انتظار کی گھڑیاں ختم کرکٹ کا ’’سپر‘‘ میلہ آج سے سجے گا
فرنچائز ٹیموں کی نگاہیں چمچماتی ٹرافی پر مرکوز
ایچ بی ایل پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن کا آغاز آج قذافی اسٹیڈیم میں رنگا رنگ افتتاحی تقریب کے ساتھ ہورہا ہے، کرکٹرز اور شائقین دونوں کا ہی جوش و خروش عروج پر پہنچ چکا ہے، گذشتہ ایڈیشنز کی طرح اس بار بھی ایونٹ میں انتہائی سنسنی خیز اور دلچسپ معرکوں کی توقع کی جارہی ہے۔
ہر گزرتے سال کے ساتھ پی ایس ایل کا معیار بہتر سے بہتر ہوتا جارہا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں کئی ٹی 20 لیگز کھیلی جارہی ہیں تاہم پاکستان سپر لیگ سخت مسابقت کی فضا کی وجہ سے الگ ہی پہچان رکھتی ہیں، اس لیگ میں شرکت کرنے والے غیرملکی پلیئرز بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کرکٹ خاص طور پر بولنگ کا معیار بہت بلند ہوتا ہے، اس میں یکطرفہ مقابلے بہت ہی کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں، سنسنی خیزی شائقین کی دلچسپی کو بڑھاتی ہے۔
اس بار بھی ٹورنامنٹ میں 6 ٹیمیں شریک ہیں جن میں کراچی کنگز، لاہور قلندرز، اسلام آباد یونائیٹڈ، ملتان سلطانز، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز شامل ہیں۔ 17 فروری سے شروع ہونے والا کرکٹ کا یہ ''سپر'' میلہ 18 مارچ تک رونق لگائے رکھے گا، ٹورنامنٹ ڈبل راؤنڈ روبن فارمیٹ میں ہی کھیلا جائے گا، جس میں ہر ٹیم دوسری سائیڈ کا 2 مرتبہ سامنا کرے گی، آخر میں ٹاپ 4 ٹیمیں پلے آف میں جگہ بنائیں گے۔
افتتاحی روز قذافی اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ ہوگا، قلندرز دفاعی چیمپئن ہیں اور لگاتار تیسری مرتبہ ٹرافی اپنے نام کرکے نیاریکارڈ قائم کرنے کے خواہاں ہیں، ٹیم کی قیادت بدستور نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے ہی ہاتھوں میں ہوگی، وہ گذشتہ ایڈیشنز میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے کافی متاثر کرچکے اور اس بار بھی ان سے ٹائٹلز کی ہیٹ ٹرک کیلئے کافی امیدیں وابستہ کی جارہی ہے۔
قلندرز کو اس بار اپنے ایک اہم اسپن ہتھیار راشد خان کی خدمات میسر نہیں ہوں گی جوکہ کمر کی سرجری کی وجہ سے صحتیابی کے عمل سے گزررہے ہیں، ٹیم میں کی ہارڈ ہٹرز بھی موجود ہیں، کاغذ پر لاہور قلندرز کو متوازن ٹیم قرار دیا جارہا ہے ،اس میں شامل سکندر رضا کافی فارم میں ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے شاداب خان کو ہی اس سیزن کیلئے اپنا کپتان برقرار رکھا ہے، ٹیم میں 3 شاہ برادرز توجہ کا مرکز ہوں گے جن میں نسیم شاہ، عبید شاہ اور حنین شاہ شامل ہیں، مقامی اسٹارز میں سے اعظم خان سے پاور ہٹنگ کی توقعات وابستہ ہیں۔ شان مسعود کراچی کنگز کی قیادت کریں گے، انھیں کیرون پولارڈ، جیمز ونس اور انتہائی تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک جیسے کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہوگا۔ ملتان سلطانز وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی قیادت میں میدان سنبھالے گی۔
وہ اپنی ٹیم کو اس بار چیمپئن بنوانے کیلئے کافی پرامید دکھائی دیتے ہیں، افتخار احمد اور ڈیوڈ ویلی اسکور کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ذمہ داری نبھاسکتے ہیں۔ بابراعظم پشاورزلمی کے کپتان ہیں، انھیں گذشتہ برس ورلڈکپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے کپتانی سے ہٹادیا گیا تھا، اگرچہ وہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ ٹور میں اچھا نہیں کھیل پائے مگر اس کے بعد نیوزی لینڈ میں ٹی 20 سیریز کے دوران ان کا بیٹ کافی متحرک رہا، یہ الگ بات کہ وہ فنشر کا کردار ادا نہیں کرسکے۔
اسی طرح بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بھی انھوں نے کافی رنز بنائے، ان کی عمدہ فارم ٹیم کیلئے کافی اہم ثابت ہوسکتی ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اس بار انقلاب آیا ہے، ابتدائی 8 ایڈیشنز میں ٹیم کی قیادت کرنے والے سرفراز احمد کو اس بار کپتانی سے 'آرام' دے دیا گیا ہے، ٹیم کے کوچ شین واٹسن نے ان کی جگہ رائیلی روسو کو کپتان بنایا ہے تاہم سرفراز بطور وکٹ کیپر بیٹر اپنی ٹیم کو ٹائٹل جتوانے میں کردار ادا کرنے کیلئے موجود ہوں گے۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل 9 کے مقابلے پاکستان کے 4 وینیوز کراچی، لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں ہوں گے، پشاور زلمی کی جانب سے کچھ میچز کا انعقاد پشاور میں کرنے کیلئے کافی کوشش کی گئی مگر سیکیورٹی اور دوسرے مسائل کی وجہ سے ان کی یہ کوشش فی الحال کامیاب نہیں ہوسکی تاہم مستقبل میں پشاور میں بھی پی ایس ایل کے انعقاد کی امید رکھی جاسکتی ہے۔
ہر گزرتے سال کے ساتھ پی ایس ایل کا معیار بہتر سے بہتر ہوتا جارہا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں کئی ٹی 20 لیگز کھیلی جارہی ہیں تاہم پاکستان سپر لیگ سخت مسابقت کی فضا کی وجہ سے الگ ہی پہچان رکھتی ہیں، اس لیگ میں شرکت کرنے والے غیرملکی پلیئرز بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کرکٹ خاص طور پر بولنگ کا معیار بہت بلند ہوتا ہے، اس میں یکطرفہ مقابلے بہت ہی کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں، سنسنی خیزی شائقین کی دلچسپی کو بڑھاتی ہے۔
اس بار بھی ٹورنامنٹ میں 6 ٹیمیں شریک ہیں جن میں کراچی کنگز، لاہور قلندرز، اسلام آباد یونائیٹڈ، ملتان سلطانز، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز شامل ہیں۔ 17 فروری سے شروع ہونے والا کرکٹ کا یہ ''سپر'' میلہ 18 مارچ تک رونق لگائے رکھے گا، ٹورنامنٹ ڈبل راؤنڈ روبن فارمیٹ میں ہی کھیلا جائے گا، جس میں ہر ٹیم دوسری سائیڈ کا 2 مرتبہ سامنا کرے گی، آخر میں ٹاپ 4 ٹیمیں پلے آف میں جگہ بنائیں گے۔
افتتاحی روز قذافی اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ ہوگا، قلندرز دفاعی چیمپئن ہیں اور لگاتار تیسری مرتبہ ٹرافی اپنے نام کرکے نیاریکارڈ قائم کرنے کے خواہاں ہیں، ٹیم کی قیادت بدستور نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے ہی ہاتھوں میں ہوگی، وہ گذشتہ ایڈیشنز میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے کافی متاثر کرچکے اور اس بار بھی ان سے ٹائٹلز کی ہیٹ ٹرک کیلئے کافی امیدیں وابستہ کی جارہی ہے۔
قلندرز کو اس بار اپنے ایک اہم اسپن ہتھیار راشد خان کی خدمات میسر نہیں ہوں گی جوکہ کمر کی سرجری کی وجہ سے صحتیابی کے عمل سے گزررہے ہیں، ٹیم میں کی ہارڈ ہٹرز بھی موجود ہیں، کاغذ پر لاہور قلندرز کو متوازن ٹیم قرار دیا جارہا ہے ،اس میں شامل سکندر رضا کافی فارم میں ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے شاداب خان کو ہی اس سیزن کیلئے اپنا کپتان برقرار رکھا ہے، ٹیم میں 3 شاہ برادرز توجہ کا مرکز ہوں گے جن میں نسیم شاہ، عبید شاہ اور حنین شاہ شامل ہیں، مقامی اسٹارز میں سے اعظم خان سے پاور ہٹنگ کی توقعات وابستہ ہیں۔ شان مسعود کراچی کنگز کی قیادت کریں گے، انھیں کیرون پولارڈ، جیمز ونس اور انتہائی تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک جیسے کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہوگا۔ ملتان سلطانز وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی قیادت میں میدان سنبھالے گی۔
وہ اپنی ٹیم کو اس بار چیمپئن بنوانے کیلئے کافی پرامید دکھائی دیتے ہیں، افتخار احمد اور ڈیوڈ ویلی اسکور کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ذمہ داری نبھاسکتے ہیں۔ بابراعظم پشاورزلمی کے کپتان ہیں، انھیں گذشتہ برس ورلڈکپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے کپتانی سے ہٹادیا گیا تھا، اگرچہ وہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ ٹور میں اچھا نہیں کھیل پائے مگر اس کے بعد نیوزی لینڈ میں ٹی 20 سیریز کے دوران ان کا بیٹ کافی متحرک رہا، یہ الگ بات کہ وہ فنشر کا کردار ادا نہیں کرسکے۔
اسی طرح بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بھی انھوں نے کافی رنز بنائے، ان کی عمدہ فارم ٹیم کیلئے کافی اہم ثابت ہوسکتی ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں اس بار انقلاب آیا ہے، ابتدائی 8 ایڈیشنز میں ٹیم کی قیادت کرنے والے سرفراز احمد کو اس بار کپتانی سے 'آرام' دے دیا گیا ہے، ٹیم کے کوچ شین واٹسن نے ان کی جگہ رائیلی روسو کو کپتان بنایا ہے تاہم سرفراز بطور وکٹ کیپر بیٹر اپنی ٹیم کو ٹائٹل جتوانے میں کردار ادا کرنے کیلئے موجود ہوں گے۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل 9 کے مقابلے پاکستان کے 4 وینیوز کراچی، لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں ہوں گے، پشاور زلمی کی جانب سے کچھ میچز کا انعقاد پشاور میں کرنے کیلئے کافی کوشش کی گئی مگر سیکیورٹی اور دوسرے مسائل کی وجہ سے ان کی یہ کوشش فی الحال کامیاب نہیں ہوسکی تاہم مستقبل میں پشاور میں بھی پی ایس ایل کے انعقاد کی امید رکھی جاسکتی ہے۔