لاہور ہائی کورٹ نے دھاندلی الزامات کی تحقیقات کے لیے ٹریبونلز تشکیل کے لیے الیکشن کمیشن کو ججز کی خدمات دینے سے انکار کردیا۔
ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ٹریبونلز کی تشکیل کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے 9 ججز کو بطور ٹریبونل تعینات کرنے کے لیے نام مانگے گئے تھے، جس پر لاہور ہائیکورٹ نے ججز کی کمی ، زیر التوا کیسز میں اضافے کے باعث الیکشن کمیشن کو9ججز کی خدمات دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ججز کی کمی اور زیر التوا کیسز میں اضافے کے باعث صرف 2ججز کو ٹربیونل تعینات کرنے کے لیے نام الیکشن کمیشن کو بھجوا دیے، جس کے مطابق
جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس سلطان تنویر بطور ٹربیونل جج فرائض سر انجام دیں گے۔ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے 2ججز ٹربیونل کے لیے تعینات کرنے کے بعد ججز کی تعداد 37رہ جائے گی۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں ڈھائی سال سے ججز کی تقرری نہیں ہوسکی ہے۔ عدالت عالیہ کی جانب سے ججز کے تقرر کے لیے دو مرتبہ فہرست کمیشن کو بھجوائی جا چکی ہے۔ ججز کا تقرر نہ ہونے سے لاہور ہائی کورٹ میں مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں اس قت 2 لاکھ سے زائد کیسز زیر التوا ہیں۔