سوشل میڈیا سے فیملی ویلاگنگ کے نام پر فحاشی پھیلانے والا مواد ہٹانے کا حکم
عدالت نے 13 مارچ کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا
سندھ ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا سے فیملی ویلاگنگ کے نام پر فحاشی پھیلانے اور قابل اعتراض مواد ہٹانے سے متعلق درخواست پر 13 مارچ کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ عقیل احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کے وکیل نے پیش ہوکر جواب جمع کرنے کے لیے مہلت مانگی ہے، عدالت نے پی ٹی اے اور دیگر کو غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ 31 جنوری کے حکم نامے پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر موجود قابل اعتراض مواد بلاک یا ہٹا کر رپورٹ پیش کی جائے، عدالت نے 13 مارچ کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا تھا کہ فیملی ویلاگنگ کے نام پر معاشرے میں فحاشی کو فروغ دیا جارہا ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ عقیل احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کے وکیل نے پیش ہوکر جواب جمع کرنے کے لیے مہلت مانگی ہے، عدالت نے پی ٹی اے اور دیگر کو غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ 31 جنوری کے حکم نامے پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر موجود قابل اعتراض مواد بلاک یا ہٹا کر رپورٹ پیش کی جائے، عدالت نے 13 مارچ کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا تھا کہ فیملی ویلاگنگ کے نام پر معاشرے میں فحاشی کو فروغ دیا جارہا ہے۔