کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے شدید اتارچڑھاؤ
100انڈیکس 2 حدیں کھوکر 29500پوائنٹس پر آگیا، سرمایہ کاروں کے 48ارب ڈوب گئے
گزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں شدید کاروباری اتار چڑھاؤ دیکھا گیا کے ایس ای 100انڈیکس دو بالائی نفسیاتی حدوں سے کم ہوکر 29500پر آگیا۔
کاروباری مندی کے سبب سرمایہ کاروں کو ایک ہفتے میں 48ارب سے زائد روپے کا جھٹکا برداشت کرنا پڑا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 70کھرب سے کم ہوکر 69کھرب رہ گیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری ہفتے کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اور پہلے روز کے ایس ای 100انڈیکس 29800پوائنٹ کے قریب بند ہوا لیکن اس کے بعد مسلسل تین روزہ مندی نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کا بھٹہ بٹھا دیا اس دورانیہ میں کے ایس ای 100انڈیکس 373پوائنٹ تک کم ہوگیا اور 100انڈیکس 29700پوائنٹ کی سطح سے کم ہوکر 29400پر آگیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بجٹ کے حوالے سے سرمایہ کاروں کے مختلف خدشات کا شکار رہے جن میں خصوصا کیپٹل گین ٹیکس اور ایکویٹی مارکیٹ سے منسلک شعبوں میں ٹیکس اضافہ شامل ہے۔ بعد ازاں بجٹ انے کے بعد سرمایہ کاروں کا مورال تو بلند ہوا لیکن اس دورانیے میں لندن میں منی لانڈرنگ کیس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی گرفتاری اور کراچی میں کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے سے اسٹاک مارکیٹ مندی سے دوچار ہو گئی۔ اس صورتحال میں مارکیٹ کے لیے اچھے اشاریے بھی کارگر ثابت نہ ہوسکے۔ اس طرح گزشتہ ہفتے مارکیٹ کاروباری اتار چڑھاؤ کی زد میں رہی۔ مارکیٹ میں کبھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تو کبھی مارکیٹ مندی کے اثرات غالب رہے۔
کاروبار کے آخری روز کراچی اسٹاک مارکیٹ مجموعی طور پر مندی کی زد میں رہی۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس میں 229پوائنٹ کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے 100انڈیکس 21960.78پوائنٹ سے کم ہوکر 29509.11پوائنٹ پر بند ہوا اس طرح 132.57پوائنٹ کی کمی سے کے ایس سی 30 انڈیکس 2035.35پوائنٹ سے کم ہوکر 2021.78 پوائنٹ جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 21960.78 پوائنٹ سے کم ہوکر 21825.14 پوائنٹ پر آگیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے ٹریڈنگ ویلیو کم سے کم 11 ارب سے 14ارب کے درمیان رہا جبکہ کاروباری لین دین پورے ہفتے میں کم ازکم 20کروڑ 82لاکھ 94ہزار حصص رہا جبکہ زیادہ سے زیادہ 31کروڑ 99لاکھ 76ہزار حصص ریکارڈ ہوا۔
مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 48ارب 67کروڑ 35لاکھ 43 ہزار 685 روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 70 کھرب 42ارب 82کروڑ 35لاکھ 70 ہزار 888 روپے سے کم ہوکر 69کھرب 94 ارب 15 کروڑ 27 ہزار 203 روپے ہوگیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 1849کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 776 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 975میں کمی اور 98 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے قومی سیمنٹ لافارج پاکستان کے الیکٹرک لمیٹڈ پی ٹی سی ایل بائیکو پیٹرولیم بینک آف پنجاب میل لیف سیمنٹ اینگرو کارپوریشن اور کوہ نور اسپنگ سرفہرست رہے۔
کاروباری مندی کے سبب سرمایہ کاروں کو ایک ہفتے میں 48ارب سے زائد روپے کا جھٹکا برداشت کرنا پڑا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 70کھرب سے کم ہوکر 69کھرب رہ گیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری ہفتے کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اور پہلے روز کے ایس ای 100انڈیکس 29800پوائنٹ کے قریب بند ہوا لیکن اس کے بعد مسلسل تین روزہ مندی نے کراچی اسٹاک مارکیٹ کا بھٹہ بٹھا دیا اس دورانیہ میں کے ایس ای 100انڈیکس 373پوائنٹ تک کم ہوگیا اور 100انڈیکس 29700پوائنٹ کی سطح سے کم ہوکر 29400پر آگیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بجٹ کے حوالے سے سرمایہ کاروں کے مختلف خدشات کا شکار رہے جن میں خصوصا کیپٹل گین ٹیکس اور ایکویٹی مارکیٹ سے منسلک شعبوں میں ٹیکس اضافہ شامل ہے۔ بعد ازاں بجٹ انے کے بعد سرمایہ کاروں کا مورال تو بلند ہوا لیکن اس دورانیے میں لندن میں منی لانڈرنگ کیس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی گرفتاری اور کراچی میں کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے سے اسٹاک مارکیٹ مندی سے دوچار ہو گئی۔ اس صورتحال میں مارکیٹ کے لیے اچھے اشاریے بھی کارگر ثابت نہ ہوسکے۔ اس طرح گزشتہ ہفتے مارکیٹ کاروباری اتار چڑھاؤ کی زد میں رہی۔ مارکیٹ میں کبھی تیزی کا رجحان دیکھا گیا تو کبھی مارکیٹ مندی کے اثرات غالب رہے۔
کاروبار کے آخری روز کراچی اسٹاک مارکیٹ مجموعی طور پر مندی کی زد میں رہی۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس میں 229پوائنٹ کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے 100انڈیکس 21960.78پوائنٹ سے کم ہوکر 29509.11پوائنٹ پر بند ہوا اس طرح 132.57پوائنٹ کی کمی سے کے ایس سی 30 انڈیکس 2035.35پوائنٹ سے کم ہوکر 2021.78 پوائنٹ جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 21960.78 پوائنٹ سے کم ہوکر 21825.14 پوائنٹ پر آگیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے ٹریڈنگ ویلیو کم سے کم 11 ارب سے 14ارب کے درمیان رہا جبکہ کاروباری لین دین پورے ہفتے میں کم ازکم 20کروڑ 82لاکھ 94ہزار حصص رہا جبکہ زیادہ سے زیادہ 31کروڑ 99لاکھ 76ہزار حصص ریکارڈ ہوا۔
مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 48ارب 67کروڑ 35لاکھ 43 ہزار 685 روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 70 کھرب 42ارب 82کروڑ 35لاکھ 70 ہزار 888 روپے سے کم ہوکر 69کھرب 94 ارب 15 کروڑ 27 ہزار 203 روپے ہوگیا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 1849کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 776 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 975میں کمی اور 98 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے قومی سیمنٹ لافارج پاکستان کے الیکٹرک لمیٹڈ پی ٹی سی ایل بائیکو پیٹرولیم بینک آف پنجاب میل لیف سیمنٹ اینگرو کارپوریشن اور کوہ نور اسپنگ سرفہرست رہے۔