کراچی پانی کی لائن کے جھگڑے میں سونے کا تاجر دیگر واقعات میں 2 افراد قتل
پولیس نے ناظم آباد، پی آئی بی کالونی اور سچل میں ہونے والے قتل کے واقعات کی تحقیقات شروع کردی ہے
پانی کی لائن کے جھگڑے میں سونے کا تاجر، دیگر مختلف واقعات میں 2 افراد قتل اور 4 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق سونے کے تاجر اور اس کے بھائی کو ناظم آباد میں پانی کی غیر قانونی لائن لینے والے بلڈر اور اس کے ساتھیوں نے فائرنگ کرکے قتل اور زخمی کردیا۔ ملزمان واقعے کے بعد 5 موٹر سائیکلیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ واقعے کے دوران علاقہ مکینوں نے ملزمان کے والد سمیت 2 افراد کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جب کہ پولیس نے موٹر سائیکلیں بھی قبضے میں لے لیں۔
تفصیلات کے مطابق ناظم آباد تھانے کی حدود مکان نمبر 3/B ناظم آباد نمبر 3 بقائی اسپتال کے قریب جھگڑے کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 2افراد زخمی ہوگئے ۔مقتول کی لاش اور زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 45 سالہ عاصم رحمان ولد عبد الرحمان جب کہ زخمی ہونے والوں میں مقتول کا بھائی نوید الرحمان ولد عبد الرحمان اور 40 سالہ شعیب ولد شمیم شامل ہیں ۔واقعہ پانی کی غیر قانونی لائن لگانے کے دوران پیش آیا ۔
مقتول عاصم الرحمان کے زخمی ہونے والے بھائی نوید الرحمان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں ایک بلڈر اپنے زیر تعمیر مکان کے لیے غیر قانونی طور پر پانی کی لائن لگا رہا تھا ۔علاقہ مکینوں نے منع کیا تو بلڈر نعمان ، اویس اور اس کا والد جھگڑنے لگے اور کچھ دیگر تلخ کلامی کے بعد واپس چلے گئے۔
بعد ازاں الہدیٰ اسٹیٹ کے مالک جو بلڈر بھی ہیں نعمان اور اویس 5 موٹرسائیکلوں پر سوار اپنے متعدد ساتھیوں کے ساتھ مسلح ہوکر آئے اور عاصم رحمان کے گھر کے باہر کھڑے ہو کر انہیں نیچے آنے کو کہا۔ سب سے پہلے 2 بڑے بھائی ندیم الرحمان اور نعیم الرحمان گھر کے باہر آئے تو مسلح افراد نے نعیم الرحمان کو تھپڑ مار دیا۔ اسی دوران دیگر 2 بھائی عاصم الرحمان اور نوید بھی گھر کے باہر آگئے جس پر مسلح ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ایک گولی نوید کے سر کو چھوتی ہوئی عقب میں کھڑے عاصم کے چہرے میں جا لگی، جس سے اس کی موقع ہی پر موت واقع ہو گئی۔ زخمی ہونے والا شعیب بلڈر کا ساتھی ہے جو اپنی ہی گولی سے زخمی ہوا ۔فائرنگ کے بعد ملزمان 5 موٹرسائیکلیں چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔اس موقع پر بلڈر کے والد اور اس کے ایک ساتھی کو علاقہ مکینوں نے پکڑ لیا جنہیں پولیس کے آنے پر ان کے حوالے کر دیا گیا جب کہ بلڈر نعمان اور اویس ساتھیوں کے ساتھ فرار ہوگئے ۔
ڈی ایس پی ناظم آباد کا کہنا تھا کہ الہدیٰ اسٹیٹ والے علاقے میں پانی کی غیر قانونی لائن ڈال رہے تھے، جس پر ان کا علاقہ مکینوں سے جھگڑا ہوا اسی دوران بلڈر اور ان کے ساتھیوں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 2زخمی ہوگئے ۔زخمی ہونے والے شعیب کو اس کے ساتھی اسپتال سے لے کر فرار ہوگئے ، جب کہ 2افراد کو پولیس نے علاقہ مکینوں کی مدد سے حراست میں لیا ہے ۔دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تاہم وہ گھروں پر موجود نہیں تھے۔ ملزمان کی موٹرسائیکلیں جو وہ جائے وقوع پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے پولیس نے اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔ مقتول عاصم 4 بچوں کا باپ اور سونے کا تاجر تھا ۔
دریں اثنا پی آئی بی کالونی میں فیضان مدینہ کے عقب میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے نان بائی کو قتل کردیا۔ مقتول کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس کی شناخت 28 سالہ مختیار عالم ولد شیخ العالم کے نام سے کی گئی ۔مقتول نان بائی تھا اور واقعے کے وقت اپنے تنور کے پاس کھڑا تھا کہ موٹرسائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کردی ۔مختیار کے سر میں دو گولیاں لگیں اور وہ موقع ہی پر جاں بحق ہوگیا ۔واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے ۔ پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی ہے۔
علاوہ ازیں سچل کے علاقے سپرہائی وے سرینا ولیج اسکیم 33 میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ۔مقتول کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی ۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 40 سالہ جمشید ولد ملک امیر بخش کے نام سے کی گئی ۔ایس ایچ او سچل انسپکٹر اورنگ زیب خٹک نے بتایا کہ مقتول جمشید گلشن اقبال راجپوت کالونی کا رہائشی اور رکشا ڈرائیور تھا ۔
واقعے کے وقت مقتول اپنے رکشا میں سویا ہوا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا اور فرار ہوگئے ۔
پولیس کے مطابق ایک اور اطلاع ملی کہ سچل کے علاقے مروڑا میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو زخمی کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے ، زخمی ہونے والے شخص کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں اس کی شناخت 18 سالہ سرتاج ولد ارباب کے نام سے کی گئی ۔شبہ ہے کہ جمشید کا قتل اور سرتاج کا زخمی ہونا ایک ہی واقعے کی کڑی ہے تاہم ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا ۔
شاہ فیصل کالونی کے علاقے مکان نمبر D/41 عثمان غنی مسجد کینٹ بازار کے قریب پراسرار فائرنگ سے 8 سالہ بچی زخمی ہوگئی ۔زخمی ہونے والے بچی کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والی بچی کی شناخت 8 سالہ صبا دختر ظہیر علی کے نام سے کی گئی ۔واقعہ نامعلوم سمت سے آنے والے گولی لگنے سے پیش آیا ۔پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔
پولیس کے مطابق سونے کے تاجر اور اس کے بھائی کو ناظم آباد میں پانی کی غیر قانونی لائن لینے والے بلڈر اور اس کے ساتھیوں نے فائرنگ کرکے قتل اور زخمی کردیا۔ ملزمان واقعے کے بعد 5 موٹر سائیکلیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ واقعے کے دوران علاقہ مکینوں نے ملزمان کے والد سمیت 2 افراد کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جب کہ پولیس نے موٹر سائیکلیں بھی قبضے میں لے لیں۔
تفصیلات کے مطابق ناظم آباد تھانے کی حدود مکان نمبر 3/B ناظم آباد نمبر 3 بقائی اسپتال کے قریب جھگڑے کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 2افراد زخمی ہوگئے ۔مقتول کی لاش اور زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 45 سالہ عاصم رحمان ولد عبد الرحمان جب کہ زخمی ہونے والوں میں مقتول کا بھائی نوید الرحمان ولد عبد الرحمان اور 40 سالہ شعیب ولد شمیم شامل ہیں ۔واقعہ پانی کی غیر قانونی لائن لگانے کے دوران پیش آیا ۔
مقتول عاصم الرحمان کے زخمی ہونے والے بھائی نوید الرحمان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں ایک بلڈر اپنے زیر تعمیر مکان کے لیے غیر قانونی طور پر پانی کی لائن لگا رہا تھا ۔علاقہ مکینوں نے منع کیا تو بلڈر نعمان ، اویس اور اس کا والد جھگڑنے لگے اور کچھ دیگر تلخ کلامی کے بعد واپس چلے گئے۔
بعد ازاں الہدیٰ اسٹیٹ کے مالک جو بلڈر بھی ہیں نعمان اور اویس 5 موٹرسائیکلوں پر سوار اپنے متعدد ساتھیوں کے ساتھ مسلح ہوکر آئے اور عاصم رحمان کے گھر کے باہر کھڑے ہو کر انہیں نیچے آنے کو کہا۔ سب سے پہلے 2 بڑے بھائی ندیم الرحمان اور نعیم الرحمان گھر کے باہر آئے تو مسلح افراد نے نعیم الرحمان کو تھپڑ مار دیا۔ اسی دوران دیگر 2 بھائی عاصم الرحمان اور نوید بھی گھر کے باہر آگئے جس پر مسلح ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ایک گولی نوید کے سر کو چھوتی ہوئی عقب میں کھڑے عاصم کے چہرے میں جا لگی، جس سے اس کی موقع ہی پر موت واقع ہو گئی۔ زخمی ہونے والا شعیب بلڈر کا ساتھی ہے جو اپنی ہی گولی سے زخمی ہوا ۔فائرنگ کے بعد ملزمان 5 موٹرسائیکلیں چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔اس موقع پر بلڈر کے والد اور اس کے ایک ساتھی کو علاقہ مکینوں نے پکڑ لیا جنہیں پولیس کے آنے پر ان کے حوالے کر دیا گیا جب کہ بلڈر نعمان اور اویس ساتھیوں کے ساتھ فرار ہوگئے ۔
ڈی ایس پی ناظم آباد کا کہنا تھا کہ الہدیٰ اسٹیٹ والے علاقے میں پانی کی غیر قانونی لائن ڈال رہے تھے، جس پر ان کا علاقہ مکینوں سے جھگڑا ہوا اسی دوران بلڈر اور ان کے ساتھیوں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 2زخمی ہوگئے ۔زخمی ہونے والے شعیب کو اس کے ساتھی اسپتال سے لے کر فرار ہوگئے ، جب کہ 2افراد کو پولیس نے علاقہ مکینوں کی مدد سے حراست میں لیا ہے ۔دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تاہم وہ گھروں پر موجود نہیں تھے۔ ملزمان کی موٹرسائیکلیں جو وہ جائے وقوع پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے پولیس نے اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔ مقتول عاصم 4 بچوں کا باپ اور سونے کا تاجر تھا ۔
دریں اثنا پی آئی بی کالونی میں فیضان مدینہ کے عقب میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے نان بائی کو قتل کردیا۔ مقتول کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی، جہاں اس کی شناخت 28 سالہ مختیار عالم ولد شیخ العالم کے نام سے کی گئی ۔مقتول نان بائی تھا اور واقعے کے وقت اپنے تنور کے پاس کھڑا تھا کہ موٹرسائیکل سوار نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کردی ۔مختیار کے سر میں دو گولیاں لگیں اور وہ موقع ہی پر جاں بحق ہوگیا ۔واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے ۔ پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی ہے۔
علاوہ ازیں سچل کے علاقے سپرہائی وے سرینا ولیج اسکیم 33 میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ۔مقتول کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی ۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 40 سالہ جمشید ولد ملک امیر بخش کے نام سے کی گئی ۔ایس ایچ او سچل انسپکٹر اورنگ زیب خٹک نے بتایا کہ مقتول جمشید گلشن اقبال راجپوت کالونی کا رہائشی اور رکشا ڈرائیور تھا ۔
واقعے کے وقت مقتول اپنے رکشا میں سویا ہوا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا اور فرار ہوگئے ۔
پولیس کے مطابق ایک اور اطلاع ملی کہ سچل کے علاقے مروڑا میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو زخمی کر دیا اور موقع سے فرار ہوگئے ، زخمی ہونے والے شخص کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ، جہاں اس کی شناخت 18 سالہ سرتاج ولد ارباب کے نام سے کی گئی ۔شبہ ہے کہ جمشید کا قتل اور سرتاج کا زخمی ہونا ایک ہی واقعے کی کڑی ہے تاہم ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا ۔
شاہ فیصل کالونی کے علاقے مکان نمبر D/41 عثمان غنی مسجد کینٹ بازار کے قریب پراسرار فائرنگ سے 8 سالہ بچی زخمی ہوگئی ۔زخمی ہونے والے بچی کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق زخمی ہونے والی بچی کی شناخت 8 سالہ صبا دختر ظہیر علی کے نام سے کی گئی ۔واقعہ نامعلوم سمت سے آنے والے گولی لگنے سے پیش آیا ۔پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔