بھارت شیوسینا رہنما فیس بک لائیو کے دوران قتل
لائیو اسٹریم میں ساتھ موجود شخص نے خود کو بھی گولی مارلی
بھارت میں شیوسینا کے رہنما کو فیس بک لائیو کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب کہ قاتل نے بھی خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شیوسینا کے رہنما ونود گھوسالکر کے بیٹے اور مقامی لیڈر ابھیشیک گھوسلکر کو فیس بک لائیو اسٹریم کے دوران ان کے ساتھ بیٹھے شخص نے تین گولیاں مار کر قتل کردیا۔
شیوسینا لیڈر اور سابق کارپوریٹر ابھیشک گھوسالکر فیس بک لائیو میں موریس نورونہا عرف موریس بھائی بھی ساتھ تھے۔ اچانک موریس نے پستول نکال کر ابھیشک گھوسالکر کو گولیاں مار دیں۔
اس کے بعد موریس نے خود کو بھی گولی مار لی۔ ابتدائی معلومات کے مطابق موریس بوریولی ویسٹ کا رہائشی تھا اور اپنا تعارف سماجی کارکن کے طور پر کراتا تھا اور الیکشن لڑنے کا خواہش مند بھی تھا۔
موریس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سیاست دانوں کے ساتھ متعدد تصاویر شیئر کرتے رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق ابھیشیک گھوسالکر اور موریس نورونہا کے دفاتر ایک دوسرے سے ملحق تھے اور دونوں کے درمیان مقامی سیاست پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے جھگڑا رہتا تھا۔
دوسری جانب ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان زمین کا تنازع تھا اور یہی وجہ قتل کا باعث بنی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شیوسینا کے رہنما ونود گھوسالکر کے بیٹے اور مقامی لیڈر ابھیشیک گھوسلکر کو فیس بک لائیو اسٹریم کے دوران ان کے ساتھ بیٹھے شخص نے تین گولیاں مار کر قتل کردیا۔
شیوسینا لیڈر اور سابق کارپوریٹر ابھیشک گھوسالکر فیس بک لائیو میں موریس نورونہا عرف موریس بھائی بھی ساتھ تھے۔ اچانک موریس نے پستول نکال کر ابھیشک گھوسالکر کو گولیاں مار دیں۔
اس کے بعد موریس نے خود کو بھی گولی مار لی۔ ابتدائی معلومات کے مطابق موریس بوریولی ویسٹ کا رہائشی تھا اور اپنا تعارف سماجی کارکن کے طور پر کراتا تھا اور الیکشن لڑنے کا خواہش مند بھی تھا۔
موریس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سیاست دانوں کے ساتھ متعدد تصاویر شیئر کرتے رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق ابھیشیک گھوسالکر اور موریس نورونہا کے دفاتر ایک دوسرے سے ملحق تھے اور دونوں کے درمیان مقامی سیاست پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے جھگڑا رہتا تھا۔
دوسری جانب ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان زمین کا تنازع تھا اور یہی وجہ قتل کا باعث بنی۔