نائیجیریا میں بدامنی اور طاقتور اقوام
بوکوحرام نے وسیع علاقے میں اپنے جھنڈے بھی لہرا دیے ہیں۔۔۔
SUKKUR:
مغربی پریس کے مطابق بوکو حرام کے نام سے جانے والے نائیجیریا کے عسکریت پسندوں نے شمال مشرقی نائجیریا میں شہریوں اور سیاسی لیڈروں کو دھمکانے' قتل و غارت کے ساتھ نواحی دیہات پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ واضح رہے نائجیریا کی فوج نے تین ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ کر رکھی ہے اور انھیں دہشتگردی کے شبہ میں لوگوں کو بلا مقدمہ چلائے حراست میں لینے کا اختیار حاصل ہے جس کے باعث انتہا پسندوں نے ان علاقوں میں بھاگنا شروع کر دیا اور بوکوحرام کو بھی شہروں سے نکال کر شمال مشرق کی طرف دھکیل دیا گیا ہے لیکن وہ ان علاقوں میں دیہاتیوں کو یرغمال بنا رہے ہیں۔
بوکوحرام نے وسیع علاقے میں اپنے جھنڈے بھی لہرا دیے ہیں۔ ایک مقامی نائجیرین افسر کا کہنا ہے کہ بوکوحرام نے کیمرون کی سرحد کے ساتھ واقع بڑے علاقے میں اپنے پرچم نصب کر دیے ہیں۔ جن دیہات پر بوکوحرام نے قبضہ کیا ہے وہ بورنو ریاست کے دارالحکومت کے قریب ہے جہاں فوج کا ہیڈ کوارٹر بھی قائم ہے مگر چونکہ ارد گرد کا سارا علاقہ عسکریت پسندوں کے قبضے میں آ چکا ہے لہذا اس طرف جانے کی کسی کی ہمت نہیں پڑتی۔ معلوم ہوا ہے کہ مقامی دیہاتیوں کو اپنے کھیتوں میں ہل چلانے کے لیے بھی عسکریت پسندوں کی پیشگی اجازت حاصل کرنی پڑتی ہے۔
واضح رہے چند ماہ قبل بوکوحرام نے تین سو کے لگ بھگ طالبات کو اغوا کر لیا تھا۔ نائیجیریا کی صورتحال خاصی خراب ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ امریکا اور یورپ اس ملک میں جاری بدامنی پر بیانات تو جاری کرتے رہتے ہیں لیکن یہاں دہشت گردی میں ملوث تنظیموں پر قابو پانے کے لیے نائیجیرین حکومت کی کوئی مدد نہیں کر رہے' طاقتور اقوام کی اسی دہری پالیسی نے نائیجیریا اور دنیا کے دیگر ترقی پذیر ممالک میں بدامنی اور لاقانونیت کو پروان چڑھایا ہے۔
مغربی پریس کے مطابق بوکو حرام کے نام سے جانے والے نائیجیریا کے عسکریت پسندوں نے شمال مشرقی نائجیریا میں شہریوں اور سیاسی لیڈروں کو دھمکانے' قتل و غارت کے ساتھ نواحی دیہات پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ واضح رہے نائجیریا کی فوج نے تین ریاستوں میں ہنگامی حالت نافذ کر رکھی ہے اور انھیں دہشتگردی کے شبہ میں لوگوں کو بلا مقدمہ چلائے حراست میں لینے کا اختیار حاصل ہے جس کے باعث انتہا پسندوں نے ان علاقوں میں بھاگنا شروع کر دیا اور بوکوحرام کو بھی شہروں سے نکال کر شمال مشرق کی طرف دھکیل دیا گیا ہے لیکن وہ ان علاقوں میں دیہاتیوں کو یرغمال بنا رہے ہیں۔
بوکوحرام نے وسیع علاقے میں اپنے جھنڈے بھی لہرا دیے ہیں۔ ایک مقامی نائجیرین افسر کا کہنا ہے کہ بوکوحرام نے کیمرون کی سرحد کے ساتھ واقع بڑے علاقے میں اپنے پرچم نصب کر دیے ہیں۔ جن دیہات پر بوکوحرام نے قبضہ کیا ہے وہ بورنو ریاست کے دارالحکومت کے قریب ہے جہاں فوج کا ہیڈ کوارٹر بھی قائم ہے مگر چونکہ ارد گرد کا سارا علاقہ عسکریت پسندوں کے قبضے میں آ چکا ہے لہذا اس طرف جانے کی کسی کی ہمت نہیں پڑتی۔ معلوم ہوا ہے کہ مقامی دیہاتیوں کو اپنے کھیتوں میں ہل چلانے کے لیے بھی عسکریت پسندوں کی پیشگی اجازت حاصل کرنی پڑتی ہے۔
واضح رہے چند ماہ قبل بوکوحرام نے تین سو کے لگ بھگ طالبات کو اغوا کر لیا تھا۔ نائیجیریا کی صورتحال خاصی خراب ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ امریکا اور یورپ اس ملک میں جاری بدامنی پر بیانات تو جاری کرتے رہتے ہیں لیکن یہاں دہشت گردی میں ملوث تنظیموں پر قابو پانے کے لیے نائیجیرین حکومت کی کوئی مدد نہیں کر رہے' طاقتور اقوام کی اسی دہری پالیسی نے نائیجیریا اور دنیا کے دیگر ترقی پذیر ممالک میں بدامنی اور لاقانونیت کو پروان چڑھایا ہے۔