نگران دور حکومتی سیکیورٹیز پر قرض لینے کی شرح میں67 فیصد کمی
زیادہ ترقرضہ اصل زر، سود سمیت قرض ادائیگی کیلیے لیا، ترجمان وزارت خزانہ
نگران حکومت نے سرکاری سیکیورٹیز پر سابق دور کے مقابلے میں67 فیصد کم قرضے لیے۔
ترجمان وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ نگران حکومت نے بیشتر قرضہ اصل زراور سود سمیت قرضوں کی ادائیگی کیلیے لیا، اس دوران توجہ مالی استحکام پر رہی۔
ترجمان کے مطابق نگران حکومت کو پالیسی ریٹ کی 22 فیصد شرح ملی،نگران حکومت نے قلیل مدت میں داخلی قرضوں کا پروفائل بہتر بنانے میں کامیابی حاصل کی، سابق دورمیں سرکاری سکیورٹیز پر قرضوں کا حجم 5831 ارب، نگران دورمیں1896ارب رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام میں 6 بلین ڈالر مانگے گا، بلوم برگ
مالی خسارہ فنانس کرنے کیلیے قرضے طویل المدت ڈیٹ سکیورٹیزکی طرف موڑے، پالیسی ریٹ سے3تا 4 فیصد کم شرح پر قرضے لیے ، میچوریٹی کی اوسط مدت تین سال کی۔
ترجمان کے مطابق سابق دور میں انویسٹمنٹ بانڈز اور سکوک کے ذریعہ 2524 ارب لیے گئے۔
ترجمان وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ نگران حکومت نے بیشتر قرضہ اصل زراور سود سمیت قرضوں کی ادائیگی کیلیے لیا، اس دوران توجہ مالی استحکام پر رہی۔
ترجمان کے مطابق نگران حکومت کو پالیسی ریٹ کی 22 فیصد شرح ملی،نگران حکومت نے قلیل مدت میں داخلی قرضوں کا پروفائل بہتر بنانے میں کامیابی حاصل کی، سابق دورمیں سرکاری سکیورٹیز پر قرضوں کا حجم 5831 ارب، نگران دورمیں1896ارب رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام میں 6 بلین ڈالر مانگے گا، بلوم برگ
مالی خسارہ فنانس کرنے کیلیے قرضے طویل المدت ڈیٹ سکیورٹیزکی طرف موڑے، پالیسی ریٹ سے3تا 4 فیصد کم شرح پر قرضے لیے ، میچوریٹی کی اوسط مدت تین سال کی۔
ترجمان کے مطابق سابق دور میں انویسٹمنٹ بانڈز اور سکوک کے ذریعہ 2524 ارب لیے گئے۔