70کی دہائی میں ناپید ہوجانے والا گھڑیال مگرمچھ دوبارہ دیکھا گیا
ایک سال سے بھی کم عرصے میں گھڑیال کا دوبارہ دکھائی دینا بہت امید افزا بات ہے، ماہرین جنگلی حیاتیات
لمبی اور پتلی تھوتھنی والا مگرمچھ نما گھڑیال پاکستان میں دوبارہ دکھائی دے گیا، گھڑیال ماضی میں دریائے سندھ اوراس سےمنسلک ندیوں میں بڑے پیمانے پر پائے جاتے تھے،سن 70کی دہائی میں معدومیت سے دوچارہونا شروع ہوئے۔
جسمانی ساخت میں مگرمچھ سے مشابہہ مگرلمبی اورپتلی تھوتھنی کی وجہ سے پہچانے جانے والے گھڑیال کا مشاہدہ دریائے ستلج کے قریب کیا گیا، ایک مقامی فرد نے گھڑیال کی وڈیوبنائی جس میں اسے واضح طورپردیکھا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل سن 2023کے وسط میں پنجاب ہی کے ایک دریائی مقام پرگھڑیال 30 سال کے عرصے کے بعد دیکھا گیا تھا۔
ماہرین جنگلی حیاتیات کے مطابق نادرونایاب اوربڑی حد تک ناپید ہوجانے والے اس جانورکے تحفظ کے لیے مقامی افرادکو آگاہی فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے،کیونکہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں گھڑیال کا دوبارہ دکھائی دینا بہت امید افزا بات ہے۔
ترجمان ڈبلیوڈبلیوایف کے مطابق گھڑیال کا تعلق مگرمچھ کے خاندان سے ہے،یہ ایک ایسا آبی جاندار ہے جودریا کے ماحولیاتی نظام کو متوازن رکھنے میں اہم کردارادا کرتاہے۔
ایک زمانے میں پاکستان میں دریائے سندھ اور اس سے منسلک ندیوں میں گھڑیال بڑے پیمانے پر پائے جاتے تھے، پھر سن 70 کی دہائی کے وسط تک معدومیت سے دوچارہونا شروع ہوئے۔
گھڑیال کے ناپید ہوجانے کی وجوہات میں اس کا بے دریغ غیرقانونی شکار، اسے خوراک کے لیے درکار مچھلی کی کمی سمیت دیگرعوامل شامل ہیں۔