پیپلزپارٹی کو سندھ اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل نتائج آنے کا سلسلہ جاری

ابتک 71 نشستوں کے ساتھ پی پی پی اکثریتی پارٹی بن گئی


ویب ڈیسک February 09, 2024
فوٹو : فائل

سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی نے سادہ اکثریت حاصل کرلی اور حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی، اب تک 71 نشستوں کے ساتھ پی پی پی اکثریتی پارٹی بن گئی۔

ریٹرننگ افسران کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کو اب تک 5 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ آزاد امیدواروں کو 6 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ جی ڈی اے امیدوار 2 اور جماعت اسلامی ایک نشست پر کامیاب ہوئی۔

پی ایس 1

پی ایس 1 جیکب آباد1 میں پیپلز پارٹی کے شیر محمد مغیری 48385 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار سخی عبدالرزاق کھوسو 18115 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح فیصد 37.26 رہی اور 3611 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 2

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 3

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 4

پی ایس 4 کشمور2 سے پیپلز پارٹی کے عبدالرؤف کھوسہ 58046 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار غالب ڈومکی 25758 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 5

پی ایس5 کشمور3 میں پیپلزپارٹی کے میر عابد سندرانی 31ہزار132 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی کے حافظ رب نواز کو 21ہزار52 ووٹ ملے۔

کشمور3 کی نشست پر ووٹوں کی شرح فیصد 35.15 رہی اور 6091 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 6

پی ایس6 کشمور3 میں محبوب علی خان بجارانی 86ہزار365 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی ایف کے عبدالقیوم 9945 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 55.26 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 4627 رہی۔

پی ایس 7

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 8

پی ایس 8 شکارپور2 میں پیپلزپارٹی کے عارف مہر 64016 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی کے عابد جتوئی 51869 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 62.97 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 3378 رہی۔

پی ایس 9

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 10

پی ایس 10 لاڑکانہ1 سے پیپلز پارٹی کی فریال تالپور 85ہزار917 ووٹ لیکر فاتح قرار پائیں جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے کفایت اللہ 18ہزار475 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی نشست میں ووٹر ٹرن آؤٹ 47.92 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 4181 رہی۔

پی ایس11

پی ایس11 لاڑکانہ2 سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے پولیٹیکل سیکریٹری جمیل سومرو 41ہزار158 ووٹ لیکر فاتح قرار پائے جبکہ جی ڈی اے کے کاظم علی عباسی 20ہزار860 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 36.55 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 2704 رہی۔

پی ایس 12

پی ایس 12 لاڑکانہ3 سے پیپلزپارٹی کے سہیل انور سیال 54ہزار77ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے معظم عباسی 31ہزار850 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 46.96 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 4736 رہی۔

پی ایس 13

پی ایس 13 لاڑکانہ4 سے پیپلزپارٹی کے عادل الطاف انٹر 89ہزار662 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے نصیر احمد 4ہزار28 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 44.64 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 2634 رہی۔

پی ایس 14

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 15

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 16

پی ایس 16 قمبر شہداد کوٹ3 سے پیپلز پارٹی کے سردار خان چانڈیو 38057 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار محمد علی 12581ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 29.98 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 2980 رہی۔

پی ایس 17

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 18

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 19

پی ایس 19 گھوٹکی سے آزاد امیدوار نادر اکمل لغاری 55683ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے، نادر اکمل لغاری کو جی ڈی اے اور جے یو آئی کی حمایت حاصل تھی۔ پیپلز پارٹی کے عبدالباری پتافی 441876 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 50.68 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 6927 رہی۔

پی ایس 20

پی ایس 20 گھوٹکی میں پیپلز پارٹی کے محمد بخش مہر 87 ہزار431 ووٹ لے کے کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی کے اسحاق لغاری 9401 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 20 میں ووٹر ٹرن آؤٹ 47 فیصد رہا اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 3668 رہی۔

پی ایس 21

پی ایس 21گھوٹکی میں پیپلزپارٹی کے علی نواز مہر 63ہزار758 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے غلام علی عباس 29ہزار273ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 46 فیصد رہا اور 5206 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 22

پی ایس 22 سکھر1 سے پیپلز پارٹی اکرم اللہ خان 41ہزار828 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے محمد مبین 39ہزار778 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 48.78 فیصد رہا اور 5471 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 23

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 24

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 25

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 26

پی ایس 26 خیرپور1 میں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ 63ہزار686 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے امام بخش پھپلوٹو 19041 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 43.95 فیصد رہا اور 3482 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 27

پی ایس 27 خیرپور2 میں پیپلزپارٹی کے ہالار وسان 91ہزار131 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جے یو آئی کے شریف برڑو 10ہزار734 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 48.33 فیصد رہا اور 2400 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 28

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 29

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 30

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 31

پی ایس 31 خیرپور6 سے جی ڈی اے کے پیر راشد شاہ 58091 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، راشد شاہ پیر پگارا کے صاحبزادے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے پیر بچل شاہ 51769ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 46.85 فیصد رہا اور 4415 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 32

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 33

پی ایس 33 نوشہرو فیروز2 سے پیپلز پارٹی کے حسن علی شاہ 60617 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار رضوان احمد 2719ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 46.32 فیصد رہا اور 3808 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 34

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 35

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 36

پی ایس 36 بے نظیر آباد1 میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی بہن عذرا فضل 75ہزار866 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار میر بہاول خان رند نے 16ہزار228 ووٹ حاصل کیے۔

صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 44.69 فیصد رہا اور 3601 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 37

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 38

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 39

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 40

پی ایس 40 سانگھڑ1 سے جی ڈی اے کے غلام دستگیر 56345ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی کے نوید ڈیرو 52923 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 50.93 فیصد رہا اور 3787 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 41

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 42

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 43

پی ایس 43 سانگھڑ4 میں پیپلز پارٹی کے پارس ڈیرو 67 ہزار 851 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے نیاز حسین 23 ہزار 869 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 42.92 فیصد رہا اور 3097 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 44

پی ایس 44 سانگھڑ5 سے پیپلز پارٹی کے شاہد تھہیم 60ہزار 385ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے محمد بخش کو 49ہزار143 ووٹ ملے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 48.27 فیصد رہا اور 3395 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 45

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 46

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 47

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 48

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 49

نتائج آنے باقی ہیں

پی ایس 50

پی ایس 50 عمرکوٹ2 سے پیپلز پارٹی کے امیر علی شاہ 61ہزار386 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے غلام نبی 15ہزار 648 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 57.86 فیصد رہا اور 4733 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 51

پی ایس 51 عمر کوٹ3 سے پیپلزپارٹی کے تیمور تالپور 58958 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے دوست علی 27725 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 48 فیصد رہا اور 5376 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 57

پی ایس 57 مٹیاری2 میں پیپلزپارٹی کے مخدوم فخر الزمان 52ہزار 175 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے جلال شاہ جاموٹ 44 ہزار 873 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔

صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 47.34 فیصد رہا اور 3549 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 58

ٹنڈوالہ یار میں پیپلزپارٹی نے کلین سوئپ کرلیا۔ پی ایس 58 ٹنڈوالہ یار1 سے پیپلز پارٹی کے ضیا عباس شاہ 57217 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کی راحیلہ مگسی 42587ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔

صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 48.47 فیصد رہا اور 3734 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 59

پی ایس 59 ٹنڈوالہ یار2 میں پیپلزپارٹی کے امداد پتافی 62ہزار771 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے محمد محسن 29ہزار325 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 52.80 فیصد رہا اور 4375 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 61

پی ایس 61 حیدر آباد2 سے پیپلز پارٹی کے شرجیل انعام میمن 63ہزار79 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے 11368 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 63

پی ایس 63 لطیف آباد کی نشست پر اپ سیٹ ہوا ہے یہاں سے پی ٹی آئی کا حامی آزاد امیدوار نشست لے اڑا۔ آزاد امیدوار محمد ریحان راجپوت نے 40306 ووٹ لیے، ایم کیو ایم پاکستان کے کامران شفیق 11844 ووٹ لیکر دوسرے اور پیپلز پارٹی کی صنم تالپور 7025 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہیں۔ صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 42.72 فیصد رہا اور 3177 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 68

پی ایس 68 بدین1 میں پیپلزپارٹی کے ہالیپوٹا 63ہزار 348 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے منصور علی نظامانی 14ہزار 203 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 45.7 فیصد رہا اور 3299 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 69

پی ایس 69 بدین 2 کاے نتائج آنا باقی ہیں۔

پی ایس 70

پی ایس 70 بدین3 سے پیپلزپارٹی کے ارباب امان اللہ 44126ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے حسنین مرزا 36861 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 49.18 فیصد رہا اور 6102 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 71

پی ایس71 بدین4 میں ذوالفقار مرزا کے بیٹے حسام مرزا کو شکست ہوگئی۔ پیپلز پارٹی کے تاج محمد ملاح 41ہزار134 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے حسام مرزا کو 32477 ووٹ ملے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 51.03 فیصد رہا اور 5841 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 72

یی ایس 72 بدین5 پیپلز پارٹی کے اسماعیل راہو 39ہزار849ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے امیر حسن 24296ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 46.09 فیصد رہا اور 3514 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 73

پی ایس 73 سجاول1 میں پیپلز پارٹی کے شاہ حسین شاہ شیرازی 72 ہزار 942 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی کے محمد اسماعیل میمن 6167 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 40.66 فیصد رہا اور 2334 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 75

پی ایس 75 ٹھٹھہ1 میں پیپلز پارٹی کے ریاض شیرازی 80 ہزار 744 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جے یو آئی کے محمد ارشد میمن 6 ہزار 596 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 39.21 فیصد رہا اور 5063 ووٹ مسترد کر دیے گئے۔

پی ایس 76

پی ایس 76 ٹھٹھہ2 سے پیپلز پارٹی کے علی حسن زرداری71ہزار408 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک لبیک کے الطاف حسین کچھی 4812ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی نشست پر ووٹر ٹرن آؤٹ 35.52 فیصد رہا اور 3284 ووٹ مسترد کر دیے گئے۔

پی ایس 77

پی ایس77 جامشورو1 میں سابق وزیراعلی مراد علی شاہ 74ہزار613 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے روشن برڑو 10ہزار268 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 53.44 فیصد رہا اور 2930 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 78

پی ایس78 جامشورو2 میں پیپلز پارٹی کے سکندر شورو 51ہزار188 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے منیر حیدر شاہ 10ہزار850 ووٹ لیکر دوسرے نمبر رہے۔

صوبائی نشست میں ووٹر ٹرن آؤٹ 45.38 فیصد رہا اور 1709 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 80

پی ایس80 دادو1 میں پیپلز پارٹی کے عبدالعزیز جونیجو 52ہزار131ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے کریم علی جتوئی 43ہزار815 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی نشست میں ووٹر ٹرن آؤٹ 41.9 فیصد رہا اور 5301 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 81

پی ایس 81 دادو2 میں سابق وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی کو شکست ہوگئی۔ پیپلز پارٹی کے فیاض بٹ 54338 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے لیاقت علی جتوئی کو 46963 ووٹ ملے۔

صوبائی نشست میں ووٹر ٹرن آؤٹ 48.07 فیصد رہا اور 4206 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 84

پی ایس 84 ملیر1 میں پیپلز پارٹی کے یوسف بلوچ 25ہزار348 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار زین کولاچی 13ہزار437 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔

صوبائی نشست میں ووٹر ٹرن آؤٹ 44.55 فیصد رہا اور 1385 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 85

پی ایس 85 ملیر2 میں پیپلز پارٹی کے ساجد جوکھیو27ہزار791 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ ن کے پیر حفیظ اللہ 14304ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 42.34 فیصد رہا اور 1365 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 86

پی ایس 86 ملیر3 سے پیپلزپارٹی کے عبدالرزاق راجہ 15ہزار17 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کے محمد یعقوب 6633ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 39.34 فیصد رہا اور 796 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 88

پی ایس 88 ملیر5 سے آزاد امیدوار اعجاز خان 17580 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ پیپلزپارٹی کے مزمل شاہ 12762 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 37.88 فیصد رہا اور 1212 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 90

پی ایس 90 کورنگی کراچی1 سے ایم کیو ایم پاکستان کے شارق جمال 35ہزار609 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار وقاص اقبال 32645 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 92

پی ایس 92 کورنگی3 سے آزاد امیدوار واجد حسین 28ہزار276 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے فرحان بیگ 20ہزار830 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 32.81 فیصد رہا اور 1194 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 94

پی ایس 94 کراچی کورنگی5 سے ایم کیو ایم پاکستان کے نجم مرزا 24ہزار161 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے ارشد حسین 19633 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 34.41 فیصد رہا اور 763 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 95

کورنگی سے پیپلزپارٹی کو پہلی مرتبہ نشست مل گئی۔ پی ایس 95 کورنگی سے پیپلزپارٹی کے فاروق اعوان 16386ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، فاروق اعوان سابق ایس ایس پی ہیں۔

آزاد امیدوار راجہ اظہر 11ہزار27 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ ایم کیو ایم کے شمشاد تنولی 4045ووٹ لے سکے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 38.94 فیصد رہا اور 1160 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 96

پی ایس 96 کراچی کورنگی7 سے آزاد امیدوار محمد اویس 16997ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کے شفیق احمد 9644ووٹ حاصل کرسکے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 33.43 فیصد رہا اور 1241 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 97

پی ایس 97 کراچی شرقی1 سے ایم کیو ایم پاکستان کے شوکت علی 4997 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلز پارٹی کے بشیر احمد 4277 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 34.16 فیصد رہا اور 674 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 98

پی ایس 98 کراچی شرقی 2 سے ایم کیو ایم پاکستان کے ارسلان پرویز 13ہزار903 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے حماد اللہ خان 5ہزار551 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 34.74 فیصد رہا اور 555 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 99

پی ایس 99 کراچی شرقی3 سے ایم کیو ایم کے فرحان انصاری 26658 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے یونس بارائی 22321ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 35.9 فیصد رہا اور 675 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 100

پی ایس 100 کراچی شرقی4 سے ایم کیو ایم پاکستان کے سید محمد عثمان 21ہزار970 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ پیپلز پارٹی کے حیدر علمی عمرانی 15ہزار241 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 31.24 فیصد رہا اور 4 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 101

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 102

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 103

پی ایس 103 کراچی شرقی7 سے ایم کیو ایم کے فیصل رفیق 15 ہزار 870 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے محمد یونس 12 ہزار 345 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 28.99 فیصد رہا اور 993 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 104

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 105

پی ایس 105 کراچی شرقی 9 سے پیپلز پارٹی کے سعید غنی 26ہزار168 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے عرفان اللہ مروت کو 20111 ووٹ ملے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 41.33 فیصد رہا اور 1563 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 106

پیپلز پارٹی کو اپنے مضبوط ترین گڑھ لیاری سے شکست ہوگئی۔ پی ایس 106سے آزاد امیدوار سجاد علی 20058 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ پیپلزپارٹی کے عثمان ہنگورو 16854ووٹ لے سکے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 32.73 فیصد رہا اور 1236 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 107

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 108

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 109

پی ایس 109 سے تحریک انصاف کے حمایتی امیدوار بلال جدون 27854ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے ذکر محنتی 12825ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 110

پی ایس 110 کراچی جنوبی5 سے آزاد امیدوار ریحان بندوکڑا 47450 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے سفیان دلاور 22630 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 34.04 فیصد رہا اور 1362 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 111

پی ایس 111 کیماڑی1 سے پیپلز پارٹی کے لیاقت آسکانی 29396 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار امجد اقبال آفریدی 7743ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 42.99 فیصد رہا اور 1153 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 112

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 113

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 114

پی ایس 114کراچی غربی کیماڑی4 سے آزاد امیدوار شبیر قریشی 21531ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ پیپلز پارٹی کے نیاز محمد 14559 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 30.52 فیصد رہا اور 132 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 115

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 116

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 117

پی ایس 117 کراچی غربی2 سے ایم کیوایم کے شیخ عبداللہ 11154ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار طارق حسین 9617 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 34.36 فیصد رہا اور 709 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 118

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 119

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 120

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 121

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 122

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 123

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 124

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 125

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 126

نتائج آںا باقی ہیں۔

پی ایس 127

پی ایس 127 کراچی وسطی6 سے ایم کیو ایم پاکستان کے محمد معاذ محبوب 23ہزار389 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے محمد مسعود علی 12642 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 25.81 فیصد رہا اور 1229 ووٹ مسترد کیے گئے۔

پی ایس 128

پی ایس 128 کراچی وسطی7 سے ایم کیو ایم کے طحہٰ احمد خان 34ہزار417 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ جماعت اسلامی کے وجیہہ حسن 18ہزار588 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

حلقے میں ووٹر ٹرن آؤٹ 31.07 فیصد رہا اور 1378 ووٹ مسترد کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |