بلغاریہ اور ترکی سے ڈی پورٹ ہونے والے 12 پاکستانی کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار
ڈیپورٹ افراد سے تفتیش کے ذریعے انسنای اسمگلنگ کے دھندے میں ملوث افراد تک پہنچنے میں مدد ملے گی، ایف آئی اے
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے بلغاریہ اور ترکی سے ڈی پورٹ کئے گئے 12 پاکستانیوں کو وطن واپسی پر حراست میں لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وطن واپس آنے والے 12 میں سے 7 پاکستانی زمینی راستے سے براستہ ترکی یورپ جانا چاہتے تھے تاہم ترکی میں وہ پکڑے گئے اور قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد انھیں دوبارہ پاکستان بھجوا دیا گیا۔ ڈی پورٹ ہونے والے 5 پاکستانی بلغاریہ میں خصوصی افراد کے لئے منعقدہ کھیلوں کے ایونٹ میں شرکت کے لئے گئے تھے تاہم قومی کھلاڑیوں کی ٹیم جب بلغاریہ پہنچی تو وہ ایونٹ ختم ہوچکا تھا ۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ کھلاڑیوں کے گروپ میں سے صرف ایک ہی کھلاڑی قوت گویائی اور سماعت سے محروم ہے باقی تمام لوگ مکمل طور پر بول اور سن سکتے تھے جس کی وجہ سے انھیں بلغاریہ سے بے دخل کردیا گیا۔
دونوں ملکوں سے بے دخل کئے گئے 12 افراد جب بذریعہ ہوائی جہاز کراچی ایئرپورٹ پہنچے تو ایف آئی اے حکام نے انھیں حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ تحقیقاتی ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد سے تفتیش کے ذریعے انسنای اسمگلنگ کے دھندے میں ملوث افراد تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں پاکستانی اپنے بہتر مستقل کی خاطر غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں جن میں سے کچھ کو اپنی منزل مل جاتی ہے جبکہ کئی راستے میں درپیش مشکلات کی وجہ سے دم توڑ دیتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وطن واپس آنے والے 12 میں سے 7 پاکستانی زمینی راستے سے براستہ ترکی یورپ جانا چاہتے تھے تاہم ترکی میں وہ پکڑے گئے اور قانونی تقاضوں کی تکمیل کے بعد انھیں دوبارہ پاکستان بھجوا دیا گیا۔ ڈی پورٹ ہونے والے 5 پاکستانی بلغاریہ میں خصوصی افراد کے لئے منعقدہ کھیلوں کے ایونٹ میں شرکت کے لئے گئے تھے تاہم قومی کھلاڑیوں کی ٹیم جب بلغاریہ پہنچی تو وہ ایونٹ ختم ہوچکا تھا ۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ کھلاڑیوں کے گروپ میں سے صرف ایک ہی کھلاڑی قوت گویائی اور سماعت سے محروم ہے باقی تمام لوگ مکمل طور پر بول اور سن سکتے تھے جس کی وجہ سے انھیں بلغاریہ سے بے دخل کردیا گیا۔
دونوں ملکوں سے بے دخل کئے گئے 12 افراد جب بذریعہ ہوائی جہاز کراچی ایئرپورٹ پہنچے تو ایف آئی اے حکام نے انھیں حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ تحقیقاتی ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد سے تفتیش کے ذریعے انسنای اسمگلنگ کے دھندے میں ملوث افراد تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں پاکستانی اپنے بہتر مستقل کی خاطر غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں جن میں سے کچھ کو اپنی منزل مل جاتی ہے جبکہ کئی راستے میں درپیش مشکلات کی وجہ سے دم توڑ دیتے ہیں۔