اکبر بابر کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو پھر چیلنج کرنے کا اعلان
کالعدم پی ٹی آئی قیادت کی نئی مہم جوئی کا بھر پور قانونی اور سیاسی میدان میں مقابلہ کیا جائے گا، اکبر بابر
پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کا نئے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کے فیصلے کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی کی قیادت نے 3 مارچ 2024 کو الیکشن کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جس پر پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بہت جلد چیلنج کریں گے۔ اس سلسلے میں قانونی مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 22 دسمبر 2023 کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق تمام موجودہ پی ٹی آئی قیادت کالعدم ہو چکی ہے۔یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں بیرسٹر گوہر خان کو "خود نامزد کردہ" پی ٹی آئی کا چیرمین قرار دیا تھا۔ لہٰذا اس خود ساختہ اور خود نامزد کنندہ کالعدم پی ٹی آئی قیادت کا انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے کسی نئی مہم جوئی کا بھر پور قانونی اور سیاسی میدان میں مقابلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا جب تک پی ٹی آئی کی قانونی حیثیت بحال نہیں ہوتی، پی ٹی آئی کی کالعدم قیادت کا پی ٹی آئی وسائل بشمول دفتر اور بینک اکاؤنٹس کا استعمال غیر قانونی ہے جس پر پابندی عائد کی جائے۔
پی ٹی آئی کی قیادت نے 3 مارچ 2024 کو الیکشن کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جس پر پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بہت جلد چیلنج کریں گے۔ اس سلسلے میں قانونی مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 22 دسمبر 2023 کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق تمام موجودہ پی ٹی آئی قیادت کالعدم ہو چکی ہے۔یہاں تک کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں بیرسٹر گوہر خان کو "خود نامزد کردہ" پی ٹی آئی کا چیرمین قرار دیا تھا۔ لہٰذا اس خود ساختہ اور خود نامزد کنندہ کالعدم پی ٹی آئی قیادت کا انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے کسی نئی مہم جوئی کا بھر پور قانونی اور سیاسی میدان میں مقابلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا جب تک پی ٹی آئی کی قانونی حیثیت بحال نہیں ہوتی، پی ٹی آئی کی کالعدم قیادت کا پی ٹی آئی وسائل بشمول دفتر اور بینک اکاؤنٹس کا استعمال غیر قانونی ہے جس پر پابندی عائد کی جائے۔