مجھ پر الزامات عائد کرنے والے ثبوت بھی تو پیش کریں چیف جسٹس
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت میں مشاورت اجلاس ان کے چیمبر میں جاری ہے جس میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ موجود ہیں
یہ پڑھیں : کمشنر راولپنڈی کا الیکشن میں دھاندلی کا اعتراف، مستعفی ہونے کا اعلان
ذرائع کا کہنا ہے کہ شرکا کمشنر راولپنڈی کے الزامات کا جائزہ لے رہے ہیں اور مشاورت کے بعد ازخود نوٹس لینے یا نہ لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
دریں اثنا اجلاس سے قبل میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں ںے کہا کہ مجھ پر الیکشن میں دھاندلی کے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں جن میں نہ صداقت ہے اور نہ سچائی۔
انہوں نے کہا کہ الزامات کوئی بھی لگاسکتا ہے الزامات لگانا ان کا حق ہے مگر اس کے ساتھ ثبوت بھی ہونے چاہئیں اور الزام لگانے والے کمشنر پنڈی نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
دریں اجلاس کے بعد سپریم کورٹ نے کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ازخود نوٹس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ چیف جسٹس کی دیگر ججز کے مشاورت کے بعد کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات سے متعلق مقدمہ پر سماعت 19 فروری کو پہلے ہی مقرر ہے، پہلے سے مقرر کردہ مقدمہ میں ہی کمشنر راولپنڈی کا معاملہ زیر غور لائے جانے کا امکان ہے۔