مالی سال 2324 بجٹ خسارے کے تخمینے میں 14 فیصد اضافہ
قومی اسمبلی نے7.5ہزارارب منظورکیے تھے، نگران حکومت نے بڑھا کر8.54 ہزار ارب روپے کردیا
نگران وفاقی حکومت نے بجٹ خسارے کا تخمینہ 14 فیصد بڑھا دیا ہے۔
وزارت خزانہ کے جاری کردہ سالانہ قرض پروگرام کے تحت نگران وفاقی حکومت نے بجٹ خسارے کا تخمینہ 14 فیصد اضافے کیساتھ 7.5 ہزار ارب روپے سے بڑھا کر 8.54 ہزار ارب روپے کردیا ہے، جو کہ ملکی معیشت کا 8 فیصد ہے، اس طرح قومی اسمبلی سے منظورہ شدہ بجٹ خسارے کے تخمینے میں 1.03ہزار ارب روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، تاہم بیرونی قرضوں کے حصول کے تخمینے میں 6 ارب ڈالر کی کمی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں بجٹ خسارہ 2407 ارب روپے سے تجاوز
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو 25.5 ہزار ارب روپے کے قرض درکار ہیں، یہ جی ڈی پی کا24 فیصد بنتے ہیں، جبکہ سسٹین ایبل فنانسنگ کیلیے یہ شرح جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زائد نہیں ہونی چاہیے، دوسری طرف حکومت نے بیرونی قرضوں کے حصول کا تخمینہ 17.7 ارب ڈالر سے کم کرکے 11.4 ارب ڈالر کردیا ہے، اس طرح بیرونی قرضوں کے تخمینے میں 6.3 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے، جبکہ گھریلوں قرضوں پر انحصار بڑھا ہے، اور یہ31 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 34.2 ہزار ارب روپے ہوگئے ہیں۔
وزارت خزانہ نے 1.5 ارب ڈالر کے یورو بانڈ جاری کرنے کا منصوبہ بھی ترک کردیا ہے، جبکہ غیر ملکی تجارتی قرضوں کے حصول کے تخمینے کو بھی 4.5 ارب ڈالر سے کم کرکے 2.5 ارب ڈالر کر دیا ہے۔
وزارت خزانہ کے جاری کردہ سالانہ قرض پروگرام کے تحت نگران وفاقی حکومت نے بجٹ خسارے کا تخمینہ 14 فیصد اضافے کیساتھ 7.5 ہزار ارب روپے سے بڑھا کر 8.54 ہزار ارب روپے کردیا ہے، جو کہ ملکی معیشت کا 8 فیصد ہے، اس طرح قومی اسمبلی سے منظورہ شدہ بجٹ خسارے کے تخمینے میں 1.03ہزار ارب روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، تاہم بیرونی قرضوں کے حصول کے تخمینے میں 6 ارب ڈالر کی کمی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں بجٹ خسارہ 2407 ارب روپے سے تجاوز
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو 25.5 ہزار ارب روپے کے قرض درکار ہیں، یہ جی ڈی پی کا24 فیصد بنتے ہیں، جبکہ سسٹین ایبل فنانسنگ کیلیے یہ شرح جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زائد نہیں ہونی چاہیے، دوسری طرف حکومت نے بیرونی قرضوں کے حصول کا تخمینہ 17.7 ارب ڈالر سے کم کرکے 11.4 ارب ڈالر کردیا ہے، اس طرح بیرونی قرضوں کے تخمینے میں 6.3 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے، جبکہ گھریلوں قرضوں پر انحصار بڑھا ہے، اور یہ31 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 34.2 ہزار ارب روپے ہوگئے ہیں۔
وزارت خزانہ نے 1.5 ارب ڈالر کے یورو بانڈ جاری کرنے کا منصوبہ بھی ترک کردیا ہے، جبکہ غیر ملکی تجارتی قرضوں کے حصول کے تخمینے کو بھی 4.5 ارب ڈالر سے کم کرکے 2.5 ارب ڈالر کر دیا ہے۔