انتخابات سے ملک میں بے یقینی کا دور ختم ہوگیا فافن

شفافیت پولنگ اسٹیشن پر قائم رہی لیکن آر او کے دفتر پر شفافیت پر سمجھوتا ہوا، چئیرپرسن فافن


ویب ڈیسک February 10, 2024
پچھلے الیکشن کی طرح اس بار بھی 16 لاکھ بیلٹ پیپرز مسترد ہوئے ،فافن:فوٹو:فائل

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کا کہنا ہے کہ انتخابات سے ملک میں بے یقینی کا دور ختم ہوگیا۔

فافن کی چئیرپرسن مسرت قدیم نے انتخابات کے حوالے سے مشاہداتی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 2 برس سے جاری افراتفری کے بعد 8 فروری کو الیکشن ہوئے جس میں 5 کروڑ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ ملک میں ووٹر ٹرن آؤٹ 48 فیصد رہا۔

انہوں نے بتایا کہ 25 حلقوں میں مسترد ووٹوں کا مارجن جیت کے مارجن سے زیادہ تھا۔ گزشتہ بار کی طرح اس مرتبہ بھی 16 لاکھ بیلٹ پیپرز مسترد ہوئے۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے یکساں مواقع نہ ملنے اور دہشت گردی کے باوجود جماعتوں نے الیکشن میں حصہ لیا۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے تنقید کےباوجود الیکشن کمیشن نے انتخابی مشق کو منعقد کیا جو قابل ستائش ہے۔

فافن نے 5664 مبصرین تعینات کئے۔مبصرین پر کہیں پابندی نہیں تھی۔ شفافیت پولنگ اسٹیشن پر قائم رہی لیکن آر او کے دفتر پر شفافیت پر سمجھوتا ہوا۔ پریزائیڈنگ افسران نے 28 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 کی کاپی مبصرین کو نہیں دی جبکہ آر او آفس میں مبصرین کو جانے نہیں دیا گیا۔

فافن چئیرپرسن کے مطابق ابتدائی نتائج کی تیاری اور نتائج کے اعلان نے منظم الیکشن کو گہنا دیا ہے۔ انتخابات سے ملک میں بے یقینی کا دور ختم ہو گیا۔ سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں استحکام کو یقینی بنائیں۔ سیاسی جماعتوں اورامیدواروں کے نتائج پر تحفظات کو الیکشن کمیشن کو جلد حل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں