دیرالبلاح پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی جوڑے نے شادی کرلی
گزشتہ ماہ رفح میں بھی ایک فلسطینی جوڑے کی شادی کی خبریں سرخیوں میں آئی تھیں
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان ایک اور فلسطینی جوڑے نے شادی کرلی۔
جنگ کے آغاز سے ہی فلسطینی عوام جرأت اور انسانیت کی زندہ مثال بنے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اپنے تمام بچوں اور خاندانوں کو کھو دیا لیکن وہ اب بھی ثابت قدم اور اپنی سزمین چھوڑنے سے انکاری ہیں۔
صبر و قناعت اور مصائب کا مقابلہ کرنا فلسطین کے لوگوں کا خاصہ ہے۔ انکی مسکراہٹ اور خوشی بزدل اسرائیلی فوج کے دلوں میں خوف پیدا کرتی ہے۔ اپنے وطن سے تعلق کا ایندھن انہیں آگ کے منہ میں کھڑا ہونے پر دھکیلتا ہے۔
سات اکتوبر 2023 سے اب تک 28 ہزار سے زائد شہادتوں کے باوجود بہادر فلسطینی قوم کے عزم و ہمت میں ذرہ برابر کمی نہیں آسکی اور انہی تکلیف دہ حالات میں انہوں نے خوش رہنا سیکھ لیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شائمہ اور محمود کی شادی کی تقریب 16 فروری 2024 کو وسطی غزہ کے علاقے دیر البلاح میں واقع پناہ گزین کیمپ میں منعقد ہوئی جس میں دلہا دلہن اور کیمپ میں رہائش پذیر فلسطینیوں نے شرکت کی۔
شادی کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جس میں خواتین دلہن کے ارد گرد جمع ہو کر خوشی کے گیت گارہی ہیں جبکہ نوجوانوں نے خیمے کے باہر جشن مناتے ہوئے دولہا محمود کو اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا ہے۔
دلہن شائمہ نے روایتی فلسطینی عروسی لباس پہن رکھا تھا جس میں گہرے سرخ اور سفید رنگ کی آمیزش تھی۔انہوں نے ایک سفید اسکارف بھی پہنا ہوا تھا جس نے اس کے چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپ رکھا تھا جبکہ ہاتھوں میں گلاب کا گلدستہ بھی موجود تھا۔
گزشتہ ماہ اسرائیلی قابض فوج کی وسطی غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری نے دیر البلاح، الزوائدہ کے قصبے اور المغازی کیمپ کو تباہ کردیا، دوسری جانب مشرقی خان یونس پر بھی مسلسل بمباری کی گئی۔
فلسطینی محکمہ صحت کے تازہ ترین بیان کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 28 ہزار 775 اور زخمیوں کی تعداد 68 ہزار 552 تک پہنچ چکی ہے۔
جنگ کے آغاز سے ہی فلسطینی عوام جرأت اور انسانیت کی زندہ مثال بنے ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اپنے تمام بچوں اور خاندانوں کو کھو دیا لیکن وہ اب بھی ثابت قدم اور اپنی سزمین چھوڑنے سے انکاری ہیں۔
صبر و قناعت اور مصائب کا مقابلہ کرنا فلسطین کے لوگوں کا خاصہ ہے۔ انکی مسکراہٹ اور خوشی بزدل اسرائیلی فوج کے دلوں میں خوف پیدا کرتی ہے۔ اپنے وطن سے تعلق کا ایندھن انہیں آگ کے منہ میں کھڑا ہونے پر دھکیلتا ہے۔
سات اکتوبر 2023 سے اب تک 28 ہزار سے زائد شہادتوں کے باوجود بہادر فلسطینی قوم کے عزم و ہمت میں ذرہ برابر کمی نہیں آسکی اور انہی تکلیف دہ حالات میں انہوں نے خوش رہنا سیکھ لیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق شائمہ اور محمود کی شادی کی تقریب 16 فروری 2024 کو وسطی غزہ کے علاقے دیر البلاح میں واقع پناہ گزین کیمپ میں منعقد ہوئی جس میں دلہا دلہن اور کیمپ میں رہائش پذیر فلسطینیوں نے شرکت کی۔
شادی کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جس میں خواتین دلہن کے ارد گرد جمع ہو کر خوشی کے گیت گارہی ہیں جبکہ نوجوانوں نے خیمے کے باہر جشن مناتے ہوئے دولہا محمود کو اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا ہے۔
دلہن شائمہ نے روایتی فلسطینی عروسی لباس پہن رکھا تھا جس میں گہرے سرخ اور سفید رنگ کی آمیزش تھی۔انہوں نے ایک سفید اسکارف بھی پہنا ہوا تھا جس نے اس کے چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپ رکھا تھا جبکہ ہاتھوں میں گلاب کا گلدستہ بھی موجود تھا۔
گزشتہ ماہ اسرائیلی قابض فوج کی وسطی غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری نے دیر البلاح، الزوائدہ کے قصبے اور المغازی کیمپ کو تباہ کردیا، دوسری جانب مشرقی خان یونس پر بھی مسلسل بمباری کی گئی۔
فلسطینی محکمہ صحت کے تازہ ترین بیان کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 28 ہزار 775 اور زخمیوں کی تعداد 68 ہزار 552 تک پہنچ چکی ہے۔