو ایم ایک ایک نشست جیت سکے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ای ایم ایس سسٹم پر موصول ہونے والے عام انتخابات 2024ء کے حتمی و سرکاری نتائج میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے بڑی تعداد میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کے انتخابی نتائج
خیبرپخوتخوا میں قومی اسمبلی کی 44 نشستوں میں سے 25 کے نتائج موصول ہوگئے ہیں اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے میدان مار لیا ہے۔ تحریک اںصاف کے نامزد آزاد امیدواروں نے 24 سیٹیں جیت لیں جبکہ جے یو آئی صرف ایک نشست این اے 28 جیت سکی۔
این اے ون چترال سے آزاد امیدوار عبدالطیف 61 ہزار 434 ووٹ لیکر کامیاب اور جے یو آئی کے طلحہ محمود 42 ہزار 987 ووٹ لیکر ناکام ہوگئے۔
این اے 4 سوات 3 سے آزاد امیدوار سہیل سلطان 88 ہزار 9 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔ اے ڈبلیو پی کے امیدوار محمد سلیم خان 20 ہزار 890 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 5 دیر بالا سے آزاد امیدوار حاجی صبغت اللہ 90 ہزار 261 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ 48 ہزار 63 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔
این اے 7 لوئر دیر میں آزاد امیدوار محبوب شاہ 84 ہزار 843 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور جماعت اسلامی کے محمد اسماعیل 31 ہزار 133 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 14 مانسہرہ میں ن لیگ کے سردار یوسف ایک لاکھ 15 ہزار 544 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے اور آزاد امیدوار محمد سلیم عمران 1 لاکھ 3 ہزار ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر آئے۔
این اے 2 سوات کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار امجد علی 88 ہزار 939 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کے امیدوار امیر مقام کو 37 ہزار 764 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 3 سوات سے آزاد امیدوار سلیم الرحمان 81411 ووٹ لیکر کامیاب ، مسلم لیگ ن کے واجد علی خان 27861 ووٹوں کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 36 ہنگو
یہاں سے آزاد امیدوار یوسف خان 73 ہزار 76 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ جے یو ائی کے عبید اللہ 34 ہزار 324 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے ون چترال
یہاں سے ازاد امیدوار عبدالطیف 61 ہزار 434 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، جے یو ائی کے طلحہ محمود 42 یزار 987 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 33 نوشہرہ
یہاں سے آزاد امیدوار سید احد علی شاہ 93 ہزار429 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے،پی ٹی اآئی پارلیمنٹرین کے پرویز خٹک 26 ہزار 574 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 38 کرک
یہاں سے آزاد امیدوار شاہد احمد خٹک ایک لاکھ 18 ہزار 56 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، جے یو آئی کے شاہ عبدالعزیز 49 ہزار 965 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 5 دیر بالا
اس حلقے سے آزاد امیدوار حاجی صبغت اللہ 90 ہزار 261 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جب کہ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ 48 ہزار 63 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 16 ایبٹ اباد
اس حلقے سے آزاد امیدوا علی اصغر خان 1 لاکھ 4 یزار 993 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جب کہ نون لیگ کے امیدوار مرتضی جاوید عباسی 86 ہزار 276 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 31 پشاور
یہاں سے آزاد امیدوار شیرعلی ارباب 50 ہزار 722 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ارباب عالمگیر 17 ہزار 457 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 26 مہمند
اس حلقے سے آزاد امیدوار ساجد خان 41 ہزار 489 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جب کہ جے یو آئی کے محمد عارف 19 ہزار 930 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 7 لوئر دیر
اس حلقے سے آزاد امیدوار محبوب شاہ 84 ہزار 843 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جب کہ جماعت اسلامی کے محمد اسماعیل 31 ہزار 133 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 21 مردان
یہاں سے پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار مجاہد علی ایک لاکھ 16 ہزار 49 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جب کہ جے یو آئی ف کے اعظم خان 60 ہزار 373 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 14 مانسہرہ
اس حلقے سے نون لیگ کے سردار یوسف 1 لاکھ 15 ہزار 544 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جب کہ آزاد امیدوار محمد سلیم عمران 1 لاکھ 3 ہزار ووٹ ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 43 ڈی آئی خان
اس حلقے سے آزاد امیدوار داور خان کنڈی 63 ہزار 556 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے اسعد محمود کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جے یو ائی پاکستان کے اسعد محمود 62 ہزار 730 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
نون لیگ کے سردار یوسف 1 لاکھ 15 ہزار 544 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جب کہ آزاد امیدوار محمد سلیم عمران 1 لاکھ 3 ہزار ووٹ ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
نواز شریف ہار گئے
این اے 15مانسہرہ میں آزادامیدوار شہزادہ گتاسپ خان ایک لاکھ 5ہزار 249ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے80ہزار 382ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
حلقہ این اے 16 ایبٹ آباد میں آزاد امدیوار علی اصغرخان 1 لاکھ 4 یزار 993 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ نون لیگ کے مرتضی جاوید عباسی 86 ہزار 276 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-17 ایبٹ آباد II سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی خان جدون 97 ہزار 177 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔علی خان جدون کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے محب خان 44 ہزار 522 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اسد قیصر حلقہ این 19 صوابی سے ایک لاکھ 15 ہزار 635 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ جے یو آئی ف کے فضل علی 45 ہزار567 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار ماجد علی حلقہ این اے 21 مردان سے کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے 116،049ووٹ حاصل کیے جبکہ جے یو آئی ف کے امیدوار اعظم خان 60،373 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
چارسدہ کے حلقہ این اے 25 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب ہو گئے۔ فضل محمد خان نے ایک لاکھ 713 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی۔ مخالف امیدوار نے 67 ہزار 876 ووٹ ملے۔
این اے 26 مہمند سے آزاد امیدوار ساجد خان 41 ہزار 489 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی کے محمد عارف 19 ہزار 930 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 31 پشاور سے آزاد امیدوار شیرعلی ارباب 50 ہزار 722 ووٹ ل لیکر کامیاب ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے ارباب عالمگیر 17 ہزار 457 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پرہے۔
این اے 33 نوشہرہ سے آزاد امیدوار سید شاہ احدعلی شاہ 93 ہزار429 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے پرویز خٹک 26 ہزار 574 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 36 ہنگو سے آزاد امیدوار یوسف خان 73 ہزار 76 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ جے یو ائی کے عبید اللہ 34 ہزار 324 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 38 کرک سے آزاد امیدوار شاہد احمد خٹک ایک لاکھ 18 ہزار 56 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ جے یو آئی کے شاہ عبدالعزیز 49 ہزار 965 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔
اسلام آباد
این اے 46 سے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے انجم عقیل خان 39 ہزار 564 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 23 ہزار 391 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے اور پی پی پی امیدوار 5 ہزار 42 ووٹ حاصل کرسکے۔
حلقہ این اے 47 میں مسلم لیگ ن کے طارق فضل چوہدری 102502 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین کو 86 ہزار396 ووٹ ملے۔
این اے 48 اسلام آباد سے استحکام پارٹی کے نامزد آزاد امیدوار راجہ خرم نواز 89699 لے کر کامیاب ہوئے۔ تحریک انصاف کے نامزد امیدوار علی بخاری کو 59851 ووٹ حاصل ہوئے۔
پنجاب سے قومی اسمبلی کے انتخابی نتائج
این اے 51 مری کم راولپنڈی سے ن لیگ کے اسامہ سرور ایک لاکھ 49 ہزار 250 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیداور لطاسب ستی 113843 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پررہے۔
حلقہ این اے 54 سے آزاد امیدوار عقیل ملک 85 ہزار 912 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ عذار مسعود 73 ہزار 694 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔
راولپنڈی کے حلقہ این اے-55 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ حریف آزاد امیدوار کو شکست دے دی۔
حلقہ این اے 56 میں مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی 96649 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہریار ریاض 82613 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
راولپنڈی کے حلقہ این اے 57 سے مسلم لیگ ن کے دانیال چوہدری 83331 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار سیمابیہ چوہدری کو 56789 ووٹ ملے۔
حلقہ این اے 60 جہلم 1 سے 99 ہزار 948 ووٹ لے کر ن لیگ کے بلال اظہر کیانی پہلے نمبر پر رہے۔ دوسرے نمبر پر آزاد امیدوارحسن عدیل 90 ہزار 474 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
راجا بشارت نے نتائج مسترد کردیے
مسلم لیگ (ن) کے ملک ابرار احمد نے 78 ہزار 542 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ محمد بشارت راجا 67 ہزار 101 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار راجا بشارت نے نتائج کو مسترد کرتے پوئے جاری ویڈیو بیان میں کہا کہ فارم 45 کے مطابق ہر پولنگ اسٹیشن سے میں جیت چکا ہوں جبکہ میرے مخالف کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، ملی بھگت سے فارم 46 کے بجائے فارم 45 جاری کردیا گیا ہے، ہم فارم 45 لے کر گھومتے رہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمشنر اس معاملے کا نوٹس لیں اور ہم اپنے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔
گجرات کے حلقہ این اے-64 میں مسلم لیگ (ق) کے سالک حسین نے اپنی پھوپھی اور پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار کو شکست دے دی۔ چوہدری سالک حسین نے این اے-64 سے ایک لاکھ 5 ہزار 205 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار قیصرہ الٰہی نے 80 ہزار 946 ووٹ حاصل کرلیے۔
سیالکوٹ کے حلقہ این اے 71 : فارم 47 کے مطابق یہاں سے ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف 18 ہزار 294 کی لیڈ سے جیت گئے انہوں ںے 118566 ووٹ حاصل کیے، پی ٹی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار 100272 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔
لاہور کے حلقہ این اے 121 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے۔ آزاد امیدوار وسیم قادر 78 ہزار 703 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ مضبوط امیدوار تصور کیے جانے والے مسلم لیگ (ن) کے شیخ روحیل اصغر 70 ہزار 597 ووٹ لے کر ناکام ہوگئے۔
لاہور کے حلقہ این اے-123 سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف 63 ہزار 953 ووٹ لے کر کامیاب قرار ہوئے جبکہ آزاد امیدوار افضل عظیم پہاڑ نے 48 ہزار 486 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 128 سے استحکام پاکستان پارٹی ( آئی پی پی) کے عون چوہدری ایک لاکھ 72 ہزار576 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار سلمان اکرم راجا ایک لاکھ 59 ہزار 24 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
لاہور کے حلقہ این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف 1 لاکھ، 71 ہزار 24 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار یاسمین راشد ایک لاکھ 15 ہزار43 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہیں۔
بہاولپور سے حلقہ این اے-168 میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے۔
پنڈدادن خان حلقہ این اے 61 جہلم میں پاکستان مسلم لیگ ن کے چوہدری فرخ الطاف 88238 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ آزاد امیدوار کرنل شوکت اقبال مرزا 84215 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 سے ن لیگ کے عطا تارڑ 98 لاکھ 210 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔ آزاد امیدوار ظہیر عباس کھوکھر 83 ہزار230 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-189 سے کامیاب آزاد امیدوار سردار شمشیر مزاری نے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔
سندھ سے قومی اسمبلی کے انتخابی نتائج
سندھ سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے بھاری اکثریت سے کامیاب حاصل کرلی ہے۔
این اے 198 گھوٹکی سے پیپلزپارٹی کے خالد لوند 1لاکھ20ہزار259ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار میاں عبدالحق90629ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔
گھوٹکی کے حلقہ این اے-199 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کر لی ہے۔ علی گوہر خان مہر ایک لاکھ 54 ہزار 832 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ دوسرے نمبر پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا عبدالقیوم نے 40 ہزار 204 ووٹ حاصل کرلیے۔
این اے 200 سکھر 1 سے جی ڈی اے کے دیدار علی 41 ہزار911 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 201 سکھر سے پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ 120،219 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
خیرپور کے حلقہ این اے 202 میں پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ 121,756 ووٹوں سے کامیاب جبکہ جی ڈی اے کے سید غوث علی شاہ 26,745 ووٹوں کے ساتھ پیچھے رہ گئے۔
این اے 212میرپورخاص،پیپلزپارٹی کے منور تالپور1لاکھ21ہزار972ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار علی نواز شاہ 45321ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
سندھ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-216 مٹیاری سے پیپلز پارٹی کے ایک اور امیدوار نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو شکست دے دی ہے۔ مخدوم جمیل الزماں نے ایک لاکھ 24 ہزار 536 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مخالف امیدوار بشیر احمد نے 80 ہزار 439 ووٹ حاصل کیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ٹھٹہہ کے حلقے این اے 225 سے پی پی پی کے امیدوار صادق علی میمن 140،773 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے
ضلع ٹنڈو الہیار کے حلقہ این اے 217 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کر لی۔ ذوالفقار بچانی 115,672 ووٹوں کی شاندار برتری کے ساتھ کامیاب ہوئے جبکہ GDA کی راحیلہ مگسی 69,234 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
کراچی
این اے 222 سے پیپلزپارٹی کے غلام علی تالپور 1لاکھ 13ہزار916ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ جی ڈی اے کے میرحسین بخش67010ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
کراچی میں این اے 229 ملیر سے پیپلزپارٹی کے جام عبدالکریم 55732ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ ن لیگ کے قادر بخش 21841ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 230 سے پیپلزپارٹی کے آغا رفیع اللہ 32099ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار مسرورعلی سیال 23370ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
حلقہ این اے 231 ملیر میں پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 43 ہزار 634 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے جبکہ آزاد امیدوار خالد محمود 2 ہزار487 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئے۔
این اے 232سے ایم کیوایم پاکستان کی آسیہ اسحاق 88ہزار 260 ووٹ لیکر کامیاب ہوئیں۔ آزاد امیدوار عدیل احمد66574ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے233کورنگی ایم کیوایم کے جاوید حنیف 1لاکھ 3ہزار967ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار محمد حارث نے58753ووٹ حاصل کیے۔
این اے236کراچی شرقی میں ایم کیوایم کے حسان صابر 38871ووٹ لیکرکامیاب ہوئے۔ پیپلزپارٹی کےمزمل قریشی 32231ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 240کراچی جنوبی میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کو شکست ہوگئی۔ ایم کیوایم کے ارشدوہرہ این اے240سے 30573ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ سلیم مانڈوی والا کو 17091 اور آزاد امیدوار رمضان گھانچی کو 27318ووٹ ملے۔
این اے 244 سے ایم کیوایم کے فاروق ستار 20048 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے اور آزاد امیدوار آفتاب جہانگیر 14073ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
بلوچستان سے قومی اسمبلی کے انتخابی نتائج
بلوچستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 261 سے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-261 قلات سے 3 ہزار 404 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی۔ پیپلز پارٹی کے سردار ثنا اللہ خان زہری 2871 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
اس حلقے کے تمام پولنگ اسٹیشنز کا غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار نواب زادہ جمال رئیسانی 10678 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ بی این پی کے سردار اختر مینگل 9929 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
اس حلقے سے آزاد امیدوار ملک عادل بازئی 20273 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ جے یو آئی کے ملک سکندر ایڈوکیٹ نے 12873ووٹ حاصل کیے۔
این اے 252 کھاران کے غیر حتمی نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار یعقوب خان ناصر 53 ہزار 783 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار سردار بابر خان موسیٰ خیل 52 ہزار 992 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 254 جھل مگسی سے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے امیدوار خالد حسین مگسی 79 ہزار 304 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ جے یو آئی کے امیدوار نظام الدین 44 ہزار 763 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔