سائفراور توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف اپیلیں دائر

اپیل پر فیصلے تک سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی کا حکم دیا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا


ویب ڈیسک February 16, 2024
سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو 10 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے:فوٹو:فائل

بانی پی ٹی آئی کی سائفر اور توشہ خانہ کیس میں سزاؤں کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کردی گئیں۔

عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے عمران خان کو توشہ خانہ اور سائفر کیس میں ملنے والی سزاؤں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کرنے کی تصدیق کردی۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ عدت کیس کی اپیل سیشن کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔ عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر نے دونوں کیسز میں سزاؤں کے خلاف درخواست دائرکی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار بطور وزیراعظم سائفر کو اپنے پاس رکھنے یا دفترخارجہ واپس بھجوانے کے ذمہ دار نہیں۔ کسی بھی سائفر کی حفاظت اور اسے دفتر خارجہ واپس کرنے کی ذمہ داری وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کی ہوتی ہے۔ اگر جرم بنتا ہے تو اس کا ذمہ دار پرنسپل سیکریٹری کو ٹہرایا جائے۔

درخواست کے مطابق سائفرکیس ٹرائل کے دوران مسلسل بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 2 مرتبہ سائفر کیس کی کارروائی کو کالعدم قرار دیا۔ عدالتی فیصلہ انصاف کا قتل اور بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا غیرضروری ہے۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا کاالعدم قرار دے کر اپیل پر فیصلے تک سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں 30 جنوری کو10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ توشہ خانہ کیس میں احتساب عدالت نے عمران خان کو 14 سال قید با مشقت کی سزا سنائی تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں