بھارت کا اسلحہ کی خریداری تیز کرنے کا اعلان

بھارت کو لڑاکا طیارے، لڑاکا ہیلی کاپٹر، توپخانہ، ڈرون طیارے اور الیکٹرانک وار فیئر کی ضرورت ہے


Editorial June 09, 2014
بھارت کو مزید اسلحہ کی بڑی تیز رفتاری کے ساتھ ضرورت ہے اور خریداری کا یہ عمل تیز تر کرنے کے لیے میکنزم اپنانا ہوگا، بھارتی وزیر دفاع فوٹو؛فائل

بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلے نے کہا ہے کہ بھارتی فوج، جو دنیا بھر میں اسلحہ کی سب سے بڑی خریدار ہے، وہ ملکی سلامتی کی خاطر دفاعی ساز و سامان کی خریداری کا عمل تیز کرے گی۔ بھارتی وزیر دفاع کا یہ پالیسی بیان مودی حکومت کی حلف برداری کے بعد سامنے آیا ہے۔ واضح رہے بھارتی وزیر دفاع کے اس اعلان سے چند روز پیشتر عالمی میڈیا میں اس خبر کی گونج سنائی دی کہ روس نے پاکستان کو اسلحہ فروخت کرنے پر پابندی ختم کر دی ہے اور پاکستان روس سے 35 جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے پر غور کر رہا ہے۔

ان دونوں خبروں کو اگر باہم ملا کر پڑھا جائے تو لگتا ہے کہ برصغیر میں کہیں اسلحے کی دوڑ ہی شروع نہ ہو جائے جو اسلحہ سازی کرنے والے ترقی یافتہ ممالک کے لیے اس بنا پر بھی ضروری ہے کہ ان کی یہی وار انڈسٹری ہے جس کا پہیہ چوبیس گھنٹے چلنا چاہیے تا کہ انھیں ترسیلات زر کی کوئی قلت نہ آئے۔ اسلحہ کے خرید کے سودوں میں سرکاری عمال کو بہت بھاری ''کک بیکس'' بھی ملتی ہیں اس لیے وہ بھی خریداری کے بہت مشتاق ہوتے ہیں۔ بھارت میں بوفور توپوں کی خریداری میں کمیشن کا اسکینڈل ابھی تک قابو میں نہیں آ سکا۔ منموہن سنگھ کے دور حکومت میں مزید کئی اسکینڈل بھی سامنے آئے۔

نئے وزیر دفاع ارون جیٹلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ قومی سلامتی کے معاملے کو ترجیح دی ہے۔ بھارت کو مزید اسلحہ کی بڑی تیز رفتاری کے ساتھ ضرورت ہے اور خریداری کا یہ عمل تیز تر کرنے کے لیے میکنزم اپنانا ہو گا۔ جیٹلے نے کہا کہ حکومت قومی سلامتی کے لیے پرعزم ہے اور اسلحہ کی خریداری میں سرخ فیتہ کے کردار کو ختم کیا جائے گا اور تمام وسائل مہیا کیے جائیں گے۔ انھوں نے یہ گفتگو 2 کوسٹ گارڈ جہازوں کو بحریہ میں شامل کرنے کی تقریب کے موقع پر کی۔

انھوں نے واضح کہا کہ ملک کو ابھی بہت سے اسلحہ کی خریداری کی ضرورت ہے۔ اس میں لڑاکا طیارے، لڑاکا ہیلی کاپٹر، توپخانہ، ڈرون طیارے اور الیکٹرانک وار فیئر شامل ہے۔ بہر حال بھارت جس طرح اسلحہ کے انبار لگا رہا ہے' پاکستان کو اس پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے' پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانا موجود حکومت کا فرض ہے' بھارت اگر یہ اسلحہ اکٹھا کر رہا ہے تو جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کو بھی کچھ نہ کچھ کرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں