قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے دوران وزیراعظم حاضرمگر بیشترارکان غائب رہے
وزیراعظم نوازشریف قومی اسمبلی آمد پر اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ سے مصافحہ کررہے ہیں
قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے پہلے روز وزیراعظم کی موجودگی کے باوجود ایوان میں حکومتی ارکان کی خاطرخواہ تعداد غیر حاضر رہی۔
اسپیکرسردارایاز صادق نے بجٹ پر بحث کیلیے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو دعوت دیتے ہوئے کہاکہ آج بحث کا آغا زآپ کے مبارک نام سے کریں گے، سید خورشید شاہ اپنی تقریرکے دوران سابق اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان کی بجٹ تقاریرکے نکات بھی ساتھ لائے اور حکومت کوماضی کے وعدے یادکراتے رہے، انھوں نے کہاکہ جمشید دستی کودیکھ کر وزیر خزانہ نے اپنی تقریرتیزکردی لیکن جناب ہمارے دور میں تو بہت سے دستی تھے لیکن ہم نے صبر سے کام لیا، زیادہ قرضے لینے کی بات پر اسحق ڈار نے جواباً کہاکہ آپ کے پانچ سالہ دور میں بھی بہت قرضے لیے گئے جس پر خورشید شاہ نے کہا جتنا قرض ہم نے5 سال میں لیاآپ نے ایک سال میں لے لیا، اس موقع پر (ن) لیگ کی رکن تہمینہ دولتانہ نے مداخلت کی تو اسپیکرنے انھیں خاموش کرادیا۔
جب اسپیکر نے نماز جمعے کیلیے اذان ہونے پراجلاس ملتوی کیا تو خورشید شاہ سوا گھنٹے خطاب کرچکے تھے ۔ انھوں نے اسپیکرکوکہا کہ ابھی ڈیڑھ دوگھنٹے مزید تقریر کرنی ہے جواب پیرکو ہی ممکن ہوسکے گی۔ آن لائن کے مطابق انسداد دہشت گردی بل کی منظوری کے وقت حکومتی ارکان کی تعداد کم ہونے پر شیخ آفتاب کی دوڑیں لگ گئیں،اس موقع کو اپوزیشن نے بھی خواب انجوائے کیا اور شیخ آفتاب کو کہاکہ شیخ صاحب اراکین کو ناشتہ نہیں کرایا تھا ؟گزشتہ روز بھی ایم کیو ایم کا کوئی رکن اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔
اسپیکرسردارایاز صادق نے بجٹ پر بحث کیلیے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو دعوت دیتے ہوئے کہاکہ آج بحث کا آغا زآپ کے مبارک نام سے کریں گے، سید خورشید شاہ اپنی تقریرکے دوران سابق اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان کی بجٹ تقاریرکے نکات بھی ساتھ لائے اور حکومت کوماضی کے وعدے یادکراتے رہے، انھوں نے کہاکہ جمشید دستی کودیکھ کر وزیر خزانہ نے اپنی تقریرتیزکردی لیکن جناب ہمارے دور میں تو بہت سے دستی تھے لیکن ہم نے صبر سے کام لیا، زیادہ قرضے لینے کی بات پر اسحق ڈار نے جواباً کہاکہ آپ کے پانچ سالہ دور میں بھی بہت قرضے لیے گئے جس پر خورشید شاہ نے کہا جتنا قرض ہم نے5 سال میں لیاآپ نے ایک سال میں لے لیا، اس موقع پر (ن) لیگ کی رکن تہمینہ دولتانہ نے مداخلت کی تو اسپیکرنے انھیں خاموش کرادیا۔
جب اسپیکر نے نماز جمعے کیلیے اذان ہونے پراجلاس ملتوی کیا تو خورشید شاہ سوا گھنٹے خطاب کرچکے تھے ۔ انھوں نے اسپیکرکوکہا کہ ابھی ڈیڑھ دوگھنٹے مزید تقریر کرنی ہے جواب پیرکو ہی ممکن ہوسکے گی۔ آن لائن کے مطابق انسداد دہشت گردی بل کی منظوری کے وقت حکومتی ارکان کی تعداد کم ہونے پر شیخ آفتاب کی دوڑیں لگ گئیں،اس موقع کو اپوزیشن نے بھی خواب انجوائے کیا اور شیخ آفتاب کو کہاکہ شیخ صاحب اراکین کو ناشتہ نہیں کرایا تھا ؟گزشتہ روز بھی ایم کیو ایم کا کوئی رکن اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔