قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کیے جانے کا امکان

چار مارچ کو وزارت عظمیٰ کا انتخاب ہوگا جبکہ صدر مملکت کا انتخاب 8 مارچ کو کرائے جانے کا امکان ہے

(فوٹو : فائل)

عام انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کے نو منتخب اراکین کا اجلاس 29 فروری کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق نو منتخب اراکین 29 فروری کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد حلف اٹھائیں گے اور پھر یکم مارچ کو اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر اور چار مارچ کو وزیراعظم کا انتخاب ہوگا۔

عام انتخابات کے بعد حکومت سازی اور اہم عہدوں کے حصول کے لئے سیاسی جماعتوں میں جوڑ توڑ جاری ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین ایک دوسرے سے ملاقاتوں میں پار شیئرنگ فارمولے طے کرنے میں مصروف ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جیتنے والے امیدواروں کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کے بعد تین دن کے اندر آزاد امیدوار کسی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں، جن کی بناء پر متعلقہ سیاسی جماعت مخصوص نشستیں کلیم کر سکے گی۔

آئین کے آرٹیکل اکتالیس کے تحت وزیراعظم کی سفارش پرصدرمملکت کواکیس دن کے اندرقومی اسمبلی کااجلاس بلانا پڑے گا، ممکنہ طور پر انتیس فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جا سکتا ہے، اسی دن نو منتخب ارکان سے اسپیکر راجہ پرویز اشرف حلف لیں گے، جس کے بعد نئے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔


ذرائع کے مطابق یکم مارچ کو اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے لئے کاغذات جمع ہوں گے جس کے بعد اسپیکر اورڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب ہوگا، وزیراعظم کے الیکشن کے لئے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ انتظامات کرے گا اور تین مارچ کو وزیراعظم کے انتخاب کے لئے دن دوبجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے، جس کی ایک گھنٹے میں اسکروٹنی مکمل کر کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا اور پھر نئے وزیراعظم کا انتخاب چار مارچ کو ہوگا۔

وزیراعظم کے انتخاب کے لئے کم ازکم 169 اراکین کی حمایت حاصل ہونا لازمی ہے، اگر کوئی امیدوار کم ازکم مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کر سکے تو رن آف الیکشن ہوگا جس میں ایوان میں موجود ارکان کی اکثریت سے قائد ایوان منتخب کر لیاجائے گا۔

وزیراعظم کے انتخاب کے بعد اسپیکر اپنے دستخط کے ساتھ نومنتخب وزیراعظم کی سمری صدرمملکت کوارسال کریں گے، جس کے بعد ان کے حلف کا انتظام کیاجائے گا ، صوبوں میں بھی وزیراعلیٰ کے انتخاب کایہی طریقہ کاراپنایا جائے گا۔

قانون کے تحت عام انتخابات کے ٹھیک ایک ماہ کے اندر صدر کا انتخاب ضروری ہے اس لئے صدارتی الیکشن آٹھ مارچ کو کرائے جانے کا امکان ہے۔ جس میں قومی وصوبائی اسمبلیاں پولنگ اسٹیشن ہوں گی ۔

دوسری جانب بارہ مارچ کو ایوان بالا کے نصف ارکان بھی ریٹائر ہوجائیں گے،جن کا دوبارہ انتخاب ہوگا،سینٹ انتخابات الیکشن کمیشن آف پاکستان خفیہ رائے دہی کی بنیاپر کرائے گا۔ عامر الیاس رانا ایکسپریس نیوز اسلام آباد
Load Next Story