کسانوں کے احتجاج سے پریشان مودی حکومت نے موبائل انٹرنیٹ بند کردیا
اشتعال انگیز مواد پھیلانے کا جھوٹا الزام لگا کر ہماری آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، کسان رہنما
بھارت میں کسانوں کا احتجاج جاری ہے جس سے پریشان ہوکرمودی سرکار نے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کردی۔
کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بھارت کے متعدد اضلاع میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔ ہریانہ کی ریاستی حکومت نے کسانوں کے دہلی چلو مارچ شروع ہونے پر7 اضلاع امبالا، کروک شیترا، کیتھل، جند، حصار، فتح آباد اور سرسا میں انٹرنیٹ بند کی تھی جس میں 23 فروری تک توسیع کردی گئی ہے۔
مودی سرکار کی ناقص اور کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے لیڈر کا کہنا ہے کہ اشتعال انگیز مواد پھیلانے کا جھوٹا الزام لگا کر ہماری آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت نے کسان مظاہرین کے خوف سے یہ قدم اٹھایا۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہریانہ نے بیان میں کہا کہ ریاست میں امن اور امان کی صورتحال کشیدہ اور نازک ہے۔
کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے بھارت کے متعدد اضلاع میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔ ہریانہ کی ریاستی حکومت نے کسانوں کے دہلی چلو مارچ شروع ہونے پر7 اضلاع امبالا، کروک شیترا، کیتھل، جند، حصار، فتح آباد اور سرسا میں انٹرنیٹ بند کی تھی جس میں 23 فروری تک توسیع کردی گئی ہے۔
مودی سرکار کی ناقص اور کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے لیڈر کا کہنا ہے کہ اشتعال انگیز مواد پھیلانے کا جھوٹا الزام لگا کر ہماری آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت نے کسان مظاہرین کے خوف سے یہ قدم اٹھایا۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہریانہ نے بیان میں کہا کہ ریاست میں امن اور امان کی صورتحال کشیدہ اور نازک ہے۔