غیر ملکی کمپنیاں تیل و گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں اسحٰق ڈار

پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے،تلاش کیلیے حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے،وفاقی وزیر خزانہ


APP June 08, 2014
ایک سال میں مقامی تیل کی پیداوار30 سے 40 فیصدبڑھی، 539 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سسٹم میں شامل کی، مشیر برائے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل زاہد مظفرکی بریفنگ ۔ فوٹو : آئی این پی

وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت پہلے ہی تیل و گیس کی تلاش کی لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے اور ان کیلیے مراعات کا بھی اعلان کر چکی ہے۔

غیر ملکی کمپنیوں کو ان شعبوں میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ وہ ہفتہ کو یہاں وزارت خزانہ میں مشیر برائے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل زاہد مظفر سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک تیل و گیس کے ذخائر سے مالا مال ہے اور حکومت پہلے ہی تیل و گیس کی تلاش کی لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے اور ان کیلیے مراعات کا بھی اعلان کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیوں کو ان شعبوں میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فنانس بل 2014-15 میں دی گئی نئی مراعات کی روشنی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی لیے پرکشش مارکیٹ کی حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی۔ مشیر برائے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل زاہد مظفر نے وزیر خزانہ کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایک سال میں مقامی تیل کی پیداوار میں 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ مقامی تیل کی پیداوار میں اضافہ کے حکومتی عزم کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ ایک سال میں 539 ایم ایم سی ایف ڈی قدرتی گیس سسٹم میں شامل کی گئی۔

تاہم گیس کے پرانے فیڈرز سے گیس کی پیداوار کم ہو گئی ہے جس کی وجہ گیس کی تلاش کیلیے درکار جدید آلات کی عدم دستیابی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر موجود ہیں جن کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے جہاں کامیابی کی شرح خطہ کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے۔ مشیر پٹرولیم نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل جدید ٹیکنالوجی یافتہ ممالک کی شراکت داری سے تیل و گیس کی پیداوار میں اضافے کے سلسلہ میں ارضیاتی جائزہ لینے، ڈرلنگ کے منصوبہ پر غور کر رہا ہے۔

ایل پی جی کے بارے میں انہوں نے وزیر خزانہ کو آگاہ کیا کہ ایک سال کے دوران ملکی پیداوار دگنی ہو گئی ہے۔ یہ پیداوار جولائی 2013 میں ایک ہزار ایم ٹی یومیہ تھی جو اب 2 ہزار ایم ٹی یومیہ تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر پٹرولیم کی ہدایت کے مطابق بلوچستان کے شہروں اور دور دراز علاقوں کو ایل پی جی فراہم کی جائے گی جہاں گیس ٹرانسمیشن لائن اور دیگر ڈسٹری بیوشن سسٹم موجود نہیں ہے۔ اس موقع پر معاون خصوصی شاہد محمود اور مشیر خزانہ رانا اسد امین اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں